اقلیتی امور کی وزارتت

ختم سال کا جائزہ اقلیتی امور کی وزارت


قومی اقلیتی مالیاتی و ترقیاتی کارپوریشن ( این ایم ڈی ایف سی   ) نے     22.5 لاکھ سے زیادہ مستفیدین کا احاطہ کرتے ہوئے   8,300 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ؛ ان مستفیدین میں سے 85 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں

دو ہزار بائس -تیئس  میں،  حکومت کے ذریعے منظور شدہ نظرثانی شدہ پی ایم جے وی کے کو 15ویں مالیاتی کمیشن کے دور یعنی مالی سال 23- 2022 سے 26- 2025 کے دوران جاری رکھنے کے لیے منظور ی دی گئی

پردھان منتری وراثت کا سموردھن ( پی ایم وی آئی کے اے ایس   ) اسکیم کے تحت سال 2023  کے دوران متعدد سرگرمیاں منعقد کی  گئیں؛   وزارت نے 9,63,448 مستفیدین کو تربیت فراہم کی

چار ہزار  سے زائد خواتین نے  حج 2023 میں محرم کے بغیر  اکیلی خواتین (  ایل ڈبلیو ایم   )زمرہ کے تحت کامیابی کے ساتھ  درخواست کی جو کہ اب تک کی بلند ترین سطح ہے

Posted On: 22 DEC 2023 3:56PM by PIB Delhi

اقلیتی امور کی وزارت کا قیام 2006 میں اقلیتی برادریوں یعنی جین، پارسی، بدھسٹ، سکھ، عیسائی اور مسلمانوں کو بااختیار بنانے کے لیے کیا گیا تھا ۔  وزارت ہماری قوم کے کثیر نسلی، کثیر خاندانی ، کثیر ثقافتی، کثیر لسانی اور کثیر مذہبی کردار کو مضبوط بنانے کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔   وزارت کا مشن مثبت کارروائی اور جامع ترقی کے ذریعے اقلیتی برادریوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانا ہے تاکہ ہر شہری کو ایک متحرک قوم کی تعمیر میں فعال طور پر حصہ لینے کا مساوی موقع ملے تاکہ اقلیتی برادریوں کے لیے تعلیم، روزگار اور ان کی ترقی کو بڑھانے کے لئے ،معاشی سرگرمیوں میں مساوی حصہ داری کی سہولت فراہم کی جا سکے ۔  

سال 2023 کے دوران اقلیتی امور کی وزارت کی اہم کامیابیاں حسب ذیل ہیں:

پی ایم وکاس اسکیم:

اقلیتی امور کی وزارت (ایم او ایم اے) نے پردھان منتری وراثت کا سموردھن (پی ایم وِکاس) اسکیم کا تصور پیش کیا ہے، جس میں  وزارت کی موجودہ پانچ اسکیموں، سیکھو اور کماؤ (ایس اے کے)، استاد، ہماری دھروہار، نئی روشنی، نئی منزل کو شامل کیا گیا ہے۔   اس اسکیم کا مقصد اقلیتی برادری کے کم مراعات یافتہ طبقے کی زندگی کا احاطہ کرنا اور روزی روٹی کے مواقع فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا ہے ۔  اس اسکیم کو چار اجزاء میں لاگو کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے:

  • ہنر مندی  اور تربیت کی فراہمی  کا جزو
  • قرض تعاون کے ساتھ  قیادت اور صنعت کاری  کا جزو
  • اسکول چھوڑنے والوں کے لیے تعلیمی جزو؛ اور
  • بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا جزو ۔

