صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت اور خاندانی بہبود اور کیمیکل اور کھاد کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ نے غیر روایتی طور پر ’میڈ ٹیک متر‘ کا آغاز کیا جو میڈ ٹیک جدت طرازوں کو بااختیار بنانے اور ایڈوانس ہیلتھ کیئر سلوشنز  کے رُخ پر ایک حكمت انگیز اقدام ہے


میڈ ٹیک متر ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو ملک کے نوجوان ہنرمندوں کا ہاتھ تھام کر مدد کرے گا اور ان کی تحقیق، علم، منطق کو حتمی شکل دے کر ان کو ریگولیٹری منظوری حاصل کرنے میں مدد کرے گا: ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ

طبی آلات کا شعبہ ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کا ایک لازمی اور مربوط جزو ہے۔ وکست بھارت کے وژن پر عمل کرتے ہوئے ہندوستان 2047 تک ملک میں صحت کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کے وژن کے ساتھ صحت کے لیے ایک جامع نقطہ نظر اختیار کر رہا ہے: ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ

میڈ ٹیک متر ہندوستان میں ابھرتے ہوئے کاروباریوں اور جدت طرازوں کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے۔ یہ ایک ماحولیاتی نظام، ایک کمیونٹی سے زیادہ ہے۔ یہ انقلابی تبدیلی کا پیش خیمہ ہے: پروفیسر ایس پی سنگھ بھاگل

میڈ ٹیک متر ابھرتے ہوئے سٹارٹ اپس کو بااختیار بنائے گا اور اختراع میں آسانی، تحقیق اور ترقی کرنے میں آسانی، آتم نربھر بھارت کی تعمیر میں خدمات پیش کرنے میں آسانی کو یقینی بنائے گا: ڈاکٹر وی کے پال

Posted On: 25 DEC 2023 1:06PM by PIB Delhi

’’میڈ ٹیک متر ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو ملک کے نوجوان ہنرمندوں کا ہاتھ تھام کر ان کی تحقیق، علم، منطق وغیرہ کو حتمی شکل دینے اور ریگولیٹری منظوری حاصل کرنے میں ان کی مدد کرے گا۔‘‘ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود اور کیمیکلز اینڈ فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ نے آج یہاں پروفیسر ایس پی سنگھ بھاگیل، مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود جو عملی طور پر شامل ہوئے اور ڈاکٹر وی کے پال، رکن صحت، نیتی آیوگ کی موجودگی میں اس وقت کہی جب انہوں نے عملی طور پر 'میڈ ٹیک متر' کا آغاز کیا:میڈ ٹیک جدت طرازوں اور ایڈوانس ہیلتھ کیئر سلوشنز کو بااختیار بنانے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام ہے۔

اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ "طبی آلات کا شعبہ ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کا ایک لازمی اور مربوط جزو ہے۔ وکست بھارت کے وژن پر عمل کرتے ہوئے، ہندوستان 2047 تک ملک میں صحت کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کے وژن کے ساتھ صحت کے لیے ایک جامع نقطہ نظر اختیار کر رہا ہے۔ اس ادراك كیساتھ  کہ ہندوستان کا میڈ ٹیک شعبہ بہت زیادہ یعنی 80 فی صد تک درآمد پر منحصر ہے مرکزی وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ "ملک کے اندر طبی آلات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاءے۔ اس شعبے نے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیموں اور میڈیکل ڈرگ پارکس کے لیے سرمایہ کاری، میڈ ٹیک ریسرچ پالیسی اور میڈ ٹیک ریسرچ انسینٹیو اسکیم کے نفاذ کے ساتھ غیر معمولی پیش رفت دیکھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اس تعاون پر مبنی اقدام سے ارزاں، معیاری میڈ ٹیک آلات اور تشخیص کی مقامی ترقی میں سہولت ملے گی جس سے اس شعبے کے درآمداتی انحصار میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔" اس شعبے کی ترقی اور صلاحیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ "مجھے یقین ہے کہ ہندوستان 2030 تک 50 بلین ڈالر کی صنعت بن جائے گا۔"

ٹیکنالوجی میں تیز رفتار ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویہ نے مزید کہا کہ "روبوٹکس، مصنوعی ذہانت، بگ ڈیٹا، ورچوئل رئیلٹی، نینو ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں ہونے والی ترقیوں کی وجہ سے آج میڈیکل ڈیوائس کا شعبہ تیزی سے انقلاب آفریں ہے۔" جدت طرازوں اور نوجوانوں کی پہل اور کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ "ملک میں جدت طرازوں، محققین اور نوجوان صنعت كاروں میں بے پناہ طاقت ہے جو تحقیق اور منطق کی ترقی کرنا جانتے ہیں۔ اگر کسی کو منظوری کے مرحلے پر ہی مدد مل جاتی ہے تو ایسی كامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں جو ہندوستان کو آتم نربھر بننے اور وکست بھارت کے وژن کو حاصل کرنے میں میلوں آگے لے جائیں گی۔

مرکزی وزیر صحت نے مزید وضاحت کرتے ہوئے "بڑھتی ہوئی صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات اور ترقی کو آسان بنانے کے حکومت کے عزم کی تائید كرتے ہوئے كہا كہ ہندوستانی طبی آلات کی صنعت آنے والے سالوں میں اختراع میں ایک طاقتور رہنما کے طور پر ابھرنے کی طاقت رکھتی ہے"۔

اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے پروفیسر ایس پی سنگھ بھاگیل نے کہا کہ "میڈ ٹیک متر ہندوستان میں ابھرتے ہوئے کاروباریوں اور جدت طرازوں کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے اور انقلابی تبدیلی کا محرک ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہمارے ملک میں صحت کی دیکھ بھال کے منظر نامے میں تبدیلی لانے کے لیے درست اور ارزاں دیسی ٹیکنالوجیز کا استعمال انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ میڈ ٹیک متر ایسی ہی ایک پہل ہے جو طبی ٹیکنالوجی کے شعبے میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرتی ہے تاکہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو بڑھایا جا سکے اور صحت کے شعبے میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے ان کے ساتھ شراکت داری کی جا سکے۔

اختراعات کو سامنے لانے میں جدت طرازوں کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر وی کے پال نے طبی تشخیص اور ریگولیٹری تعمیل کے لیے اختراع کاروں کو ہینڈل كرنے میں میڈ ٹیك متر کے کردار كو اجاگر كیا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ "میڈ ٹیك متر ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپس کو بااختیار بنائے گا اور اختراع، تحقیق اور ترقی کرنے میں آسانی كے علاوہ آتم نربھر بھارت کی تشكیل كی خدمات  میں آسانی کو یقینی بنائے گا انہوں نے مزید کہا كہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو فروغ دینے میں، یہ سائلوس کو مؤثر طریقے سے توڑ دے گا اور اس شعبے میں ترقی اور آزادی کو متحرک کرے گا۔

میڈیکل ڈیوائسز ایکو سسٹم کے ساتھ میڈ ٹیک متر کی صف بندی کے ساتھ ساتھ ہیلتھ ڈومین کی ترقی اور ترقی کو مجموعی طور پر فروغ دینے پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم یونیورسل ہیلتھ کوریج کے لیے ہندوستان کی وابستگی کو مضبوط کرنے میں مدد کرے گا۔ ملک کے دور افتادہ کونے تک صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی رسائی کو مزید مستحکم کرنا وکست بھارت کا ایک لازمی پہلو بننا ہے۔

اس تقریب میں ڈاکٹر راجیو بہل، سکریٹری، ڈی ایچ آر اور ڈائریکٹر جنرل، آئی سی ایم آر، ڈاکٹر سچیتا مارکن ایس سی-ای، مشن انچارج، میڈیکل ڈیوائس اینڈ ڈائیگناسٹک مشن سیکریٹریٹ(ایم ڈی ایم ایس)، آئی سی ایم آر، ڈاکٹر ترونا مدن ایس سی- جی، ہیڈ(ڈویلپمنٹ ریسرچ)، آئی سی ایم آر، ڈاکٹر راجیو سنگھ رگھوونشی ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا، سی ڈی ایس سی او، محترمہ منیشا سکسینہ سینئر ڈی ڈی جی(اے)، آئی سی ایم آر اور سینئر سرکاری عہدیداروں نے شرکت کی۔۔

******

 

U.No:2948

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1990254) Visitor Counter : 63