کانکنی کی وزارت
معدنیات کے سکریٹری وی ایل کانتا راؤ نے معدنیات کی تلاش میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے پر زور دیا
جیولوجیکل سروے آف انڈیا نے معدنیات کی تلاش میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر ورکشاپ کا انعقاد کیا
Posted On:
22 DEC 2023 5:22PM by PIB Delhi
جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) نے 22 دسمبر 2023 کو جی ایس آئی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، حیدرآباد میں "معدنیات کی تلاش میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز" کے موضوع پر ایک ورکشاپ کی میزبانی کی۔ کانکنی کی وزارت میں سکریٹری ، جناب وی ایل کانتھا راؤ نے ورکشاپ کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب راؤ نے ہمارے ملک میں معدنیات کی تلاش کی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی، خاص طور پر مصنوعی ذہانت (اے آئی ) اور مشین لرننگ (ایم ایل ) کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جیو سائنسی ڈیٹا پر کارروائی کرنے کے روایتی طریقے وقت طلب، مہنگے اور بعض اوقات اپنی درستگی میں محدود ہوتے ہیں۔ اے آئی اور ایم ایل جیسی نئی ٹیکنالوجیز کی آمد کے ساتھ، ارضیاتی ڈیٹا کو بتدریج بڑے اعداد و شمار کے عناصر کی خصوصیت حاصل ہوتی ہے جس میں مقدار، قدر، تنوع اور وقت کی پابندی شامل ہوتی ہے۔ بڑے ڈیٹا ٹیکنالوجیز کے میدان میں، مصنوعی ذہانت (اے آئی ) اور مشین لرننگ (ایم ایل ) کے طریقے، اعلیٰ کارکردگی والے کمپیوٹنگ کی ترقی کے ساتھ ساتھ اچھے ممکنہ معدنی ماڈلز تلاش کرنے میں کارگر ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پی ایس یو ز اور نجی شراکت دار جی ایس وآئی کے نیشنل جیو سائنس ڈیٹا ریپوزٹری (این جی ڈی آر) پلیٹ فارم سے وسیع جیو سائنسی ڈیٹا کا بہترین استعمال کریں۔ جناب راؤ نے مصنوعی ذہانت ، اور مشین لرننگ کا استعمال کرتے ہوئے تلاش اوردریافت کے ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں اس طرح کی 20 ورکشاپس کا اہتمام کرنے کی بھی ہدایت کی۔ جناب راؤ نے وقت کی بچت کے لیے نقشہ سازی کے لیے ڈرون سروے کا فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا اور تمام مطلع شدہ معدنیات کی تلاش اور دریافت کرنے والی ایجنسیوں اور تحقیق کے میدان میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس سے اپیل کی کہ وہ اہم معدنیات، پوٹاش اور مخفی ذخائر پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے ریاستی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ جی ایس آئی کے ساتھ مل کر کام کریں اور فالو اپ کارروائی کے طور پر اس طرح کی ورکشاپس کا انعقاد جاری رکھیں۔

جی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل جناب جناردن پرساد نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں معدنیات کی تلاش کے اہم کردار پر زور دیا۔ جی ایس آئی کا منصوبہ ہے کہ ڈرون، مصنوعی ذہانت ، اور مشین لرننگ جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو زیادہ موثر اور درست معدنیات کی تلاش کے لیے تعینات کیا جائے، جس سے پوشیدہ ذخائر کو بے نقاب کرتے ہوئے قیمتی وقت اور وسائل کی بچت ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ معدنیات کی تلاش کے میدان میں مصنوعی ذہانت ، اور مشین لرننگ ٹیکنالوجی کی آمد کے ساتھ، مختلف ڈیٹا سیٹس کے انضمام کو وقتی آزمائشی مشین لرننگ الگورتھم استعمال کرتے ہوئے مقبولیت حاصل ہو رہی ہے کیونکہ ان کی درستگی معدنیات کے لیے ممکنہ علاقوں کی وضاحت میں ہے۔ خاص طور پر مصنوعی ذہانت نے صارفین کو ڈی 4 ماڈلنگ کی تیاری میں وقت کا جزو شامل کرکے مدد کی ہے جو ارضیاتی ڈھانچے کے متحرک ارتقاء کو دوبارہ پیدا کرنے اور ارضیاتی تشکیلات کی ماضی کی خرابی کی تاریخ کو دوبارہ تشکیل دینے کی اجازت دیتا ہے۔
تکنیکی سیشنز نے اے آئی ، ایم ایل، اور ڈی 3 ماڈلنگ کا استعمال کرتے ہوئے جیو سائنس ڈیٹا انضمام کو چھو لیا، جو معدنی ہدف سازی میں اپنی صلاحیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ جی ایس آئی ، ایم ای سی ایل ، آئی آئی ٹی ز، این جی آر آئی ، این اے ایل ، اے ایم ڈی ، ڈی ایم جی ، کرناٹک، کے آئی او سی ایل ، آر ایس اے اے ، اسرو، حیدرآباد یونیورسٹی، آئی آئی سی ٹی ، ایف آئی ایم آئی ، رنگٹا سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، ایم پی ایکس جی ایکسپلوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ، این ایم ٹی ڈی سی ، ایم ایم پی ایل ، جیمکوکاٹی ایکسپلوریشن، ای ڈی ایس ٹیکنالوجی، ٹاٹا اسٹیل ، سیگرجیوسائنس پرائیویٹ لمیٹڈ، ایمازن ویب سروسز، ایم سی پھار اور جیومرین سولیوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ وغیرہ کے ماہرین نے معدنیات کی تلاش کو فروغ دینے کے لیے نئے دور کی ٹیکنالوجی جیسے اے آئی اور ایم ایل اور ڈرون ٹیکنالوجی کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے اپنی مہارت کا اشتراک کیا۔
پروگرام کے موقع پر جناب وی ایل کانتھا راؤ نے کیمیکل لیب، جنوبی خطے ، جی ایس آئی حیدرآباد میں گریفائٹ ٹیوب ایٹمائزر (اے اے ایس –جی ٹی اے ) کے ساتھ اٹامک ایڈسورپشن اسپیکٹرو میٹر کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد انہوں نے جی ایس آئی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کیمپس کے مین گیٹ پر ہائی ماسٹ قومی پرچم کا افتتاح بھی کیا۔

تقریب کا اختتام پینل مباحثوں، مختلف حکومتوں کی ایجنسیاں اور نجی شراکت داروں کے درمیان انٹرایکٹو سیشنز کے ساتھ ہوا۔ ورکشاپ نے نہ صرف تلاش کے لیے سازگار ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے جی ایس آئی کے عزم کو ظاہر کیا بلکہ معدنیات کی تلاش میں ایک باہمی تعاون اور ٹیک پر مبنی مستقبل کی منزل بھی طے کی۔
*************
ش ح۔ ا م ۔
U. No. 2883
(Release ID: 1989654)
Visitor Counter : 104