وزارت نے اسکیم کے تحت 9,63,448 مستفیدین کو تربیت فراہم کی  ہے۔

پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم

پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم (پی یم جے وی کے ) ایک مرکزی  امداد یافتہ اسکیم ہے، جسے اقلیتی امور کی وزارت نے سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ترقیاتی خسارے والے نشان زد علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں، جو کہ  معاشرے کے لیے اثاثے ہیں، مذکورہ علاقوں کو ترقی دینے کے مقصد سے نافذ کیا جا رہا ہے ۔ 23- 2022میں نظرثانی شدہ پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم (پی یم جے وی کے )  کو حکومت نے 15ویں مالیاتی کمیشن کے دور یعنی مالی سال 23-2022  سے 2025-26 کے دوران جاری رکھنے کے لیے منظوری دی ہے ۔  نظر ثانی شدہ پی یم جے وی کے  اسکیم کو ملک کے تمام اضلاع بشمول تمام امنگوں ولے اضلاع کے لیے لاگو کی گئی ہے ۔  پراجیکٹس کو شناخت شدہ ایسے علاقوں میں منظور کیا جاتا ہے جہاں 15 کلومیٹر کےاحاطے میں اقلیتی آبادی کا  کا تناسب 25 فیصد سے زیادہ ہے ۔

2022-23 میں اسکیم کے تحت منظور کیے گئے پروجیکٹوں میں اسکول کی عمارتیں، رہائشی اسکول، ہاسٹل، آئی ٹی آئی،  ہنرمندی مرکز ،  صحت پروجیکٹس بشمول اسپتال، صحت کے مراکز، سدبھاؤ منڈپ، کمیونٹی ہال، کھیلوں کے پروجیکٹ جیسے اسپورٹس کمپلیکس، کام کرنے والے  خواتین کے لیے ہاسٹل وغیرہ کی تعمیر شامل ہیں ۔  اقلیتی امور کی وزارت نے قومی  ریموٹ سینسنگ مرکز ، اسرو کے ساتھ مل کر اسکیم کے تحت بنائے گئے بنیادی ڈھانچے کی جیو ٹیگنگ شروع کردی ہے ۔

قومی اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی )

قومی اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی  کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی ) ، اقلیتی امور کی وزارت، حکومت ہند کے انتظامی کنٹرول کے تحت  کمپنیز ایکٹ 2013 کے سیکشن 8 کے تحت ایک سرکاری کارپوریشن ہے۔   اس   کارپوریشن کا قیام متعلقہ ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ اور کینرا بینک کے ذریعہ نامزد کردہ ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں (ایس سی اے) کے ذریعے اقلیتی برادریوں میں پسماندہ طبقات کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے ۔ اس کے تحت  پیشہ ورانہ گروپ اور خواتین کو ترجیح دی جارہی ہے ۔  مرکزی حکومت نے قومی اقلیتی کمیشن ایکٹ 1992 کے تحت مسلمان، عیسائی، سکھ، بدھ پارسی اور جین  پر مشتمل چھ اقلیتوں کو نوٹیفائی کیا ہے ۔   

مالی برس 23-2022 کے دوران قومی اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن نے2.05 لاکھ سے زیادہ مستفیدین کا احاطہ کرتےہوئے881.70 کروڑ روپے کی تقسیم  کی ہے جو کہ اب تک کی سب سے زیادہ قرضوں کی تقسیم ہے۔  اس کے مقابلے 22-2021 میں 1.60 لاکھ مستفیدین کا احاطہ کرتے ہوئے 700.00 کروڑ روپے تقسیم کئے گئے تھے ۔     مزید برآں،  اپنے قیام کے بعد سے این ایم ڈی ایف سی  نے  22.5 لاکھ سے زیادہ مستفیدین کا احاطہ  کرتے ہوئے  8,300 کروڑ  روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے  ۔ ان مستفیدین میں سے 85 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں ۔

 

قومی اقلیتی و مالیاتی کارپوریشن  ( این ایم ڈی ایف سی  ) نے درخواست دہندگان، ایس سی ایز اور این ایم ڈی ایف سی  کے درمیان قرض اکاؤنٹنگ کے عمل کو ڈیجیٹل بنانے کے لیے  این ایم ڈی ایف سی کےلیے اقلیتی قرض اکاؤنٹنگ سافٹ ویئر (ایم آئی ایل اے این)شروع کیا جس میں این ایم ڈی ایف سی  کے ایم آئی ایس پورٹل کو بھی ضم کر دیا گیا ہے ۔ اس پورٹل پر 12 لاکھ مستفیدین کا ڈیٹا دستیاب ہے ۔  ایم آئی ایل اے این موبائل ایپ کا اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ورژن بھی لانچ کر دیا گیا ہے ۔

