بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

سال کے اختتام کا جائزہ - بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت 2023


وزیر اعظم نے لاجسٹکس، انفرااسٹرکچر اور جہاز رانی میں ہندوستان کی ‘بلیو اکانومی’کی توقعات  کو سپورٹ کرنےوالے  ‘میری ٹائم امرت کال ویژن 2047’  کا آغاز کیا

ہندوستان ، بین الاقوامی شپمینٹ کے زمرے میں 22 ویں رینک پر پہنچ گیا جب کہ 2014 میں 44 ویں رینک پر تھا

نیشنل لاجسٹکس پورٹل (میرین) کا افتتاح ایک ون اسٹاپ پلیٹ فارم کے طور پر کیا گیا جو لاجسٹک کمیونٹی کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آئی ٹی کے ذریعے جوڑتا ہے  اورجس کا مقصد اخراجات اور وقت میں تاخیر کو کم کرتے ہوئے کارکردگی اور شفافیت کو بہتر بنانا ہے

ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم ‘ساگر منتھن’، لانچ کیا گیا ہے جس میں وزارت اور اس کی تمام تنظیموں سے متعلق جامع ڈیٹا شامل ہے

ایک موبائل ایپ، ‘ساگر سیتو ’ کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے کے لیے شروع کی گئی ہے

ہندوستان میں پہلی بین الاقوامی کروز لائنر،‘ کوسٹا سرینا ’ممبئی سے لانچ کی گئی

وارانسی سے ڈبرو گڑھ تک دنیا کے سب سے طویل 51 روزہ دریائی کروز ایم وی گنگا ولاس نے پانچ ہندوستانی ریاستوں اور بنگلہ دیش میں 3,200 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کیا اور 50 سیاحتی مقامات ک

Posted On: 02 JAN 2024 10:28AM by PIB Delhi

اے -جنرل

1.ورلڈ بینک کی لاجسٹک پرفارمنس انڈیکس (ایل پی آئی ) رپورٹ - 2023 اپریل 2023 میں جاری

  • ہندوستان ،بین الاقوامی شپمنٹ زمرہ میں 22 ویں رینک پر پہنچ گیا ہے جبکہ 2014 میں 44 ویں رینک پر تھا۔
  • اوسط کنٹینر ڈویل ٹائم صرف 3 دن کی سطح پر پہنچ گیا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات اور جنوبی افریقہ جیسے ممالک کے لئے 4 دن، امریکہ کے لئے 7 دن اور جرمنی کے لئے 10 دن ہے۔
  • ہندوستانی بندرگاہوں کا "ٹرن اراؤنڈ ٹائم" 0.9 دن تک پہنچ گیا ہے جو امریکہ (1.5 دن)، آسٹریلیا (1.7 دن)، سنگاپور (1.0 دن) وغیرہ سے بہتر ہے۔

2- میری ٹائم  امرت کال ویژن 2047

ہندوستان کا سمندری شعبہ گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ کے دوران شروع کیے گئے ایک جامع روڈ میپ کے ساتھ تبدیل ہونے کے لیے تیار ہے، جس میں 80,000 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری شامل ہے۔

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کی طرف سے تیار کردہ امرت کال ویژن 2047، میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 پر مبنی ہے اور اس کا مقصد عالمی معیار کی بندرگاہوں کو تیار کرنا اور اندرون ملک آبی نقل و حمل، ساحلی جہاز رانی، اور ایک پائیدار بحری شعبے کو فروغ دینا ہے۔ اس میں لاجسٹک، انفرااسٹرکچر اور شپنگ کی توقعات شامل ہیں، جو ہندوستان کی ‘بلیو اکانومی’ کو سپورٹ کرتی ہیں۔ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ 150 سے زیادہ مشاورت اور 50 بین الاقوامی معیارات کے تجزیے کے ذریعے تشکیل پانے والا یہ وژن 2047 تک بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کو بڑھانے کے لیے 300 سے زیادہ قابل عمل اقدامات کا خاکہ پیش کرتا ہے۔

