صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدرجمہوریہ ہند نے آل انڈیا سنتالی رائٹرز ایسوسی ایشن کی36ویں سالانہ کانفرنس اور ادبی میلے کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی
Posted On:
20 NOV 2023 2:50PM by PIB Delhi
صدرجمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (20 نومبر، 2023) اُڈیشہ کےباری پاڑہ میں آل انڈیا سنتالی رائٹرز ایسوسی ایشن کی36ویں سالانہ کانفرنس اور ادبی میلے کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے ان ادیبوں اور محققین کی تعریف کی جو سنتھالی زبان و ادب میں اپنا تعاون دے رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ آل انڈیا سنتالی رائٹرز ایسوسی ایشن 1988 میں اپنے قیام کے بعد سے سنتھالی زبان کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ22 دسمبر 2023 کو آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل ہونے کے بعد سرکاری اور غیر سرکاری شعبوں میں سنتھالی زبان کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر سابق وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کو یاد کیا، جن کے دور میں سنتھالی زبان کو آٹھویں شیڈول میں شامل کیا گیا تھا۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ زیادہ تر سنتھالی ادب زبانی روایت کے طورپر دستیاب ہے۔ پنڈت رگھوناتھ مرمو نے نہ صرف اول چکی رسم الخط کی ایجاد کی ہے،بلکہ انہوں نے ’بیڈو چندن‘، ’کھیروال بیر‘، ’دریگے دھن‘،’سیدو-کانہو-سنتھال ہول‘ جیسے ڈرامے لکھ کر سنتھالی زبان کو مزید تقویت بخشی ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ بہت سے سنتھالی مصنفین اپنے کاموں سے سنتھالی ادب کو مالا مال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ دمینتی بیسرا اور کالی پد سرین- جو کہ کھیروال سرین کے نام سے مشہور ہیں- کو تعلیم اور ادب کے لیے بالترتیب2020 اور 2022 میں پدم شری سے نوازا گیا ہے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ مصنفین معاشرے کے نگہبان ہیں۔ وہ اپنے کام کے ذریعے معاشرے کو آگاہ کرتے ہیں اور اس کی رہنمائی کرتے ہیں۔ جدوجہد آزادی کے دوران بہت سے ادیبوں نے ہماری قومی تحریک کو راستہ دکھایا۔ انہوں نے قلم کاروں پر زور دیا کہ وہ اپنی تحریروں کے ذریعے معاشرے میں مسلسل بیداری پیدا کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قبائلی برادریوں کے لوگوں میں بیداری پیدا کرنا ایک اہم کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط اور بیدار معاشرے کی تعمیر مسلسل بیداری سے ہی ممکن ہے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ ادب کسی کمیونٹی کی ثقافت کا آئینہ دار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فطرت کے ساتھ انسانوں کی قدرتی ہم آہنگی قبائلی طرز زندگی میں نظر آتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی برادریوں کا ماننا ہے کہ جنگل کا ان سے تعلق نہیں ہے، بلکہ وہ جنگل سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج کل موسمیاتی تبدیلی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے فطرت کے مطابق زندگی گزارنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے قلم کاروں پر زور دیا کہ وہ قبائلی برادریوں کے طرز زندگی کے بارے میں لکھیں، تاکہ دوسرے لوگ قبائلی معاشرے کی زندگی کی اقدار کے بارے میں جان سکیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان مختلف زبانوں اور ادب کا ایک خوبصورت باغ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زبان اور ادب وہ لطیف دھاگے ہیں جو قوم کو ایک دوسرے سے جوڑتے ہیں اور ادب مختلف زبانوں کے درمیان وسیع تبادلے سے مالا مال ہوتا ہے، جو کہ تراجم کے ذریعے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنتھالی زبان کے قارئین کو ترجمے کے ذریعے دیگر زبانوں کے ادب سے بھی متعارف کرایا جانا چاہیے۔ انہوں نے سنتھالی ادب کو دوسری زبانوں کے قارئین تک پہنچانے کے لیے اسی طرح کی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ بچوں کو شروع سے ہی ذاتی طور پرمطالعہ میں مصروف رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچپن سےذاتی طورپر مطالعہ کرکے کوئی بھی اچھا قاری بن سکتا ہے۔ انہوں نے بچوں کے لیے تفریحی اور قابل فہم ادب تخلیق کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف سنتھالی ادب، بلکہ تمام ہندوستانی زبانوں میں بچوں کا دلچسپ ادب تخلیق کرنے پر زور دیا جانا چاہیے۔
*************
ش ح۔ق ت۔ن ع
U. No.1180
(Release ID: 1978170)
Visitor Counter : 82