فریضہ حج 2023

مملکت سعودی عرب میں  فریضہ حج 2023 کی کارروائیاں وزارت اقلیتی امور، وزارت خارجہ، شہری ہوابازی کی وزارت، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، حج کمیٹی آف انڈیا اور  فریضہ حج  کی کارروائیوں میں شامل دیگر  متعلقہ فریقوں کے درمیان بہترین تال میل اور باہمی تعاون کے ساتھ کامیابی سے مکمل ہوئی ہیں ۔

حج 2023 کی اہم جھلکیاں حسب ذیل ہیں:-

  1. پہلی مرتبہ ، بغیر کسی گروپ کی ضرورت کے اکیلی خواتین کو  محرم کے بغیر خواتین (ایل ڈبلیو ایم ) زمرے کے تحت حج کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی گئی  ۔  نتیجتاً، 4000 سے زائد خواتین نے حج 2023 میں ایل ڈبلیو ایم  زمرہ کے تحت کامیابی کے ساتھ اپلائی کیا  جو کہ اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے ۔ 
  2. حج 2023 میں سرکاری صوابدید کوٹہ کے تحت 500 نشستیں مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہیں اور اس کوٹہ کے تحت سیٹوں کو مختص کرنے کے  باضابطہ طریقہ کار میں ضم کر دیا گیا ہے تاکہ اہل شہریوں کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جا سکیں اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کسی وی آئی پی کلچر کا پرچار نہ ہو سکے ۔ مکہ مکرمہ میں ہندوستانی عازمین  حج کے آرام سے قیام کے لیے بنیادی آسائشوں اور سہولتوں سے آراستہ کل 477 عمارتیں کرائے پر لی گئیں ۔
  3. انتظامی ڈیپوٹیشنسٹ سی اے پی ایف کے اہلکاروں میں سے بنائے گئے تھے تاکہ حجاج کرام کی مدد  کے لیے بہتر پیشہ ورانہ مہارت اور خدمات کو یقینی بنایا جا سکے ۔
  4. حجاج کرام کے لیے صحت کی بہتر سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  (ایم او ایچ اینڈ  ایف ڈبلیو) اور اس کی ایجنسیاں حج 2023 کے دوران عازمین حج کی ابتدائی  جانچ کے ساتھ ساتھ  ان کی مدد اور اعانت کے لیے ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کے انتخاب اور تعیناتی کے لیے براہ راست شامل تھیں ۔
  5. حج کی کارروائیوں میں انفارمیشن ٹکنالوجی کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا جس میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  (ایم او ایچ اینڈ  ایف ڈبلیو) کے ای-ہیلتھ جیسے پورٹل شامل تھے جن کا استعمال حج کے دوران طبی سہولیات حاصل کرنے والے تمام ہندوستانی عازمین  حج کے ہیلتھ ڈیٹا بیس کو بنانے اور برقرار رکھنے کے لیے مؤثر طریقے سے کیا گیا ۔
  6. حج 2023 کے لیے حکومت ہند نے تقریباً 65 فیصد حجاج کرام کو  ایچ سی او آئی کے ذریعے مدینہ کے علاقے مرکزیہ میں رہائش حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی، جو کہ ایک ریکارڈ ہے ۔
  7. حج 2023 کے دوران اس وزارت کی طرف سے تیار کردہ فیڈ بیک پورٹل پر 25000 سے زائد  حجاج کرام کے تاثرات موصول ہوئے ہیں، جو آنے والے سالوں میں سہولیات اور خدمات کو بہتر بنانے کے لیے قیمتی آراء اور معلومات فراہم کرتے ہیں ۔
  8. حج گروپ آرگنائزرز (ایچ جی اوز  ) کے لیے حج گروپ آرگنائزر (ایچ جی او) کی پالیسی اور جی ایس ٹی قوانین کے سخت نفاذ سے بہتر تعمیل ہوئی ہے جس سے عازمین حج کے لیے خدمات کے معیار میں بہتری آئی ہے ۔ حج گروپ آرگنائزرز (ایچ جی اوز  )  کے ذریعے بہتر ٹیکس کی تعمیل سے خزانے کو 200 کروڑ روپے سے زیادہ ٹیکس ریونیو حاصل  ہوا ہے ۔

