کانکنی کی وزارت
کانکنی کی وزارت کانوں کی تلاش کرنے والی نوٹیفائیڈ پرائیویٹ ایجنسیوں کو معدنیات کی کھوج کے پروجیکٹوں کو براہ راست منظوری دے گی
بین الاقوامی کمپنیوں اور نئی ٹیکنالوجیوں کو راغب کرنے کے لیے پروجیکٹ پر تیزی سے عمل آوری میں مدد کرنے کا فیصلہ کیا گیا
اب تک معدنیات تلاش کرنے والی 16پرائیویٹ ایجنسیوں کو نوٹیفائی کیا گیا ہے
Posted On:
15 DEC 2023 1:11PM by PIB Delhi
اہم اور زمین کی گہرائی میں موجود معدنیات کی تلاش کو تحریک دینے کے لیے کانکنی کی وزارت نے ایک نئی اسکیم شروع کی ہے جس کے لیے کانکنی کی کھوج کرنے والی نوٹیفائیڈ پرائیویٹ ایجنسیوں(این پی ای ایز) کو اہم اور گہرے معدنیات کی تلاش کے پروجیکٹوں کو براہ راست منظوری دی جائے گی۔ اس کے علاوہ وزارت نے ان این پی ای ایز کو اس بات کی اجازت دے دی ہے کہ وہ اپنے ذریعے کانکنی کے بلاکس کی نیلامی یا بولی لگائیں، جن کی اس سے پہلے اجازت نہیں دی گئی تھی۔
کانکنی اور معدنیات(ترقی اور ضابطہ)ایکٹ،1957 ایم ایم ڈی آر ایکٹ میں ایم ایم ڈی آر ترمیمی قانون 2021 یعنی28/3/2021 کے ذریعے ترمیم کی گئی جس کے ذریعے مرکزی حکومت کو بااختیار بناتا ہے کہ وہ ان اداروں نیز پرائیویٹ اداروں کو مطلع کرے جو ممکنہ کارروائیاں کر سکتی ہیں۔
دلچسپی رکھنے والی معدنیات کی کھوج کرنے والی نوٹیفائیڈ پرائیویٹ ایجنسیوں کے ضروری ہے کہ وہ وزارت کانکنی کی اسکیم کے مطابق ایکریڈیشن حاصل کریں اور اس کے بعد قانون کی دفعہ 4 کی ذیلی دفعہ (1) کی دوسری شرط کے تحت اپنے نوٹیفکیشن کے لیے وزارت کو درخواست دیں۔
مارچ2022 سے کانکنی کی وزارت نے 16 پرائیویٹ ایکسپلوریشن ایجنسیوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ این ایم ای ٹی کے ذریعے مالی اعانت سے ریاستی حکومتوں کے ذریعے معدنیات کے کھوج کے پروجیکٹوں کو شروع کریں۔ اس کے بعد سے این ایم ای ٹی فنڈز سے 15.88 کروڑ روپے کے پانچ این پی ای ایز کو صرف 17 پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے۔ اب تک منظور کیے گئے 17 منصوبوں میں سے 11 اہم معدنیات سے متعلق پروجیکٹ ہیں۔
حال ہی میں17 اگست 2023 کو ایم ایم ڈی آر قانون میں ترمیم کے ذریعے 24 معدنیات جیسے گریفائٹ، نِکل، پی جی ای، آر ای ای، پوٹاش وغیرہ کو کانکنی کی وزارت نے اہم اور کلیدی معدنیات کے طور پر مطلع کیا تھا۔ یہ ترمیم مرکزی حکومت کو ان معدنیات کی معدنی رعایت دینے کا اختیار دیتی ہے، تاکہ حکومت ملک کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے ان معدنیات کی نیلامی کو ترجیح دے سکے۔ چونکہ یہ اہم معدنیات ہماری معیشت کی ترقی کے لیے ناگزیر ہیں، اس لیے مرکزی حکومت کو ان اہم معدنیات کی نیلامی کی رعایت کا اختیار دینے سے نیلامی کی رفتار اور معدنیات کی جلد پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
2023 کی ترامیم کے مطابق اور ملک میں ان معدنیات کی کھوج کی رفتار کو بڑھانے کے لیے کانکنی کی وزارت نے ایک تبدیلی کی اسکیم کو مطلع کیا ہے، جس میں این پی ای ایز این ایم ای ٹی سے ایم ایم ڈی آر قانون 1957 کے ساتویں جدول میں پہلے جدول کے پارٹ ڈی میں بتائی گئی معدنیات کے لیے تلاش کے پروجیکٹوں کو براہ راست منظوری دیں گے۔ اس کے علاوہ ان ایجنسیوں کو ان کے ذریعہ دریافت کیے گئے معدنی بلاکس کی نیلامی میں بولی لگانے کی اجازت ہوگی، جس کی پہلے اجازت نہیں تھی۔
این پی ای اے کو براہ راست کانکنی کی وزارت میں پروجیکٹس جمع کرانے کی اجازت دینے کے فیصلے سے پروجیکٹوں کی منظوری میں تاخیر کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور پروجیکٹوں کی تیزی سے تکمیل میں مدد ملے گی۔ مزید یہ کہ معدنیات کی کھوج کرنے والی ان ایجنسیوں کو ان کی طرف سے دریافت شدہ معدنیاتی بلاکس کو نیلام کرنے کی اجازت دینے کا بندوبست تلاش کے میدان میں کانکنی میں بڑی کمپنیوں کو راغب کرے گا۔ اس پروویژن سے دنیا بھر کی جونیئر کانکنی کمپنیوں کو ہندوستان آنے اور این ایم ای ٹی مالی معاونت کے ساتھ تحقیق کے پروجیکٹ شروع کرنے کی ترغیب دینے کی بھی توقع ہے۔ مجموعی طور پر اس نئی اسکیم سے بہت سے فریقوں کو معدنیات کی تلاش کرنے کے میدان میں لانے کی توقع ہے جس میں بین الاقوامی ایجنسیاں بھی شامل ہیں اور اس سے تحقیق کے شعبے میں نئی ٹیکنالوجیز کو لانے میں مدد ملے گی۔
یہ اسکیم اہم معدنیات کی تلاش کو فروغ دینے میں ایک بڑی پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہے جو کہ وزیر اعظم ہند کے ’’آتم نر بھر بھارت‘‘ ویژن کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے۔
************
ش ح۔ح ا۔ن ع
U. No.2445
(Release ID: 1986689)