3-گلوبل میری ٹائم انڈیاسمٹ (جی ایم آئی ایس )، 2023

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے زیر اہتمام گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ (جی ایم آئی ایس)  2023، ممبئی میں منعقد ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا سمٹ تھا۔ عزت مآب وزیر اعظم نے سمٹ کا افتتاح کیا اور‘میری ٹائم امرت کال وژن 2047’  کا آغاز کیا۔ 10 بیرونی ممالک کے وزراء، سرکاری وفود، کاروباری مندوبین اور 42 ممالک کے نمائش کنندگان نےاس میں  شرکت کی۔ اس تقریب میں 8.35 لاکھ کروڑ روپے کے 360 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے اور 1.68 لاکھ کروڑ روپے کے اضافی سرمایہ کاری کے منصوبوں کا اعلان کیا گیا۔ سربراہی اجلاس نے 2,460 بی2 بی میٹنگز اور 500 سے زیادہ جی 2بی/جی 2جی میٹنگز کی سہولت فراہم کی۔ عزت مآب وزیر اعظم نے کل 14,440 کروڑ روپے کے گیارہ پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا اور 8,924 کروڑ روپے کی مالیت کے گیارہ پروجیکٹ قوم کے نام وقف کیے ۔

4-نیشنل لاجسٹک پورٹل (میرین) کا افتتاح

نیشنل لاجسٹک پورٹل (میرین) کا افتتاح 27 جنوری 2023 کو بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے معزز وزیر نے کیا تھا۔ این ایل پی ایک ون اسٹاپ پلیٹ فارم ہے جو لاجسٹک کمیونٹی کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آئی ٹی کے ذریعے جوڑتا ہے، جس کا مقصد اخراجات اور وقت میں تاخیر کو کم کرتے ہوئے کارکردگی اور شفافیت کو بہتر بنانا ہے۔ این ایل پی آبی گزرگاہوں، روڈ ویز، اور ایئر ویز سمیت نقل و حمل کے تمام طریقوں کا احاطہ کرتا ہےاور بغیر کسی رکاوٹ کے آخر سے آخر تک(انڈٹوانڈ) لاجسٹکس سروس کی کوریج فراہم کرتا ہے۔

5-ساگرمنتھن - جامع مانیٹرنگ ڈیش بورڈ

23 مارچ، 2023 کو، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر نے ‘ساگر منتھن’  کا آغاز کیا۔یہ  ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم جس میں وزارت اور اس کی تمام تنظیموں سے متعلق جامع ڈیٹا موجود ہے۔ یہ  ریئل ٹائم پرفارمنس مانیٹرنگ ڈیش بورڈ پروجیکٹس، کے پی آئیز، میری ٹائم انڈیا ویژن 2030، اور مالیاتی و آپریشنل پیرامیٹرز کی نگرانی کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

6-‘ساگر سیتو’  موبائل ایپ - نیشنل لاجسٹک پورٹل (میرین)

ساگر سیتو ، ایک موبائل ایپ ہے، جسے نیشنل لاجسٹک پورٹل (میرین) نے 31 مارچ 2023 کو شروع کیا، اس کا مقصد کاروبار کرنے میں آسانی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ یہ ریئل ٹائم پورٹ آپریشنز اور مانیٹرنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے اور بندرگاہ برادری کو جہاز، کارگو، کنٹینر، فنانس، اور ریگولیٹری اتھارٹی کے ڈیٹا اور خدمات تک رسائی کے لیے ہینڈل خدمات فراہم کرتا ہےاور اس طرح کسٹمر کے تجربے کو بہتر بناتا ہے۔

7-انیسویں میری ٹائم اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کونسل

18 اور 19 اگست 2023 کو گجرات کے کیوڈیا میں ایک میٹنگ ہوئی جس کی صدارت جناب سربانند سونووال نے کی۔ حاضرین میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت، ریاستی حکومت کے وزراء اور مختلف اعلیٰ حکام شامل تھے۔ وزیر نے 2047 تک 10,000 ایم ٹی پی اے  بندرگاہ کی گنجائش حاصل کرنے ، بیورو آف پورٹ سیکیورٹی کے قیام، ہائیڈروجن ہب قائم کرنے کے لیے بڑی بندرگاہیں اور تمام سمندری ریاستوں کے لیے گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ 2023 میں شرکت کے لیے ایک جامع منصوبے کا اعلان کیا ۔اس میٹنگ میں جن موضوعات پرتبادلہ خیال کیا گیا  ان میں ساگرمالا پروگرام، شہری پانی کا نقل و حمل، اندرون ملک آبی گزرگاہیں، نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس، اور پورٹ کنیکٹیویٹی شامل ہیں۔

بی -بندرگاہیں

1-بندرگاہوں کی کارکردگی

اہم بندرگاہوں نے رواں مالی سال کے دوران اہم آپریشنل کارکردگی کے پیرامیٹرز میں نمایاں بہتری حاصل  کی  ہے۔ اپریل سے نومبر 2023 کے دوران کی اہم کامیابیاں، پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں ذیل میں درج ہیں۔

