کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکل محکمہ کا سال کے اختتام کا جائزہ


کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل محکمے نے درآمدات پر انحصار کم کرنے، بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانے پر خصوصی زور دیاہے

Posted On: 27 DEC 2023 2:09PM by PIB Delhi

کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل صنعت  ہماری معیشت میں ایک اہم مقام رکھتی ہے  اور یہ متعدد شعبوں کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے یعنی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل محکمے نے  ترقی کی اس داستان میں کیمیائی پائیداری پر ایک مضبوط توجہ مرکوز کرتے ہوئے درآمدات پر ملک کے انحصار کو کم کرنے، بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے قابل ستائش اقدامات کیے ہیں، ۔ محکمہ کی  جانب سے اس سال انجام دی گئی اہم سرگرمیاں درج ذیل ہیں۔

کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کا محکمہ،  پیٹرو کیمیکلز کی نئی اسکیم کو ذیلی اسکیموں (i) سینٹرز آف ایکسیلنس کے قیام کی اسکیم؛ (ii) پیٹرو کیمیکل ریسرچ اینڈ انوویشن کمنڈیشن اسکیم؛ اور (iii) پلاسٹک پارکس کے قیام کی اسکیم کے ساتھ نافذ کرتا ہے۔

پلاسٹک پارکس کے قیام کی اسکیم کے تحت، مذکورہ محکمہ ضرورت پر مبنی پلاسٹک پارکس کے قیام کو فروغ دیتا ہے ، جس کے تحت  جدید ترین بنیادی ڈھانچے  اور عام سہولیات کو فعال کیاجاتا ہے۔ اس کا مقصد ڈاون اسٹریم پلاسٹک پروسیسنگ انڈسٹری کی صلاحیتوں کو مضبوط اور ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ اس شعبے میں سرمایہ کاری، پیداوار اور برآمدات کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ روزگار پیدا کرنے میں مدد مل سکے۔ اب تک مختلف ریاستوں میں پلاسٹک کے 10 پارکوں کے قیام  کو منظوری دی گئی ہے اور یہ عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں۔

سینٹرز آف ایکسیلنس (سی او ای ایس) کے حوالے سے،جس کا  مقصد تعلیمی اور تحقیقی اداروں کو موجودہ ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے اور پولیمر اور پلاسٹک کی نئی ایپلی کیشنز کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے امداد فراہم کرنا ہے۔ یہ  اسکیم موجودہ مینوفیکچرنگ کے عمل کو جدید بنانے اور اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے پر زور دیتی ہے۔ اب تک 13 سی او ای ایس کو منظوری دی جا چکی  ہے۔

پیٹرو کیمیکل ریسرچ اینڈ انوویشن کمنڈیشن (پی آر آئی سی)  اسکیم کے تحت، حکومت مصنوعات، عمل آوری  اور دیگر متعلقہ شعبوں کے ضمن  میں شاندار اختراعات اور ایجادات کو فروغ دیتی  ہے۔ مذکورہ  اسکیم پیٹرو کیمیکل سیکٹر میں تحقیق اور ترقی کو بہتر بنانے کی ایک  کوشش ہے، جس کے نتیجے میں توانائی کی زیادہ مؤثر  کھپت، پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ اور نئی مصنوعات کو فروغ دیا جاتاہے۔

(i) نئے ہارمونائزڈ سسٹم (ایچ ایس) کوڈز کی تخلیق

کیمیکل سیکٹر کے لیے، زیادہ تر درآمدات ‘او ٹی ایچ ای آر ایس’( اَدَرس )زمرے کے تحت آتی ہیں جس کی وجہ سے انفرادی اشیائے خوردنی  کے لیے تجارتی رجحان کا تجزیہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، ڈی سی پی سی نے باب 29 اور 38 کے تحت اعلیٰ درآمدی قیمت والے کیمیکلز کی نشاندہی کرنے اور 28 جراثیم کُش ادویات کی مصنوعات کے لیے مخصوص ہارمونائزڈ سسٹم (ایچ ایس) کوڈ تجویز کرنے کے لیے مشق شروع کی ہے۔ نئے ایچ ایس کوڈز کی تشکیل سے درآمدات میں تجارتی ذہانت کو فروغ دینے میں مدد ملتی ہے۔

محکمے کی تجویز کی بنیاد پر تکنیکی گریڈ جراثیم کُش ادویات کے ساتھ ان کی فارمولیشنز کے لیے 14 نئے ایچ ایس کوڈ بنائے گئے ہیں۔ اس طرح مجموعی طور پر 28 نئے ایچ ایس کوڈز بنائے گئے ہیں۔

(ii) کوالٹی کنٹرول آرڈرز (کیو سی اوز):

ڈی سی پی سی نے بعض کیمیکلز کے لیے بی آئی ایس کے معیارات کو لازمی بنانے کی شروعات کی  ہے تاکہ اندرون  مینوفیکچررز اور بیرون ملک سپلائرز دونوں سیکشن کے تحت انسان، حیوان یا پودوں  کی صحت، ماحولیات کی حفاظت، غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کی روک تھام اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے بی آئی ایس ایکٹ 2016  کے سیکشن 16 کے پیرامیٹرز پر پورا اترے۔ محکمہ نے 61 کیو سی اوز کو نوٹیفائی کیا ہے جن میں سے 30 کو نافذ کر دیا گیا ہے۔ 2023 کے دوران، 12 کیو سی اوز  کو نافذ کیا گیا ہے۔

(iii) 'کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز: گرین ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے پائیدار منتقلی' کے موضوع پر بی-20 بین الاقوامی کانفرنس:

کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کے محکمے نے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی ) کے تعاون سے 24 مئی 2023 کو نئی دہلی میں ’کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز: پائیدار تبدیلیوں کے ذریعے گرین ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹلائزیشن‘ پر بی -20 بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل سیکٹر کے معروف صنعتی سربراہان اور جی-20 ممالک کے تقریباً 520 مندوبین نے شرکت کی۔

 

(iv) ہندوستان میں عالمی کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکل مینوفیکچرنگ مرکز پر اجلاس:

ڈی سی پی سی نے نئی دہلی میں 27-28 جولائی 2023 کے دوران ہندوستان میں گلوبل کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز مینوفیکچرنگ ہب پر دو روزہ سربراہی اجلاس کا اہتمام کیا۔ اس اجلاس  میں صنعت کے کل 517 مندوبین نے شرکت کی جن میں بیرون ملک کے 56 مندوبین بھی شامل تھے۔

(v) اضافی کوالیفائرس:

ڈپارٹمنٹ آف  ریونیو نے سرکلر نمبر 15/2023 جاری کیا- کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کے سلسلے میں درآمد اور برآمد کے اعلانات میں کسٹمز اضافی کوالیفائرز (آئی یو پی اے سی اور سی اے ایس نمبر) کو لازمی بناتے ہیں۔ اسے  یکم اکتوبر 2023 کو نافذ کیا گیا ۔

(v) براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری:

کیمیکل سیکٹر کے لیے خودکار راستے کے تحت 100فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری  کی اجازت ہے اور سرمایہ کار کو چند خطرناک کیمیکلز کے علاوہ کسی خاص منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔

کیمیکلز ہندوستان میں کل ایف ڈی آئی کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر ہے جو ہندوستان میں کل ایف ڈی آئی  ایکویٹی انفلوز کا ~ 3فیصد ہے، جس میں سب سے زیادہ ریکارڈ شدہ نمو یعنی مالی سال 22-2021 کے دوران تمام شعبوں میں 91فیصد رہی۔

سال

ایف ڈی آئی (کروڑ میں)

2020-21

6300

2021-22

7202

2022-23

14662

ذرائع:ڈی پی آئی آئی ٹی

 

1.ایچ او سی ایل  کی کارکردگی

اپریل – نومبر 2023 کی مدت کے لیے ایچ او سی ایل  کے کاروبار کے ٹرن  اوور میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 23.79فیصد  کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ اپریل - نومبر 2023 کی مدت کے لیے فروخت کا کاروبار 462.85 کروڑ روپے رہا جبکہ  اپریل - نومبر 2022 کی مدت کے لیےیہ  373.91 کروڑ روپے تھا۔

محکمہ کی نئی ویب سائٹ کا آغاز: کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکل کے محکمہ نے ایک نئی ویب سائٹ  https://chemicals.gov.in تیار کی ہے اور اسے لانچ کیا ہے اور ویب سائٹ کو مستقل اور مسلسل اپ ڈیٹ رکھنے کی ہدایات  بھی جاری کی ہیں۔

