سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ – ‘‘دیویا کلا شکتی’’ ثقافتی پروگرام دیویانگ افراد کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالتا ہے
Posted On:
03 JAN 2024 12:47PM by PIB Delhi
شمولیت اور فنکارانہ صلاحیتوں کے جشن میں، احمد آباد، گجرات میں اپنے کمپوزٹ ریجنل سینٹر کے ذریعے معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے نے احمد آباد کے باوقار شیاما پرساد مکھرجی آڈیٹوریم میں شاندار ثقافتی پروگرام ‘‘دیویا کلا شکتی’’ پیش کیا۔
مرکزی جامع علاقائی مراکز میں سے ایک کے زیر اہتمام اس منفرد فنی مظاہرے کے پروگرام نے دیویانگ افراد کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو اجاگر کیا، تخلیقی صلاحیتوں کی ایک ایسی دنیا سے پردہ اٹھایا جس نے سامعین کو مسحور کیا۔ اس پروگرام نے پورے گجرات، راجستھان، مہاراشٹر، دادرا اور نگر حویلی، اور دمن اور دیو سے شرکاء کو اکٹھا کیا۔ کل ملا کر یہ 100 دیویانگ افراد تھے جنہوں نے دلکش مظاہرہ فن میں مرکزی مقام حاصل کیا۔
جذبات میں گرمی پیدا کرنے والے گروپ ڈانس سے لے کر دل موہ لینے والی سولو پرفارمنس تک، مدھر گروپ گیتوں سے لے کر دلکش سولو رینڈیشنز تک، اور حیرت انگیز خصوصی آرٹ ڈسپلے – ‘‘ دیویا کلا شکتی’’ شرکاء کی شاندار صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت تھا۔
معزز مہمانوں بشمول جناب اے نارائنسامی، ریاستی وزیر برائے سماجی انصاف اور تفویض اختیارات (ریاست)، حکومت ہند، اور جناب ہنس مکھ بھائی سومابھائی پٹیل، سابق ممبر پارلیمنٹ، احمد آباد، نے اس موقع پر اپنی موجودگی کے ساتھ اس پروگرام میں متنوع صلاحیتوں کے حامل افراد کو بااختیار بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔
شام کی خاص بات پروقار تقریب تھی، جہاں شرکاء کو ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کے اعتراف کے طور پر کل 300,000 لاکھ روپے کے چیک پیش کئے گئے ۔ اس طریقہ کار کے ذریعے نہ صرف ان کی فنکارانہ کامیابیوں کا اعتراف کیا گیا بلکہ تنوع کو منانے والے ایک جامع معاشرے کو فروغ دینے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا۔
‘‘ دیویا کلا شکتی’’ ایک ترغیب دینے والی روشنی کے طور پر قائم ہے، جو تمام حد بندیوں سے ماورا ہے اور ہر فرد کے اندر چھپی لامحدود صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس ثقافتی بیش بہا پروگرام نے نہ صرف تفریح فراہم کی بلکہ سامعین کے دلوں کو بھی تقویت بخشی، جس سے دیویانگ افراد کی متنوع صلاحیتوں کے لیے گہری سمجھ بوجھ اور تعریف کو فروغ ملا۔
*************
( ش ح ۔ س ب۔ رض (
U. No.3206
(Release ID: 1992667)
Visitor Counter : 109