امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی  کے وزیر، جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں پنڈت جسراج کے میوزک فیسٹیول – ‘پنڈت موتی رام پنڈت منی رام سنگیت سماروہ’ کے 50 سال پورے ہونے کے موقع پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا


پنڈت جسراج جی نے ہندوستانی کلاسیکی، پشتمرگیہ موسیقی اور وشنو روایت کے بھکتی پد کو 8 دہائیوں تک پوری دنیا کے موسیقی سے محبت کرنے والوں کے لیے امر کر دیا ہے

پنڈت جسراج نے ہندوستانی کلاسیکی موسیقی اور بھکتی پد کو مزید بلندیوں تک پہنچایا اور یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے لوگ ان سے بہت پیار کرتے ہیں

ہندوستانی کلاسیکی اور بھکتی موسیقی کی مضبوطی میں ان کے تعاون کو ہندوستان کبھی نہیں بھول سکتا

آج، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے ان کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کرکے ان کی وراثت کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے

وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت ہند کا یہ اعزاز ان کے مداحوں کے دلوں میں پنڈت جسراج کی یادوں کو زندہ کرے گا

Posted On: 27 DEC 2023 7:11PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی  کے وزیر، جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں پنڈت جسراج کے موسیقی میلے – ’پنڈت موتی رام پنڈت منی رام سنگیت سماروہ’ کے 50 سال پورے ہونے کے موقع پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ یادگاری ڈاک ٹکٹ محکمہ ڈاک، وزارت مواصلات، حکومت ہند نے جاری کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DG3D.png

اس موقع پر جناب امت شاہ نے کہا کہ پنڈت جسراج جی نے ہندوستانی کلاسیکی، پشتمرگیہ موسیقی اور وشنو روایت کے بھکتی پد کو 8 دہائیوں سے پوری دنیا کے موسیقی کے شائقین کے لیے امر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت جسراج اتنی عقیدت کے ساتھ بھجن گاتے تھے کہ سامعین کے سامنے بھگوان کرشن کی تصویر زندہ ہو جاتی تھی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پنڈت جسراج نے ہندوستانی کلاسیکی موسیقی اور بھکتی پد کو مزید بلندیوں تک پہنچایا اور یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا کے لوگ ان سے بہت پیار کرتے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہندوستانی کلاسیکی اور بھکتی موسیقی کی مضبوطی میں ان کے تعاون کو ہندوستان کبھی نہیں بھول سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے ان کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کرکے ان کی وراثت کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ حکومت ہند کی طرف سے یہ اعزاز ان کے مداحوں کے دلوں میں پنڈت جسراج کی یادوں کو زندہ کرے گا۔

اس سنگیت سماروہ کا آغاز 1972 میں پنڈت جسراج جی نے اپنے والد سنگیت رتن پنڈت موتی رام جی اور ان کے بڑے بھائی اور بعد میں ان کے گرو بنےسنگیت مہامہوپادھیائے پنڈت منی رام جی کی یاد میں موسیقی  سے اپنی محبت کے اظہار کے لیے کیا تھا، جن   کا انتقال تب ہوا تھا جب پنڈت  جسراج کی عمر صرف 4 سال ۔

سب سے بڑے ہندوستانی کلاسیکی گلوکار ہونے کے علاوہ، پنڈت جسراج جی نے ہندوستان کی ثقافت اور موسیقی کے میدان میں حیدرآباد کے سامعین کے ساتھ نوجوان موسیقاروں کو احتیاط سے متعارف کراتے ہوئے ایک بے مثال تعاون کیا، جو اب اپنے طور پر لیجنڈ بن چکے ہیں۔

اپنی زندگی کے  47 سال کےدوران ، بغیر کسی وقفے کے، پنڈت جسراج جی نے اس سالانہ سنگیت سماروہ کی خود میزبانی کی۔ یہ حیدرآباد کا قدیم ترین فیسٹیول ہے، اور اس وراثت کو پنڈت جسراج کلچرل فاؤنڈیشن نے آگے بڑھایا ہے۔ اس انوکھی شراکت کے لیے انہیں ’’سن آف حیدرآباد‘‘ کہا گیا۔

ڈاک ٹکٹ کے اجراء کے موقع پر پنڈت جسراج کی بیٹی محترمہ درگا جسراج اور پنڈت منی رام جی کے بیٹے اور پنڈت موتی رام جی کے پوتے پنڈت دنیش سمیت کئی دیگر معززین موجود تھے۔

*****

 

ش ح ۔ا م۔

U:3039



(Release ID: 1991042) Visitor Counter : 65