زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آج نئی دہلی میں آسیان-انڈیا ملیٹ فیسٹیول کا افتتاح کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں حکومت ہند نےجوار باجرے کے بین الاقوامی سال 2023 کی وسیع تقریب کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا ہے – جناب منڈا

کسانوں، صارفین اور ماحولیات کے لیے جوار باجرے کے بے شمار فوائد - مرکزی وزیر

جوار باجرے میں زراعت، آب و ہوا اور غذائی تحفظ کے تئیں  ہمارے نقطہ نظر میں انقلاب لانے کی طاقت ہے – جناب ارجن منڈا

Posted On: 14 DEC 2023 3:58PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود اور قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آج نئی دہلی میں آسیان-انڈیا ملیٹ فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے ریاستوں کے وزراء جناب کیلاش چودھری اور محترمہ شوبھا کرندلاجے اور محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے سکریٹری جناب منوج آہوجا بھی موجود تھے۔ جوار باجرے کے بین الاقوامی سال کی مناسبت سے  اس میلے کا مقصد ، بیداری کو بڑھانا اور جوار اور باجرے پر مبنی مصنوعات کے لیے ایک بڑی مارکیٹ قائم کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013SXS.jpg

میلے میں شرکت کرنے والے ہندوستان، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاؤس، ملائیشیا، میانمار، فلپائن، تھائی لینڈ اور ویتنام کے مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب  ارجن منڈا نے موٹے اناج کی پیداوار اور استعمال کو فروغ دینے کے لیے حکومتی پالیسیوں اور مارکیٹ کی اختراعات پر روشنی ڈالی۔ جناب منڈا نے کہا کہ  جوار باجرا کسانوں، صارفین اور ماحولیات کو بے شمار فوائد فراہم کرتا ہے اور عالمی غذائی تحفظ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی بڑھتی ہوئی کھپت سے منسلک سماجی، اقتصادی، غذائیت اور آب و ہوا کے فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب  منڈا نے کہا کہ یہ پروگرام، جوار باجرے کی متحرک حیثیت اور زراعت اور غذائیت کو تبدیل کرنے میں اپنی  بے پناہ صلاحیت کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، حکومت ہند نے بین الاقوامی ملیٹس سال 2023 کی  وسیع تقریب کے انعقاد میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس مشترکہ کوشش نے، حدوں کو عبور کیا اور تقریب  کو بے مثال اہمیت کے عالمی سنگ میل میں بدل دیا۔ وزیر اعظم جناب مودی کی پائیدار زراعت اور غذائیت کی حفاظت کے بارے میں گہری تفہیم، خوراک کو عالمی ایجنڈے میں سب سے آگے رکھنے میں ہندوستان کی فعال پیشرفت کے پیچھے محرک رہی ہے۔ جوار باجرے کے بین الاقوامی سال کا جشن،  جوار کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے اہم رہا ہے ، تاکہ غذائی تحفظ اور بہتر غذائیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کی وجہ سے تحقیق اور ترقی کے ساتھ توسیعی خدمات میں بھی  سرمایہ کاری ہوئی ہے، جو متعلقہ فریقین  کو موٹے اناج کی پیداواری صلاحیت، معیار اور متعلقہ پیداواری طریقوں کو فروغ دینے  کی ترغیب دیتی ہے۔ آب وہوا  کی  تبدیلی کے عالمی چیلنجوں کے پیش نظر، موٹے  اناج کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔جوار  باجرہ ایک قدیم اناج ہے؛  جوار باجرے کی خاصیت یہ ہے کہ یہ چھوٹا مگر غذائیت سے بھرپور  ہوتا  ہے اور جسم کو تقویت  فراہم کرتا ہے۔ جوار  باجرے میں زراعت، آب و ہوا اور غذائی تحفظ کے حوالے سے ہمارے نقطہ نظر میں انقلاب لانے کی طاقت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MFJO.jpg

