کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اہم اور اسٹریٹجک معدنیات میں خود انحصاری کے حصول کے لیے شروع کیے گئے اقدامات

Posted On: 18 DEC 2023 3:36PM by PIB Delhi

معدنیات کی وزارت نے  یکم نومبر 2022 کو  اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کی شناخت کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں 30 معدنیات کو اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کے طور پر شناخت کیا ہے جو ان کی اقتصادی اہمیت اور سپلائی کے خطرے کے پیش نظر ہندوستان کی ترجیحات اور توانائی کی منتقلی کے لیے مستقبل کی ضرورت ہے۔ تانبہ ان 30 معدنیات میں سے ایک ہے جس کی نشاندہی کمیٹی نے اس کی اعلی اقتصادی اہمیت کی وجہ سے کی ہے۔

مرکزی حکومت نے حال ہی میں 29 نومبر 2023 کو اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کے 20 بلاکس کی ای نیلامی کی پہلی قسط شروع کی ہے جس میں کاپر، لیتھیم، آر ای ای، پلاٹینم گروپ آف منرلز، نکل اور پوٹاش وغیرہ شامل ہیں۔

سرفیشل یا بلک معدنیات کے مقابلے میں نازک اور گہری بیٹھی ہوئی معدنیات جیسے تانبہ، سونا، چاندی، کوبالٹ، لیتھیم اور نکل کو تلاش کرنا اور کھوجنامشکل ہے۔ ملک میں تانبے کے ذخائر/وسائل کی کم دستیابی کی وجہ سے، ہندوستان ہمیشہ سے تانبے کی دھات اورکنسنٹریٹ کا درآمد کنندہ رہا ہے۔ کاپر کنسنٹریٹ کو ریفائنڈ تانبے کی تیاری میں خام مال کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جس میں ہندوستان کی مضبوط صلاحیت ہے۔ پچھلے دو برسوں  میں درآمدات میں اضافہ کاپر ریفائننگ میں بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے ہے جو وبائی امراض کے بعد کی بحالی کی عکاسی کرتا ہے، خاص طور پر صارف کے شعبوں جیسے انفراسٹرکچر، تعمیرات، ٹیلی کام، الیکٹریکل، قابل تجدید توانائی اور الیکٹرک گاڑیوں میں اضافہ۔

مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ترمیمی ایکٹ، 2023 کے ذریعے 29 گہری نشستوں والی معدنیات اور تانبے سمیت اہم معدنیات کے لیے ایک نئی معدنی رعایت یعنی تلاش کا لائسنس متعارف کرایا گیا ہے۔ گہری بیٹھی ہوئی معدنیات، جنہیں تلاش کرنا اور کھوجنا مشکل ہے۔ ایکسپلوریشن لائسنس کا مقصد نجی ایجنسیوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ اہم معدنیات کی تلاش میں جدید ٹیکنالوجی، فنانس اور مہارت حاصل کی جا سکے۔ مزید برآں، منظور شدہ پرائیویٹ ایکسپلوریشن ایجنسیوں کو بغیر پراسپیکٹنگ لائسنس کے اور نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ کے تحت فنڈنگ کے لیے اہل بنایا جاتا ہے۔ مندرجہ بالا اقدامات کا مقصد تانبے کی معدنیات کی گھریلو دستیابی کو بڑھانا اور اس کی درآمد کو کم کرنا ہے۔ یہ معلومات کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

*************

ش ح۔  ا ک۔ ج ا

U No. 2583


(Release ID: 1987838)