نمبر شمار

آپریشنل پیرامیٹر

رواں مالی سال کے دوران کارکردگی

اپریل سے نومبر 2023

گزشتہ برس کے دوران کارکردگی

اپریل سے نومبر 2023

اس سال درج کی گئی بہتری

1

ہینڈ ل کئے گئے  کارگو

500.82 Million Tons

475.06 Million Tons

5.42 %

2

برتھ پر یومیہ فی جہازآؤٹ پٹ

18457 Metric Tons

17127 Metric Tons

7.71 %

3

ٹرن اراؤنڈ ٹائم

48.46 Hours

55.61 Hrs

6.10 %

4

ہینڈل کئے گئے جہاز

15285

14171

7.86 %

5

برتھ پر اڈلنگ

برتھ پر کل وقت کا فیصد

16 %

21 %

23.81 %

6

برتھنگ سے پہلے جہازوںکا ڈی ٹینشن

6.15 Hrs

15.05 Hrs

59.14 %

 

2- ‘ہرت ساگر’  کا آغاز - گرین پورٹ گائیڈ لائنز 2023

زیرو کاربن اخراج کا ہدف  حاصل کرنے کے وسیع تر وژن کو پورا کرنے کے لیے، 10.05.2023 کو گرین پورٹ سے متعلق رہنما خطوط ‘ہرت ساگر’  کا آغاز کیا گیا۔ چار بڑی بندرگاہیں، یعنی دین دیال پورٹ، وشاکھاپٹنم پورٹ، نیو منگلور پورٹ اوروی اوسی پورٹ پہلے ہی اپنی مانگ سے زیادہ قابل تجدید توانائی پیدا کر رہے ہیں۔

3-کولکتہ میں گرین ہائیڈروجن مرکز

27 ستمبر 2023 کو، گرین ہائیڈروجن این جی ای ایل نے، کولکتہ میں گرین ہائیڈروجن ہب تیار کرنے کے لیے ایس ایم پی، کولکتہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ ایس ایم پی، کولکاتہ اور سیف پاورٹیک لمیٹڈ، بنگلہ دیش نے 25 ستمبر 2023 کو ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کنٹینر کی نقل و حمل کے لیے ایک نیا ملٹی موڈل ٹرانسپورٹ روٹ قائم کرنے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے تھے۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان مونگلا اور چٹوگرام سمندری بندرگاہوں کے ساتھ ساتھ دریائے پینگون بندرگاہ کے ذریعے تجارت اور شپمنٹ کو فروغ حاصل ہو  گا۔

4-فروری 2023 میں پی پی پی کے تحت منظور شدہ منصوبے:

  • جے این پی اے اسپتال کو 100 بستروں والے ملٹی اسپیشلٹی اسپتال میں اپ گریڈ کرنا – روپے۔ 48 کروڑ
  • دین دیال پورٹ پر 4.2 ایم ٹی پی اے  کی گنجائش کے ساتھ کثیر مقصدی کلین کارگو کو ہینڈلنگ کے لیے، برتھ نمبر 13 کی ترقی – روپے۔ 167 کروڑ
  • وی .او پر ڈرائی  بلک کارگو کو سنبھالنے کے لیے نارتھ کارگو برتھ III (این سی بی-III) کا میکانائزیشن۔ چدمبرنار پورٹ – روپے 265 کروڑ
  • مورموگاؤ پورٹ، گوا میں برتھ نمبر 10 اور 11 کا آپریشن اور دیکھ بھال – روپے 139 کروڑ
  • ممبئی پورٹ اتھارٹی کے پرنسز ڈاک میں ممبئی مرینا کی ترقی- 575.19 کروڑ
  • آئل جیٹی نمبر 09 کی ترقی، دین دیال پورٹ اتھارٹی- 123 کروڑ

5-فروری 2023 میں ساگر مالا کے تحت منظور شدہ پروجیکٹ:

