صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزارت صحت چین میں ایچ9این2 کے پھیلنے اور بچوں میں سانس کی بیماری کے کلسٹر کی قریب سے نگرانی کر رہی ہے


چین سے رپورٹ ہونے والے ایویئن انفلوئنزا کیس کے ساتھ ساتھ سانس کی بیماری کے کلسٹر دونوں سے ہندوستان کو کم خطرہ ہے

ہندوستان کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال کے لئے تیار ہے، جو موجودہ صورتحال سےپیداہو سکتا ہے

Posted On: 24 NOV 2023 2:55PM by PIB Delhi

مرکزی وزارت صحت شمالی چین میں ایچ9این2 کیسز اور بچوں میں سانس کی بیماری کے کلسٹر کے پھیلنے کی رپورٹ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ چین سے رپورٹ ہونے والے ایویئن انفلوئنزا کیس کے ساتھ ساتھ سانس کی بیماری کے کلسٹر دونوں سے ہندوستان کو کم خطرہ ہے۔

کچھ میڈیا رپورٹس نے شمالی چین میں بچوں میں سانس کی بیماری کے کیسز کےکلسٹر کی نشاندہی کی ہے، جس کے لیے ڈبلیو ایچ او نے ایک بیان بھی جاری کیا ہے:

(https://worldhealthorganizationdepartmentofcommunications.cmail20.com/t/d-e-vhduio-tyelrhjty-y/)۔ فی الحال دستیاب معلومات کی بنیاد پر گزشتہ چند ہفتوں میں چین میں سانس کی بیماریوں کے واقعات میں اضافہ رپورٹ کیا گیا ہے۔ بچوں میں سانس کی بیماری کی معمول کی وجوہات کو شامل کیا گیا ہے اور کسی غیر معمولی مرض پھیلانے والی جرثومے (پیتھوجین)یا کسی غیر متوقع طبی مظاہر کی کوئی شناخت نہیں ہوئی ہے۔

چین میں اکتوبر 2023 میں ایچ9 این2(ایویئن انفلوئنزا وائرس)کے انسانی کیس کے پس منظر میں ملک میں ایویئن انفلوئنزا کے انسانی کیسز کے خلاف تیاری کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے حال ہی میں ڈی جی ایچ ایس کی صدارت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی، جس کی اطلاع ڈبلیو ایچ او کو دی گئی۔ ڈبلیو ایچ او کی طرف سے مجموعی طور پر خطرے کا اندازہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اب تک ڈبلیو ایچ او کو رپورٹ کیے گئے ایچ9 این 2 کے انسانی کیسوں میں انسان سے انسان میں پھیلنے کا امکان  کم ہے اور اموات کی شرح کم ہے۔ انسانی، حیوانات اور جنگلی حیات کے شعبوں میں نگرانی کو مضبوط بنانے اور تال میل کو بہتر بنانے کی ضرورت کو تسلیم کیا گیا۔

ہندوستان کسی بھی قسم کی صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار ہے۔ ہندوستان صحت عامہ کے اس طرح کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور مربوط روڈ میپ کو اپنانے کے لیے ایک صحت کے نقطہ نظر پر عمل پیرا ہے۔ صحت کے بنیادی ڈھانچے میں بھی خاصی مضبوطی آئی ہے، خاص طور پر کووڈ وبائی مرض کے بعد۔پی ایم –آیوشمان بھارت ہیلتھ انفرااسٹرکچر مشن (پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم) کوعزت مآب وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کیا گیا تھا، جو موجودہ اور مستقبل کی وبائی امراض / آفات کا مؤثر طریقے سے جواب دینے میں صحت کے نظام کو تیار کرنے کے لئے تمام سطحوں پرائمری، سیکنڈری اور تیسری سطح پر صحت کے نظام اور اداروں کی صلاحیتوں کو ترقی دے رہا ہے۔ اس کے علاوہ انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام (آئی ڈی ایس پی)کے تحت ہندوستان کے نگرانی اور پتہ لگانے والے نیٹ ورکس کو کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران صحت کے چیلنجنگ حالات سے نمٹنے کا بھرپور تجربہ ہے۔

*******

ش ح۔ ا ک۔ن ع

U. No.1371

 



(Release ID: 1979457) Visitor Counter : 85