مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زمین جائیداد کے شعبے کے پروجیکٹس

Posted On: 14 DEC 2023 3:55PM by PIB Delhi

'زمین اور کالونائزیشن' ریاست کا موضوع ہے۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ذریعہ مانگے گئے ڈاٹا کو مرکزی طور پر برقرار نہیں رکھا گیا ہے۔ تاہم، گھر خریداروں کے مفادات کے تحفظ اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے، پارلیمنٹ نے ریئل اسٹیٹ (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ایکٹ، 2016 [آر ای آر اے] کو نافذ کیا ہے۔ آر ای آر اے کی دفعات کے تحت، رئیل اسٹیٹ پروجیکٹس کو متعلقہ ریاست / یونین ٹیریٹری (یو ٹی ) کی ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔ مزید برآں، آر ای آر اے کے تحت رجسٹریشن کے ختم ہونے یا منسوخ ہونے پر، ریگولیٹری اتھارٹی کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مناسب حکومت کے ساتھ مشاورت سے پراجیکٹ کے بقیہ ترقیاتی کاموں کو مجاز اتھارٹی یا الاٹیوں کی انجمن یا کسی اور طریقے سے انجام دینے کے لیے کارروائی کرے ، جیسا کہ اتھارٹی کے ذریعہ طے کیا جاسکتا ہے۔

مزید، رکے ہوئے پروجیکٹوں کے گھر خریداروں کو راحت دینے کے لیے، حکومت نے رکے ہوئے پروجیکٹوں کی فنڈنگ کے لیے ایک خصوصی ونڈو برائے تکمیل سستی اور درمیانی آمدنی والے مکانات (ایس ڈبلیو اے ایم آئی ایچ سرمایہ کاری فنڈ) قائم کیا ہے جو کہ خالص مالیت کے مثبت ہیں اور آر ای آر اے کے تحت رجسٹرڈ ہیں، بشمول وہ پروجیکٹ جو غیر منفعت بخش اثاثہ جات (این پی اے) قرار دیے گئے ہیں یا دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دیے جانے متعلق ضابطے کے تحت نیشنل کمپنی لا ٹربیونل کے سامنے زیر التواء کارروائیاں ہیں۔16 نومبر 2023 تک، ایس ڈبلیو اے ایم آئی ایچ کے تحت مجموعی طور پر 37554 کروڑ روپئے کے بقدر کی 342 تجاویز منظور کی جا چکی ہیں اور اس سے مکانات خریدنے والے 218699  افراد کو فائدہ حاصل ہوگا اور 94367 کروڑ روپئے کے بقدر کے پروجیکٹوں کے لیے دروازے کھلیں گے۔

مزید برآں، حکومت ہند نے شری امیتابھ کانت، جی 20 شیرپا کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، جو وراثت کے رکے ہوئے رئیل اسٹیٹ پروجیکٹس سے متعلق مسائل کا جائزہ لے گی۔ کمیٹی نے جولائی 2023 میں اپنی رپورٹ پیش کی جس میں اس نے ان رکے ہوئے منصوبوں کو مکمل کرنے اور انہیں گھر خریداروں کے حوالے کرنے کے لیے مختلف اقدامات کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی نے مشاہدہ کیا کہ رئیل اسٹیٹ کے منصوبوں میں تناؤ کی بنیادی وجہ مالی قابل عملیت کی کمی ہے۔ اسی مناسبت سے، کمیٹی نے متعدد اقدامات کی سفارش کی جن کا مقصد رکے ہوئے رئیل اسٹیٹ منصوبوں کی مالیاتی عملداری کو بہتر بنانا ہے، تاکہ ان کی تکمیل کو ممکن بنایا جا سکے۔ کمیٹی کی رپورٹ ریاستوں اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو بھیج دی گئی ہے اور اسے وزارت کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کر دیا گیا ہے۔

یہ اطلاع ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  میں وزیر مملکت جناب کوشل کشور کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت فراہم کرائی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:2423


(Release ID: 1986422)
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu