وزارت دفاع
تعارف نامہ
وائی - 12706 (امپھال) کی کمیشننگ
Posted On:
24 DEC 2023 2:07PM by PIB Delhi
بھارتی بحریہ اپنے جدید ترین سٹیلتھ گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر امپھال کو 26 دسمبر 2023 کو ممبئی کے نیول ڈاک یارڈ میں پیش کرے گی جس میں وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کریں گے۔ اس تقریب میں چار ’وشاکھاپٹنم‘ کلاس ڈسٹرائرز میں سے تیسرے کو بحریہ میں باضابطہ طور پر شامل کیا گیا ہے، جسے بھارتی بحریہ کے اپنے ادارے، وارشپ ڈیزائن بیورو نے دیسی طور پر ڈیزائن اور ممبئی کے مازگاؤں ڈوک لمیٹڈ نے تعمیر کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ امپھال پہلا جنگی جہاز ہے جس کا نام شمال مشرق کے کسی شہر کے نام پر رکھا گیا ہے ، جس کے لیے صدر جمہوریہ نے 16 اپریل 2019 کو منظوری دی تھی ، اس طرح قومی سلامتی ، خودمختاری اور خوشحالی کے لیے خطے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا تھا۔
امپھال کو بندرگاہ اور سمندر دونوں میں ایک سخت اور جامع آزمائشی پروگرام مکمل کرنے کے بعد 20 اکتوبر 2023 کو بھارتی بحریہ کے حوالے کیا گیا تھا۔
(https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1969435)
اس کے بعد ، جہاز نے نومبر 2023 میں توسیعی فاصلے تک مار کرنے والے سپرسونک برہموس میزائل کی کامیاب آزمائش کی تھی، جو کسی بھی دیسی جنگی جہاز کا ماقبل کمیشن پہلا تجربہ تھا ، اس طرح بحریہ کے جدید ترین دیسی ہتھیاروں اور پلیٹ فارموں پر جنگی اثرپذیری اور بھروسے کا مظاہرہ ہوا۔ اس سنگ میل کی کامیابی کے بعد 28 نومبر 2023 کو نئی دہلی میں عزت مآب رکشا منتری نے منی پور کے وزیر اعلی ٰ اور دیگر سینئر شخصیات کی موجودگی میں جہاز کے کریسٹ کی نقاب کشائی کی۔ کمیشن کیے جانے کے بعد آئی این ایس امپھال ویسٹرن نیول کمانڈ میں شامل ہوجائے گا۔
(https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1980365)
امپھال بحری بیڑے میں ایک اہم اضافہ ہے۔یہ ایک جدید ترین جنگی بحری جہاز ہے، جسے بھارتی بحریہ کے وارشپ ڈیزائن بیورو نے ڈیزائن کیا اور میسرز ایم ڈی ایل نے بنایا ہے، جس میں ایم ایس ایم ایز اور ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) سمیت سرکاری اور نجی شعبوں کا بڑا تعاون شامل رہا۔ پروجیکٹ 15 بی (وشاکھاپٹنم کلاس) پروجیکٹ 15 اے (کولکاتا کلاس) اور پروجیکٹ 15 (دہلی کلاس) کے تحت جدید ترین صلاحیتوں اور زیادہ دیسی مواد کے ساتھ دیسی تباہ کن جہازوں کی نسل میں تازہ ترین ہے۔ 163 میٹر لمبائی، 7،400 ٹن وزن اور 75 فیصد دیسی مواد کے ساتھ تعمیر کردہ ، امپھال کو بھارت میں تعمیر کیے جانے والے سب سے طاقتور جنگی جہازوں میں سے ایک سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ ’آتم نربھر بھارت‘ کے قومی وژن کے حصول میں بھارت کی بڑھتی ہوئی جہاز سازی کی صلاحیت کا ایک ثبوت ہے۔ امپھال ’امرت کال‘ کے قومی وژن سے ہم آہنگ ’وکست بھارت‘ کا حقیقی پیش خیمہ بھی ہے۔