  • آندھرا پردیش میں، 1 ساحلی برتھ پروجیکٹ - روپے 73.07 کروڑ اور ماہی گیری کی بندرگاہ کے 3 منصوبے - روپے 1,137 کروڑ
  • کرناٹک میں، 5 فلوٹنگ جیٹی پروجیکٹس - روپے 15.99 کروڑ اور 1 اندرون ملک آبی گزرگاہ پروجیکٹ - روپے 9.54 کروڑ
  • تمل ناڈو میں، 2 فلوٹنگ جیٹی پروجیکٹس - روپے 14.66 کروڑ
  • 24.04.2023 کو نیشنل ٹکنالوجی سینٹر فار پورٹس، واٹر ویز اینڈ کوسٹس (این ٹی سی پی ڈبلیوسی) کے ڈسکوری کیمپس کا افتتاح آئی آئی ٹی ایم، چنئی، تمل ناڈو میں کیا گیا جس پر روپے کی لاگت سے قائم کیا گیا ہے۔ ساگر مالا پروگرام کے تحت 77 کروڑ روپے

6- موجودہ دین دیال پورٹ کے قریب ٹونا-ٹیکرا میں میگا کنٹینر ٹرمینل کی تعمیر کے لیے رعایتی معاہدے پر دستخط- 4,243.64 کروڑ روپے (510 ملین ڈالر)

7-وشاکھاپٹنم بندرگاہ پر گنجائش میں اضافہ

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر نے  216.53 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا ،جس میں  وشاکھاپٹنم میں ایک جدید ترین ویزاگ انٹرنیشنل کروز ٹرمینل شامل ہے۔ دیگر پروجیکٹوں میں ایک کورڈ  اسٹوریج شیڈ، ٹرک پارکنگ ٹرمینل اور آئل ریفائنری برتھ شامل ہیں، جن کا مقصد وشاکھاپٹنم بندرگاہ کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔

8-ہرت شرے اسکیم

مورموگاؤ بندرگاہ نے ‘‘ہرت شرے’’ اسکیم کا آغاز کیا جس میں اچھے ای ایس آئی ا سکور والے جہازوں کو ترغیبات /ان سینٹیوپیش کی گئیں۔ اس کا مقصد سبز اقدامات کو فروغ دینا اور بندرگاہ کے آپریشنز کی پائیداری کو بہتر بنانا ہے۔ ایم.وی   آگست اولڈین ڈراف پہلا بحری جہاز تھا جسے  گرین ان سینٹیو حاصل ہوا ۔

سی -شپنگ

1-گرین پورٹ اور شپنگ میں نیشنل سینٹر آف ایکسی لینس

22 مارچ 2023 کو، ملک نے اپنے پہلے نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس ان گرین پورٹ اینڈ شپنگ (این سی او ای جی پی ایس) کا افتتاح کیا، جو بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت اور ٹی ای آر آئی  کے درمیان تعاون ہے۔ گروگرام میں تحقیقی ادارے کا فیلڈ اسٹیشن جہاز رانی کی صنعت اور بندرگاہوں کو کاربن نیوٹرییلٹی اور سرکلر اکانومی کی طرف لے جائے گا۔

2-ہندوستان میں پہلا بین الاقوامی کروز لائنر

3 نومبر 2023 کو، ہندوستان میں پہلی بین الاقوامی کروز لائنر کوسٹا سرینا،  کو بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے مرکزی وزیر نے ممبئی سے لانچ کیا ۔ یہ ہندوستان میں سیر و سیاحت کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے اور یہ عزت مآب وزیر اعظم کی‘‘دیکھو اپنا دیش’’  مہم کے سبب ممکن ہوا۔

3-انڈی جینس ڈفرینشیل گلوبل نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم (ڈی جی این ایس ایس ) ‘ساگر سمپرک’

مرکزی وزیر نے 12.07.2023 کو انڈی جینس ڈی جی این ایس ایس 'ساگر سمپرک' کا افتتاح کیا۔ ڈی جی این ایس ایس جہاز کی درست پوزیشننگ کے لیے جی این ایس ایس کی غلطیوں کو درست کرتا ہے، بندرگاہوں میں حادثات میں لاتا  ہے۔

4-ساگر میں سمان

اس اقدام کی شروعات 19 اکتوبر 2023 کو جی ایم آئی ایس-2023 میں سمندری مسافروں پر خصوصی سیشن کے دوران ہوئی۔ یہ ہندوستان کے سمندری شعبے میں خواتین سمندری مسافروں کے کردار کو فروغ دینے کی مہم ہے۔

5-بحری جہاز‘ ایڈوانٹیج سویٹ ’  پر سوار ہندوستانی سمندری مسافروں کو ایران سے بحفاظت واپس لایا گیا۔