مرکزی وزیر جناب  منڈا نے کہا کہ جوار باجرہ نہ صرف ایک بھرپور ثقافتی ورثے کا علمبردار ہے، بلکہ ایک پائیدار حل بھی پیش کرتا ہے ، جو ہمارے موجودہ خدشات سے میل کھاتا ہے۔ پائیدار ترقی کے کلیدی اہداف کو پورا کرنے کے لیے صفر بھوک، اچھی صحت اور بہبود، پائیدار کھپت اور پیداوار اور آب و ہوا کی کارروائی سمیت  اناج کی صلاحیت، اسے ترقی پذیر ممالک کے لیے ناگزیر وسائل کی حیثیت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوار باجرا متنوع ماحول میں پھلنے پھولنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس کے لیے کم سے کم وسائل کی ضرورت ہوتی ہے،  جبکہ زیادہ سے زیادہ تغذیائی فوائد فراہم کیے جاتے ہیں۔ غذا میں جوار باجرا کو اپنانے کا مطلب صرف اپنی پرورش نہیں ہے، بلکہ یہ زمین کی پرورش، پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دینے  اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک صحت مند، زیادہ محفوظ مستقبل کو یقینی بنانے کے بارے میں ہے۔ جناب  منڈا نے کہا کہ ہمیں اپنے کسانوں پر اس کے اثرات کو پہچاننا چاہیے، کیونکہ اناج صرف فصلیں نہیں ہیں۔ وہ ہماری کاشتکار  برادریوں کے لیے امید کی کرن ہیں، جو غیر یقینی موسم میں استحکام فراہم کرتی ہے اور ہمارے کسانوں کو سازگار پیداوار اور پائیدار آمدنی کے ساتھ بااختیار بناتی ہے۔ یہ  اناج  اپنی کم سے کم پانی کی ضروریات، کم کاربن فوٹ پرنٹ اور خشک سالی کے حالات میں پھلنے پھولنے کی صلاحیت کے لیے جانا جاتا ہے؛   یہ ثانوی  گندم صحیح معنوں میں آب و ہوا کے موافق فصلوں کے معیار پر پورا اترتی ہے۔ سبزی خور، گلوٹین فری کھانے کی بڑھتی ہوئی طلب  کے پیش نظر، جوار باجرا ، کھانے کے متبادل نظام پیش کرتا ہے۔ جوار باجرہ انسانیت کے لیے قدرت کا تحفہ ہے  اور ساتھ ہی ساتھ پائیدار مستقبل کے لیے خوراک کا ایک امید افزا ذریعہ  بھی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036R4X.jpg

جناب منڈا نے کہا کہ حکومت ہند نے بڑے پیمانے پر مہمات شروع کی ہیں اور جوار باجرہ  کو غذائی قلت سے نمٹنے، آب وہوا  کی  تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے اور پائیدار کھیتی کے طریقوں کو اپنانے کو فروغ دینے کے لیے،  ایک بہتر حل کے طور پر اختیار کیا  ہے۔ وزارت زراعت جوار  باجرہ  کو فروغ دینے اور بڑھتی ہوئی طلب  کو پورا کرنے کے لیے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں،  خوراک کے تحفظ کے قومی مشن کے تحت ، جوار باجرہ کے ذیلی مشن کو فعال طور پر نافذ کر رہی ہے۔ وزارت زراعت نے مختلف وزارتوں اور ریاستوں کے ساتھ مل کر ملک میں  جوار باجرے کے فروغ میں اہم رول ادا کیا ہے۔ کئی ریاستی ملٹ مشنز اور پراجیکٹس کا آغاز،  ہماری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جوارباجرے  کا بین الاقوامی سال ہندوستان میں اور عالمی پلیٹ فارم پر اثر انگیز اقدامات اور جامع  وعدوں کے ذریعےجوار  باجرے کے بارے میں وسیع پیمانے پر بیداری اور جوار کی کھپت میں اضافہ کا باعث بنا ہے۔ جناب  ارجن منڈا نے کہا کہ ہماری وابستگی صرف الفاظ میں نہیں ہے، بلکہ اس سے بھی آگے ہے۔ خوراک  اور  زراعت  کی  تنظیم  میں باجرے کو "ایک ملک-ایک ترجیحی پروڈکٹ" کے طور پر نامزد کرکے اور اسے 21 اضلاع میں "ایک ضلع ایک پروڈکٹ" تک وسعت دے  کر، ہم باجرے کی صلاحیت، ان کی غذائیت کی قیمت اور اقتصادی فزیبلٹی کو بروئے کار لائے  ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب مودی نے مارچ 2023 میں جوار باجرے کی  عالمی  کانفرنس کے دوران،  جوار باجرے کی  تحقیق کے  ہندوستانی  ادارے کو جوار باجرے کے لئے ایک گلوبل سنٹر آف ایکسیلنس میں تبدیل کرنے کا جو اعلان کیا تھا ، وہ باجرے کی کاشت اور عالمی تحقیقی تعاون اور اختراع کو فروغ دینے کی جانب  ایک قدم ہے۔ یہ ہماری لگن کی علامت ہے۔ آئی آئی ایم آر  نے مختلف اداروں میں 25 سیڈ ہب، 18 مراکز قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور دیگر زرعی اداروں کے ساتھ مل کر اناج کی 200 سے زیادہ بہتر اقسام تیار کی ہیں۔ اس نے اعلیٰ معیار کے اناج کے بیجوں کی اضافی دستیابی کو یقینی بنایا ہے، جس کا مقصد سالانہ بیج کی تبدیلی کے تناسب کو 10فیصد  تک بڑھانا ہے۔