اقلیتی امور کی وزارت کی آئی سی ٹی سرگرمیاں

اقلیتی امور کی وزارت نے آئی سی ٹی سسٹم کو لاگو کرکے عمل کو خودکار بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں ۔  اس وزارت کی اسکیموں کے لیے ویب پورٹل بنائے گئے ہیں اور ان کی میزبانی کی گئی ہے جیسے:

 

نمبر شمار

اسکیمیں

1.

سیکھو اور کماؤ

اقلیتوں کے ہنرمندی کے فروغ کے لیے اسکیم

(سیکو اور کماؤ)

2.

نئی روشنی

اقلیتی خواتین کی قائدانہ ترقی کے لیے اسکیم

3.

نئی منزل

اقلیتی طبقات کے لیے ایک مربوط تعلیمی اور روزی روٹی پہل

4.

استاد

اقلیتی برادریوں کے روایتی فنون اور دستکاری کو محفوظ رکھنے کے لیے صلاحیت سازی کے اقدامات کی حمایت کے لیے اسکیم

استاد (ترقی کے لیے روایتی فنون/ دستکاری میں ہنر  مندی اور تربیت کو جدید تر بنانا)

5.

نیا سویرا

اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں/طلبہ کے لیے مفت کوچنگ اور اس سے منسلک اسکیم

پہلے یہ  ’’مفت کوچنگ‘‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔

6.

وزیر اعظم جن وکاس کاریہ کرم

اقلیتی آبادی والے علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی اسکیم

7.

غیر سرکاری تنظیم ( این جی او   ) کے لیے مالی امداد پورٹل

ایگریگیٹر اور ویب پورٹل

8.

جیو پارسی

 

 

 

پورٹلز  پر پروگرام نافذ کرنے والی ایجنسیوں (پی آئی ایز) سے آن لائن درخواستیں طلب کی جاتی ہیں اور فنڈز مختص کرنے اور منتقل کرنے کے لیے ضروری کارروائی کی جاتی ہے ۔  پورٹلز  پر پروگرام نافذ کرنے والی ایجنسیوں (پی آئی ایز) کی جانب سے آن لائن جمع کرائی گئی فزیکل اور مالیاتی پیشرفت  سے متعلق رپورٹس کے ذریعے فنڈز کے استعمال کی نگرانی کی جاتی ہے ۔  اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق  پورٹلز  پر پروگرام نافذ کرنے والی ایجنسیوں (پی آئی ایز)  کی تسلی بخش کارکردگی پر فنڈز کی اگلی قسطیں منظور کی جاتی ہیں ۔ پورٹلز  پر پروگرام نافذ کرنے والی ایجنسیوں (پی آئی ایز)  کی طرف سے  فنڈز کے استعمال سے متعلق سرٹیفکیٹ کو آن لائن طریقوں سے  حتمی طور سے جمع کرایا جاتا ہے ۔

منفرد شناختی نمبروں کے ساتھ ساتھ دیگر پیمانوں کا استعمال کرتے ہوئے  دوبارہ فائدہ اٹھانے والوں کی اسکریننگ / ڈیلیٹ کرنے کا عمل خود بخود  انجام پا رہا ہے ۔

اسکیموں کے نفاذ میں ڈیٹا بیس سرورز کا استعمال کرتے ہوئے ویب ایپلیکیشن کی ترقی، ورچوئل مشینوں کا استعمال اور دیگر جدید ترین ٹیکنالوجیز شامل ہیں ۔

وزارت نے جدید ترین ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے اندرون ملک آئی سی ٹی سسٹم کی ترقی بھی شروع کی ہے جس میں مفت اور اوپن سورس سافٹ ویئر شامل ہے ۔  vision@2047 کی طرف جدو جہد کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز کی تعیناتی جاری رکھنے کا منصوبہ ہے ۔

************

(ش ح ۔ م ع ۔ ت ح )

U No. 2876



(Release ID: 1989661) Visitor Counter : 97