خلیج عمان میں پکڑے گئے ‘ ایڈوانٹیج سویٹ ’  جہاز پر سوار 23 ہندوستانی سمندری مسافروں ایران سے بحفاظت ہندوستان واپس پہنچ گئے ۔ وزارت خارجہ، ایران میں ہندوستان کا سفارت خانہ اور ایم او پی ایس ڈبلیو نے ایرانی حکومت کے تعاون سے اس بچاؤ کو ممکن بنانے کے لیے مسلسل کام کیا۔ ایم او پی ایس ڈبلیو کے مرکزی وزیر نے سمندری مسافروں(سی فیررز  )کی فلاح و بہبود کے تحفظ کے لیے سرکاری ایجنسیوں کے عزم کو اجاگر کیا۔

ڈی -اندرون ملک آبی گزرگاہیں

1-اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے ذریعے کارگو کی نقل و حرکت

اپریل سے نومبر 2023 تک، 86.47 ایم ایم ٹی کا کارگو آبی گزرگاہوں سے منتقل ہوا جبکہ اپریل سے نومبر 2022 کے دوران  یہ80.44 ایم ایم ٹی رہا تھا۔ یعنی اس میں  7.49 فیصد کا اضافہ ہوا۔

2-ان لینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ کونسل (آئی ڈبلیو ڈی سی)

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے 12.10.23 کو ہندوستان میں اندرون ملک پانی کی نقل و حمل (آئی ڈبلیو ٹی) کو ترقی دینے کے لیے ایک نئی پہل آئی ڈبلیو ڈی سی  کا آغاز کیا ہے۔ مرکزی وزیر،  ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور دیگر مرکزی وزارتوں کی بطور ممبر اس پہل کی صدارت کریں گے۔ اس سے کارگو، مسافروں کی نقل و حرکت اور ریور کروز ٹورزم کو فروغ ملے گا۔

3-ایم وی گنگا ولاس

13 جنوری 2023 کو، عزت مآب وزیر اعظم نے دنیا کے سب سے طویل دریائی کروز ایم وی گنگا ولاس کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ وارانسی سے ڈبرو گڑھ تک،51 دن کے اس  کروز  نے پانچ ہندوستانی ریاستوں اور بنگلہ دیش میں 3,200 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کیا اور 50 سیاحتی مقامات کا دورہ کیا۔ جہاز 62 میٹر لمبا، 12 میٹر چوڑا ہے، جس میں تین ڈیک اور 18 سوئٹ ہیں جن میں 36 سیاح بیٹھ سکتے ہیں۔ یہ جہاز آلودگی سے پاک میکانزم اور شور کنٹرول ٹیکنالوجیز کے ساتھ پائیدار اصولوں کی پیروی کرتا ہے۔ پہلے سفر میں سوئٹزرلینڈ کے 32 سیاحوں نے اس سفر کا مزہ لیا۔ پی ایم نے اتر پردیش میں چار کمیونٹی جیٹیوں کا بھی افتتاح کیا، بہار میں پانچ کمیونٹی جیٹیوں کا سنگ بنیاد رکھا، ہلدیہ ملٹی ماڈل ٹرمینل کا افتتاح کیا اور آسام میں تین بڑے پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا۔

4-رو - رو سروس

سعودی عرب کی ایک شپنگ کیرئیر، بحری لائن نے 22 جنوری 2023 کو کامراجار پورٹ لمیٹڈ (کے پی ایل) سے ایف ای  سروس (فار ایسٹ یورپ) کے نام سے ایک نئی رو-رو سروس شروع کی ہے۔ نئی رو-رو سروس چین، بھارت ،سعودی عرب، اور یورپ (جرمنی، فرانس، اور بیلجیم) کو براہ راست جوڑتی ہے۔ یہ رو-رو سروس برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کے لیے براہ راست موقع فراہم کرتی ہے۔

5-آن لائن ڈریجنگ مانیٹرنگ سسٹم کا آغاز

آن لائن ڈریجنگ مانیٹرنگ سسٹم (ساگر سمردھی) پی ایس ڈبلیو کے وزیر کے ذریعہ شروع کیا گیا ۔اس  کا مقصد بڑی بندرگاہوں/آئی ڈبلیو اے آئی  پر ڈریجنگ سرگرمیوں کی نگرانی کو ہموار کرنا، ڈریجر کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور ڈریجنگ پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل کے لیے روزانہ کے اہداف کو حاصل کرنا ہے۔

********

  ش ح۔م م ۔رم

U-3170  



(Release ID: 1992336) Visitor Counter : 92