ایم ایچ اے 14-سی کی طرف سے سائبر جاگروکتا بیداری اور انٹرایکٹو سیشن-کم-ٹریننگ پروگرام پر ویبینار: سائبر کرائمز سے مربوط طریقے سے نمٹنے کے لیے 14 فروری 2023  کو کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز محکمے میں ایم ایچ اے 14 سی کے ذریعےجامع انداز میں بات چیت کے ساتھ ساتھ تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ محکمہ کے افسران اور اس کے انتظامی کنٹرول کے تحت سرکاری سیکٹر کے تحت آنے والے اداروں اور اے بی ایس نے پروگرام میں جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔ اس اسکیم کا ایک مقصد سائبر ہائجین کے لیے سرکاری افسران کی استعداد کار میں اضافہ کرنا تھا  جیسے کہ کمپیوٹر کو مناسب طریقے سے بند کرنا، وقفے وقفے سے پاس ورڈ تبدیل کرنا، دیگر ویب سائٹس کے ساتھ ساتھ فشنگ ویب سائٹس کھولنے سے محتاط رہنا، سوشل میڈیا کو سنبھالتے وقت احتیاطی تدابیر۔ پلیٹ فارمز اور ڈیٹا چوری وغیرہ کے خلاف تحفظات، تاکہ سائبر جرائم پر قابو پایا جا سکے۔ 26 اکتوبر 2023 کو بھی ایم ایچ اے 14 سی  کی طرف سے محکمہ میں سائبر سیکورٹی ہائجین پر ایک ویبینار پھر سے منعقد کیا گیا۔

 کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل ڈیپارٹمنٹ کے لیے اورینٹیشن پروگرام

بذریعہ کرم یوگی بھارت: عملہ اور تربیت کے محکمے کے ایک آئی جی او ٹی اورینٹیشن پروگرام کرم یوگی بھارت کی طرف سے کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکل کے محکمے کے لیے منعقد کیا گیاتاکہ آئی جی او ٹی  کرم یوگی پورٹل کا مظاہرہ کیا جا سکے اور اجلاس  کے دوران موجود  محکمے کے سیکھنے والوں کی مدد کی جا سکے۔

محکمہ کے اے ایس او  اور اس سے اوپر کی سطح پر تمام ملازمین نے مذکورہ آئی جی او ٹی  اورینٹیشن پروگرام میں شرکت کی۔ ای-ایچ آر ایم ایس بی -2 کے نفاذ پر ڈی او پی اینڈ ٹی  کی ہدایات کے مطابق، محکمہ کامیابی کے ساتھ ای-ایچ آر ایم ایس وی -2 کے لئے تیار ہو گیا ہے۔

محکمہ میں سائبر سیل کا قیام: کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کے محکمے میں اگر کوئی سائبر واقعہ ہوتا ہے، تو  ہفتے کے ساتوں دن 24 گھنٹے  رپورٹنگ اور سائبر الرٹس کا جواب دینے کے لئے طریقہ کار کے طور پر ایک سائبر سیل قائم کیا گیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف پیسٹی سائیڈ فارمولیشن ٹیکنالوجی ، آئی پی ایف ٹی

انسٹی ٹیوٹ آف پیسٹی سائیڈ فارمولیشن ٹیکنالوجی (آئی پی ایف ٹی)، گروگرام ایک خود مختار ادارہ ہے جوبھارتی حکومت کے کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز، کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت کے انتظامی کنٹرول میں ہے۔ انسٹی ٹیوٹ جدید ترین صارف اور ماحول دوست نئی نسل کی  جراثیم کُش  دوا بنانے والی ٹیکنالوجیز کے فروغ میں مصروف ہے، اور اس شعبے میں ایک معروف ادارے کے طور پر ابھرا ہے۔ آئی پی ایف ٹی کے بنیادی مقاصد میں نئی نسل کی جراثیم کش ادویات  بنانے والی ٹیکنالوجیز تیار کرنا، مؤثر اور نئی ایپلیکیشن ٹیکنالوجیز کو فروغ دینا، محفوظ مینوفیکچرنگ طریقوں سے متعلق معلومات کو پھیلانا، تجزیاتی اور مشاورتی خدمات فراہم کرنا، نیز کیڑے مار ادویات کے اہلکاروں کے لیے خصوصی تربیت فراہم کرنا شامل ہیں۔

اہم حصولیابیاں

i-گرانٹ ان ایڈ پروجیکٹس - 2023 کے تحت  درج ذیل منصوبے شروع کیے گئے۔

قومی سطح پر کیڑے مار ادویات کی باقیات کی نگرانی، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو)، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت، حکومت ہند کے زیر اہتمام مونو کروٹو فوز کی محفوظ اور موثر حل پذیر توجہ کی تشکیل کی ترقی

ii -تحقیق و ترقی

  • بیج کے علاج کے لیے کیڑے مار دوا اور فنگسائڈ(پھپھوندی) کی مشترکہ تشکیل

سسپو- ایملشن جیل  (رقیق) کی تشکیل کو بوائی سے پہلے بیج کے علاج کے لیے وسیع اسپیکٹرم سرگرمی کے لیے بہتر بنایا گیا ہے۔

