ایٹمی توانائی کا محکمہ

حکومت صاف توانائی کی منتقلی کے لیےچھوٹے نیوکلیائی ری ایکٹرز جیسی نئی ٹیکنالوجیزپر کام کر رہی ہے

Posted On: 06 DEC 2023 11:59AM by PIB Delhi

حکومت نے آج بتایا ہےکہ وہ صاف توانائی کی منتقلی کے لیے چھوٹے نیوکلیئر ری ایکٹرز جیسی نئی ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہے۔

آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلائی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ جوہری توانائی کو بجلی کی پیداوار کے لیے صاف توانائی کے سب سے امید افزا متبادلوں  میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

دنیا بھر میں جوہری توانائی کے استعمال کی حکمت عملی پر زور دیا جا رہا ہے تاکہ آنے والے برسوں میں روایتی ایندھن پر انحصار کم ہو سکے۔ چھوٹے صلاحیت والے ایٹمی بجلی پلانٹس، جنہیں اسمال مڈیولر ری ایکٹرز(ایس ایم آر) کہا جاتا ہے، اپنی مڈیولریٹی،تیز کام کرنے کی صلاحیت ، چھوٹے فٹ پرنٹ اور بہتر حفاظت کی منفرد خصوصیات کے ساتھ کوئلے پر مبنی تھرمل پاور اسٹیشن کی ریٹائرنگ سائٹس کو دوبارہ تیار کرنے کے لیے ایک پرکشش آپشن کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ملک بھر میں چھوٹے مڈیولر ری ایکٹرز (ایس ایم آر) کی تعیناتی خاص طور پر ایسے مقامات پر جو بڑے جوہری پلانٹس کے لیے موزوں نہیں ہیں، بڑی مقدار میں کم کاربن والی بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔ جیواشم ایندھن کی کھپت سے بچنے کے لیے، ایس ایم آرز کو روایتی ایندھن  پر مبنی پاور پلانٹس کو دوبارہ استعمال کرنے کے لیے نصب کیا جاسکتا ہے اور چلایا جا سکتا ہے۔

تاہم، ایس ایم آر سے روایتی بڑے سائز کے جوہری پاور پلانٹس کے متبادل کے طور پر کام کرنے کی توقع نہیں کی جاتی ہے، جو بیس لوڈ پلانٹس کے طور پر کام کرتے ہیں۔

نیوکلیئربجلی پلانٹس تابکاری پر قابو پانے اور کسی بھی حالت میں عوام کا سامنا ان سے نہ ہواس  کے لیے سخت ضابطوں کے مطابق نصب کیے جاتے ہیں اوران سے کام لیا جاتا ہے۔ایس ایم آر کے تکنیکی تجارتی پہلو اب بھی عالمی سطح پر ابتدائی مراحل میں ہیں اور اس کی بڑے پیمانے پر تعیناتی مختلف عوامل پر منحصر ہے ۔

اسمال مڈیولر ری ایکٹرز(ایس ایم آر) صنعتی ڈیکاربنائزیشن میں ایک امید افزا ٹیکنالوجی ہے خاص طور پر جہاں بجلی کی قابل انحصار اور مسلسل فراہمی کی ضرورت ہوتی ہے۔بھارت، صاف توانائی کی منتقلی کے اپنے عہد کو پورا کرنے کے مقصد سے ایس ایم آر کی ترقی کے لیے اقدامات پر غور کر رہا ہے۔

 

******

ش ح ۔  ا س  ۔ج ا

U. No.1866

 



(Release ID: 1982997) Visitor Counter : 61