سمندر میں ایک طاقتور قلعہ، امپھال 30 ناٹ سے زیادہ کی رفتار حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور جدید ترین ہتھیاروں اور سینسروں مثلاً زمین سے زمین تک میزائل داغنے اور زمین سے فضا میں میزائل داغنے کی صلاحیت بھرپور ہے۔ جہاز میں جدید سرویلنس ریڈار نصب ہے جو جہاز کے گنری ہتھیاروں کے نظام کو ہدف کا ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ جہاز کی آبدوز شکن جنگی صلاحیتیں دیسی طور پر تیار کردہ راکٹ لانچرز، تارپیڈو لانچرز اور اے ایس ڈبلیو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فراہم کی گئی ہیں۔ یہ جہاز جوہری، حیاتیاتی اور کیمیائی (این بی سی) جنگی حالات میں لڑنے کے لیے لیس ہے اور اس میں اعلی درجے کی آٹومیشن اور اسٹیلتھ خصوصیات ہیں جو اس کی جنگی صلاحیت اور بقا کو مزید بڑھاتی ہیں۔
امپھال میں موجود کچھ بڑے دیسی آلات / سسٹم میں دیسی درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے زمین سے فضا کے میزائل ، زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل ، تارپیڈو ٹیوب ، آبدوز مخالف راکٹ لانچر ، سپر ریپڈ گن ماؤنٹ کے علاوہ کمبیٹ مینجمنٹ سسٹم ، انٹیگریٹڈ پلیٹ فارم مینجمنٹ سسٹم ، آٹومیٹڈ پاور مینجمنٹ سسٹم ، فولڈ ایبل ہینگر ڈور ، ہیلو ٹریورسنگ سسٹم ، کلوز ان ویپن سسٹم اور بو ماؤنٹڈ سونار شامل ہیں۔ اہم او ای ایم کے ساتھ ساتھ بی ای ایل ، ایل اینڈ ٹی ، گودریج ، میرین الیکٹریکل ، برہموس ، ٹیکنیکو ، کینیکو ، جیت اینڈ جیت ، سشما میرین ، ٹیکنو پروسیس وغیرہ جیسے ایم ایس ایم ایز نے طاقتور امپھال کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔
امپھال کی تعمیر اور اس کے تجربات میں لگنے والا وقت کسی بھی دیسی تباہ کن جہاز کے لیے سب سے کم ہے۔ امپھال کا کیل 19 مئی 2017 کو رکھا گیا تھا اور جہاز کو 20 اپریل 2019 کو پانی میں لانچ کیا گیا تھا۔ امپھال 28 اپریل 2023 کو اپنے پہلے سمندری تجربات کے لیے روانہ ہوا تھی اور اس نے بندرگاہ اور سمندر دونوں میں آزمائشوں کا ایک جامع شیڈول مکمل کیا ہے ، جس کے بعد 20 اکتوبر 2023 کو اس کی ترسیل چھ ماہ کی ریکارڈ مدت کے اندر کی گئی– جو اس کی جسامت کے جہاز کے لیے تیز ترین ہے۔
امپھال کو شمال مشرق کے کسی شہر کے نام پر موسوم سب سے بڑا اور جدید ترین تباہ کن جہاز ہونے کا منفرد اعزاز حاصل ہوگا۔ یہ بھارت کی جدوجہد آزادی میں منی پور کی قربانیوں اور خدمات کو مناسب خراج عقیدت ہے، خواہ وہ 1891 کی اینگلو منی پور جنگ ہو، نیتا جی سبھاش چندر بوس کے ذریعے 14 اپریل 1944 کو پہلی بار موئرنگ میں آئی این اے کا جھنڈا لہرانے کا واقعہ ہو، یا برطانوی اور استعماری جاپانی افواج کے درمیان امپھال کی لڑائی ہو، جس میں دونوں طرف بھارتی تھے، جس نے برما کی مہم کا رخ موڑ دیا اور دوسری جنگ عظیم اور نئے عالمی نظام کے نتائج کو شکل دی۔ اس طرح امپھال کی کمیشننگ قومی سلامتی، خودمختاری اور خوشحالی میں امپھال شہر، ریاست منی پور اور شمال مشرقی خطے کی اہمیت اور شراکت کی عکاس ہے۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 2933
(Release ID: 1990071)
Visitor Counter : 76