  • سفید مکھیوں پر قابو پانے کے لئے  اولیوریسین کے ساتھ امیڈاکلوپریڈ نانو سسپنشن فارمولیشن کا فروغ

مذکورہ  فارمولیشن ماحولیاتی اثرات میں کمی اور کیڑوں پر قابو پانے  جیسے فوائد پیش کرتی ہے ۔  یہ زراعت اور باغبانی میں زیادہ موثر اور ماحول کے لئے سازگار کیڑوں کے انتظام کے لیے ایک امید افزا طریقہ ہے۔

  • مچھروں کے لاروا کے کنٹرول کے لیے حل پذیر پولیمیرک  فلم کا فروغ

قابل تحلیل پولیمرک فلموں کے فروغ کا عمل جاری ہے۔ ان فلموں کو اس لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ انہیں مچھروں کے لاروا کی افزائش کو روکنے کے لیے ٹھہرے ہوئے آبی ذخائر میں رکھا جا سکے۔ یہ نقطہ نظر ماحول کے لئے سازگار ہے، کیونکہ یہ دوسرے جانداروں کو نقصان پہنچائے بغیر صرف مچھروں کے لاروا کو نشانہ بناتا ہے، اور دیرپا لاروا کشی کی سرگرمی بھی پیش کرتا ہے۔

  • مسالے تیار کرنے والے بیج کے  کیڑوں کو کنٹرول کرنے کے لیے بائیو بوٹینیکل کیڑے مار دوا کی تشکیل کا فروغ

آئی سی اے آر -نیشنل سنٹر فار سیڈ اسپائس ریسرچ (این آر سی ایس ایس)، اجمیر کے تعاون سے بیج مسالوں کے کیڑوں پر قابو پانے کے لیے فارمولیشن ڈیولپمنٹ پر کام جاری ہے۔

  • بھنڈی کی فصل پر امیڈاکلوروپریڈ، اِما میکٹین بینجوئٹ اور ڈیلٹا میتھرین کی نئی تشکیل کے فطرت مخالف  حیاتیاتی افادیت کا اثر، فائٹو ٹاکسسٹی اور اثر کا اندازہ۔

iii -زرعی کیمیکل صنعت کے لیے آر اینڈ ڈی معاون خدمات

  • تجزیہ اور نمونے کے تجزیہ کی رپورٹوں کا سرٹیفکیٹ

جراثیم کش ادویات کی تشکیل اور آر اینڈ ڈی  کے نمونے مختلف صنعتوں سے تجزیہ اور سی او اے (تجزیہ کا سرٹیفکیٹ) بنانے کے لیے باقاعدگی سے وصول کیے جاتے ہیں۔ مختلف تعلیمی اداروں سے بھی نمونے موصول ہوتے ہیں،جس میں تحقیقی طلبہ شامل ہیں۔ رواں مالی سال کے دوران ایسے 1000 سے زائد نمونوں کا تجزیہ کیا جا چکا  ہے۔

حیاتیاتی  افادیت کے فیلڈ ٹرائلز

صنعت کے زیر اہتمام آئی پی ایف ٹی تجرباتی ریسرچ فارم میں کئی منصوبے شروع کیے گئے۔ کچھ ٹرائلز جاری ہیں جبکہ دیگر کے لیے رپورٹس مکمل کر کے اسپانسر کرنے والی کمپنیوں کو جمع کر دی گئی ہیں۔

بیداری  اور توسیعی سرگرمیاں

آئی پی ایف ٹی پورے بھارت   میں مختلف زرعی کیڑوں کو کنٹرول کرنے کے لیے مقامی طور پر دستیاب نباتاتی اور بایو کیڑے مار ادویات کے استعمال کو مقبول بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ اس کے تحت ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ کسانوں کو بایو بوٹینیکل پر مبنی مصنوعات کے استعمال کے ذریعے فصلوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تربیت فراہم کی جا سکے، جو استعمال کرنے کے لیے محفوظ ہوں اور کیڑے مار ادویات سے پاک خوراک کی مصنوعات فراہم کی جاتی ہیں۔ فصلوں میں کیڑے مار ادویات کی باقیات کو کم سے کم کرنے کے لیے بائیو بوٹینیکل کم خرچ  فارمولیشنز کو مؤثر طریقے سے لاگو کیا جا سکتا ہے۔

***

ش ح۔ ش م ۔ ک ا



(Release ID: 1990982) Visitor Counter : 75


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Malayalam