دیہی ترقیات کی وزارت

دیہی ترقی  کی وزارت  اور زراعت اور کسانوں کی  بہبود کی وزارت  نے قدرتی کاشتکاری کے فروغ کے لیے کرشی سکھیوں کی تربیت کا آغاز کیا

Posted On: 24 NOV 2023 3:39PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کی وزارت اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے مشترکہ طور پر قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کے لیے دین دیال انتودیا یوجنا- نیشنل رورل لائیولی ہڈس مشن  ( ڈی اے وائی – این آر ایل ایم )  کی کرشی سکھیوں کی تربیت کا آغاز کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018V5I.jpg

 

اس پہل کا مقصد ،  50000 کرشی سکھیوں کو زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت   کے تحت    آرگینک اینڈ نیچرل فارمنگ  کے قومی سینٹر (این سی او این ایف )  ، جو  ایک نوڈل ادارے کے طور پر   کام کرے گا ، کے ذریعے مرحلہ وار تربیت  فراہم کرنا اور تصدیق کرنا ہے۔ 5 روزہ تربیتی کورس کے لیے ، تربیتی ماڈیولز  این سی او این ایف  نے تیار کیے ہیں اور حتمی جائزے کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچرل ایکسٹینشن مینجمنٹ ( ایم اے این اے جی ای )  کو بھیجے گئے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TC4E.jpg

 دیہی روز گار کے ایڈیشنل سکریٹری  جناب  چرنجیت سنگھ نے سماجی اور اقتصادی  تحریک   کے ذریعے  ، دیہی علاقوں میں تبدیلی  کے لیے کمیونٹی ریسورس پرسن کے کردار  کو اجاگر کیا  اور  دونوں وزارتوں کو ،  اِس سمت  آگے بڑھنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی کھیتی کی پہل کا کردار دونوں وزارتوں کے لیے گاؤں کو  ’’  سمردھی گاؤں ‘‘  کے طور پر تبدیل کرنے اور  ایس ایچ جی کے  اراکین  کو لکھ پتی  بنانے اور اس طرح وزیر اعظم کے خواب کو   پورا کرنے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

دیہی روز گار کی جوائنٹ سکریٹری   محترمہ اسمرتی شرن نے کہا کہ لیب سے  کھیتوں تک ٹیکنالوجی کی منتقلی بہت اہم ہے اور کمیونٹی ریسورس پرسنز ( سی آر پیز )  ٹیکنالوجی کو لیب سے  کھیتوں تک منتقل کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ  سی آر پی ایز  چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو قدرتی کاشت کاری کے ذریعے  ، ان کی پیداواری صلاحیت بڑھانے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔

 دیہی روز گار کی جوائنٹ سکریٹری  محترمہ سواتی شرما نے  اپنے  بیان میں کہا کہ قدرتی کھیتی کے ذریعے وزارتوں کی مربوط کوششیں 2 کروڑ لکھ پتی ’ دیدیوں  ‘  کو قابل بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی جیسا کہ وزیر اعظم نے لال قلعہ سے اپنے خطاب میں دو کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنانے کے بارے میں رہنمائی کی تھی۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت میں مربوط تغذیے کے بندوبست کی جوائنٹ سکریٹری  ( آئی این ایم )   محترمہ یوگیتا رانا نے  ملک کی تعمیر میں خواتین کے تعاون  کو  اجاگر کیا  اور  یہ کس طرح  کرشی سکھیاں صلاحیت سازی کی مدد سے  ، اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ قدرتی کھیتی کسانوں تک پہنچے ۔ انہوں نے بتایا کہ کرشی سکھیوں کو مرحلہ وار  طریقے سے تربیت دی جائے گی اور تصدیق کی جائے گی اور ان کی خدمات کو  زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت مختلف اسکیموں کے تحت   استعمال کرے گی۔

ڈی اے وائی – این آر ایل ایم کے ڈپٹی ڈائریکٹر  جناب رمن وادھوا نے قدرتی کھیتی کو فروغ دینے  سے متعلق ہم آہنگی کی کوششوں میں اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات  کی وضاحت کی ۔ انہوں نے کمیونٹی ریسورس پرسن کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے وزارتوں اور وسائل کی ایجنسیوں کے درمیان تعاون کے عمل کی  بھی وضاحت کی۔

ایس ایچ جیز  کی اقتصادی حیثیت کو مضبوط کرنے کے لیے، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت اور دیہی ترقی کی وزارت نے ان کی مختلف اسکیموں کو یکجا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت اور دیہی ترقی کی وزارت کے ڈی اے وائی – این آر ایل ایم  کے درمیان  مینیج کے ذریعے کرشی سکھیوں کو پیرا ایکسٹینشن ورکر کے طور پر سرٹیفائی کرنے کے لیے 30 اگست ،  2023 ء کو ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے  گئے  تھے  ۔

 

-----------------------

(ش ح۔   ا ع     ۔ ع ا)

U NO: 1376



(Release ID: 1979497) Visitor Counter : 79