ٹیکسٹائلز کی وزارت

ٹیکسٹائل کی وزارت 10 دسمبر 2023 کو ممبئی میں ’ون بھارت ساری واکتھون‘ کی میزبانی کرے گی


’ون  بھارت ساری واکتھون‘ کا مقصد ہندوستان میں ہینڈلوم ساری کے کلچر کو فروغ دینا ہے

واکتھون میں بالی ووڈ اور ٹیلی ویژن، کھیلوں اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی 5000 سے زیادہ خواتین شرکت کریں گی

Posted On: 08 DEC 2023 3:11PM by PIB Delhi

ٹیکسٹائل کی وزارت 10 دسمبر 2023 بروز اتوار ہندوستان کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی میں ملک کی اب تک کی سب سے بڑی ’ون بھارت ساری واکتھون‘ کا انعقاد کرے گی۔ اس تقریب کا مقصد ملک بھر کی خواتین کو اس میں مدعوکرکے  ہندوستان میں ہینڈلوم ساری کلچر کو فروغ دینا ہے۔ ساری پہننے کے طریقے اور اس طرح ہندوستان کو ’’کثرت میں وحدت ‘‘ کے ملک کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ یہ روایتی ٹیکسٹائل کے جذبے کو بھی فروغ دے گا اور ’’لوکل فار لوکل‘‘ کے نظریئے کی حمایت کرے گا ، خواتین میں فٹنس کے بارے میں بیداری پیدا کرے گا نیز  انہیں صحت مند زندگی گزارنے کی ترغیب  فراہم کرے  گا۔

ثقافتی تنوع اور بااختیار بنانے کے اس جشن میں، 5000 سے زیادہ خواتین کی سرگرم شرکت  دیکھنے میں آئے گی  جس میں  سرکردہ پیشہ ور افراد، بالی ووڈ اور ٹیلی ویژن کی شخصیات، کھیلوں کی شخصیات، کاروباری خواتین، ڈیزائنرز، متاثر کن، گھریلو خواتین، موسیقی کی صنعت سے تعلق رکھنے والی خواتین  شامل ہوں گی جو اس تقریب میں اپنے مخصوص  روایتی لباس میں ملبوس ہوں گی۔ اس سے پہلے سورت میں ساری واکتھون کا اہتمام کیا گیا تھا۔

ٹیکسٹائل کی وزیر مملکت محترمہ درشنا جردوش  اور  لوک سبھا  رکن پارلیمنٹ محترمہ پونم مہاجن مشترکہ طور پر ایم ایم آر ڈی سی گراؤنڈ، باندرہ کرلا کمپلیکس، باندرہ ایسٹ، ممبئی میں ’ون بھارت ساری واکتھون‘ کے ممبئی ایڈیشن کو جھنڈی دکھائیں گی۔

واکتھون کے بارے میں بات کرتے ہوئے، محترمہ جردوش نے کہا کہ یہ تقریب ہندوستان کی مالیاتی راجدھانی ممبئی میں خاص اہمیت کی حامل ہو گی، جہاں عورت کی روح اس کے وجود کے ہر پہلو میں گہرائی سے پیوست ہے۔ مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والی خواتین کی شرکت، ساریوں میں ملبوس ان کے مخصوص علاقائی انداز کی نمائندگی کرے گی، اس سے  تنوع کی ایک خوبصورت ٹیپسٹری بنے گی اور  ’ایک بھارت شریشٹھہ بھارت‘ کے جذبے کو تقویت حاصل ہو گی۔ یہ نہ صرف ممبئی کے درخشاں خصوصیت سے مالا مال ہوگی بلکہ اس واکتھون میں گہری ثقافتی اہمیت کا ایک پہلو بھی شامل رہے گا۔ اقتصادی، ثقافتی، اور علاقائی عناصر کو ملا کر ’ون بھارت ساری واکتھون‘ ایک بامعنی اثر ڈالنے کے لیے تیار ہے، جس میں کثرت میں وحدت کا جشن منایا جا رہا ہے جو کہ ہندوستان کی خصوصیت ہے اور  یہ ساتھ ہی ساتھ ہینڈلوم کاریگری کی پائیدار میراث کو بھی فروغ دیتا ہے۔

اس سلسلے میں محترمہ مہاجن نے کہا ’’میرا خیال ہے کہ ساری صرف ایک لباس نہیں ہے بلکہ خواتین کی مالی طور پر خود کفیل بنانے کی ایک  علامت بھی ہے۔ ’ون بھارت ساری واکتھون‘ کا مقصد خواتین کو ایک ایسے پلیٹ فارم پر لانا ہے جو ہندوستانی ٹیکسٹائل صنعت میں معاون  ہے اور خواتین کو بااختیار بنانے کو فروغ دیتا ہے۔ اس بات سے قطع نظر کہ وہ کسی ملٹی نیشنل کمپنی کی سی ای او ہو یا مقامی مہاراشٹرین قبیلے کی کوئی کولی خاتون، ہر حصہ لینے والی خاتون روایتی ساری میں مزین  ہوکر میراتھن واک کرے گی۔ محنت کش کے وقار اور ہندوستانی ثقافت کے لئے مشترک محبت کے ذریعہ یہ اتحاد تمام شرکاء کے درمیان ایک مضبوط  دھاگے کا کام کرے گا۔

ہینڈلوم سیکٹر ہمارے ملک کے بھرپور اور متنوع ثقافتی ورثے کی علامت ہے، اس کے علاوہ یہ ایک اہم شعبہ ہے جو لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو خاص طور پر خواتین کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ ہندوستان کے ہینڈلوم سیکٹر میں 35 لاکھ سے زیادہ افراد کام کرتے ہیں۔ ہینڈلوم ساری بُننے کا فن روایتی اقدار سے جڑا ہوا ہے اور ہر علاقے میں ساری کی شاندار اقسام  موجود ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ش م  ۔ن ا۔

U- 2050

                          



(Release ID: 1984094) Visitor Counter : 53