Macintosh HD:Users:dalip:Desktop:untitled folder 2:DSC_3362.JPG

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے سکریٹری جناب منوج آہوجا نے، جوار باجرے  کو فروغ دینے اور اپنانے کے لیے آسیان ممالک کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات کو فروغ دینے میں فیسٹول کی اہمیت پر زور دیا۔ تقریب کے دوران، ایک مختصر ویڈیو پریزنٹیشن میں جوار باجرے  کے بین الاقوامی سال 2023 کے اقدامات کو دکھایا گیا، جس میں جوار کی پیداوار، استعمال اور رسائی میں اضافہ کے لیے ہندوستانی حکومت کی مداخلتوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔

افتتاحی دن میں، دو روشن خیال پینل مباحثے پیش کیے گئے۔  پہلا پینل، 'جنوب مشرقی ایشیا میں بھوک اور غذائیت کے مسائل - حل کے طور پر جوارباجرہ'، سے متعلق  تھا، جو خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری، جناب سنجیو کمار کے زیر انتظام منعقد کیا گیا۔ اس نے جوار کی غذائیت کی خوبیوں، عالمی بھوک سے نمٹنے کی اس کی صلاحیت اور غذائیت کی کمی سے لڑنے کے لیے انہیں غذائیت سے بھرپور  دل خوش کُن  لذتوں میں تبدیل کرنے کے بہت سے طریقوں کے بارے میں دلچسپ بصیرتیں  پیش کیں ۔  دوسرا پینل، جس کا عنوان تھا، ’جنوب مشرقی ایشیا میں جوار کی تاریخ اور ثقافت،‘ جوائنٹ سکریٹری، وزارت ثقافت، محترمہ للی پانڈے نے منعقد  کیا۔   اس میں  خطوں کے درمیان تاریخی اور ثقافتی رشتوں کا جائزہ لیا گیا، روایتی رابطوں کو بحال کرنے میں جوار  باجرے کے کردار پر زور دیا گیا۔

یہ فیسٹول 15 دسمبر 2023 کو اختتام پذیر ہوگا۔ یہ تقریب 22 سے 26 نومبر 2023 کو جکارتہ، انڈونیشیا میں منعقد ہونے والے ایک میلے کے بعد ہوئی ہے۔ یہ میٹنگ ہندوستان اور آسیان کے رکن ممالک، خاص طور پر جوار اور جوار پر مبنی مصنوعات کی تجارت میں ملوث کاروباری اداروں کے درمیان ،مشغولیت کو فروغ دینے والے ایک تعاملی  پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔  اس کا مقصد جغرافیائی حدود میں ہم آہنگی اور تجارتی مواقع کی تلاش میں شرکاء کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ یہ لمحہ متعدد اسٹارٹ اپس اور کسانوں کی زیرقیادت تنظیموں کے بین الاقوامی سامعین کے لیے اپنی مصنوعات کی اپیل اور قابل عمل ہونے کا اندازہ لگانے کے لیے اہم ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005OOJN.jpg

ایڈیشنل سکریٹری محترمہ منیندر کور اور جوائنٹ سکریٹری محترمہ شوبھا ٹھاکر نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ فیسٹیول میں خوراک کے تحفظ، کاروباری تعاون اور دیگر موضوعات پر پینل مباحثے  کے ساتھ ایف پی اوز اور اسٹارٹ اپس  کی جانب سے جوار  باجرے پر مبنی مصنوعات کی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے تعاون سے آسیان میں ہندوستانی مشن کی طرف سے منعقد ہونے والے اس دو روزہ فیسٹیول میں،  ہندوستان سمیت آسیان ممالک کے پالیسی ساز، کاروباری، ماہر اسٹارٹ اپ اور عہدیدار شرکت کر رہے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح-ا ع - ق ر)

U-2395


(Release ID: 1986332) Visitor Counter : 100