سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ ماضی کے تعلیم یافتہ بے روز گار افراد  سے، اب ہم  آئی – پی ایچ ڈی  شروع  کرانے کے ساتھ تعلیم یافتہ روزگار کے قابل سائنس  کے میدان میں کاروبار کرنے والوں کے دور میں  داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں  ، جو دوسرے لفظوں میں سائنس پی ایچ ڈی میں صنعت سے  متعلق تعلیمی ڈگری ہو گی


سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر نے اکیڈمی آف سائنٹفک اینڈ انوویٹیو ریسرچ  ( اے سی ایس آئی آر )  کے ساتویں  جلسۂ تقسیم اسناد سے خطاب کیا

اے سی ایس آئی آر  ، بھارت میں ڈاکٹریٹ کی تعلیم فراہم کرنے والے سب سے بڑے ادارے کے طور پر ابھرا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

’’ یہ نہ صرف تعداد کے اعتبار سے  اعلیٰ ہے ، بلکہ معیار  کے اعتبار سے بھی  اعلیٰ ہے،  عمدگی کے ساتھ ساتھ جدت اور پھر ایک وسیع  رینج،  یہ بہترین، اختراعی اور  مختلف النوع  بھی ہے ‘‘ : ڈاکٹر جتیندر سنگھ    

Posted On: 07 NOV 2023 3:23PM by PIB Delhi

ماضی کے پڑھے لکھے بے روزگار افراد  سے، اب ہم آئی – پی ایچ ڈی   شروع  کرانے کے ساتھ تعلیم یافتہ روزگار کے قابل سائنس کے میدان میں کاروبار کرنے  والوں کے دور میں  داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں  ، جو دوسرے لفظوں میں پی ایچ ڈی میں انڈسٹری سے منسلک ڈگری ہوگی۔

آج نئی دلّی میں اکیڈمی آف سائنٹفک اینڈ انوویٹیو ریسرچ  ( اے سی ایس آئی آر  )  کے ساتویں کنووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  یہ اکیڈمی ایک منفرد تعلیمی پلیٹ فارم ہے  ، جو سائنس میں ڈگری دیتی ہے  ، جس سے   کاروبار میں  مدد ملتی ہے اور اس میں انٹرپرینیورشپ کی باریکیوں کے ساتھ  ساتھ ایک نصاب بھی شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BDBW.jpg

 

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ،  وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے شعبے کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سال  ، 2011 ء میں اپنے قیام کے بعد سے  ، اے سی ایس آئی آر  12 سال کے مختصر عرصے میں بھارت میں ڈاکٹریٹ کی تعلیم فراہم کرنے والے  سب سے بڑے  ادارے   کے طور پر ابھرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ   ’’ اکیڈمی نہ صرف  تعداد کے اعتبار سے، بلکہ معیار کے لحاظ سے بھی، بہترین  ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معیار کے ساتھ ساتھ جدت طرازی کے ساتھ ساتھ، سائنس کے وسیع  سلسلے  کو جاری رکھتی  ہے ،  یہ بہترین، اختراعی اور  مختلف النوع بھی ہے۔‘‘

اے سی ایس آئی آر  ،  بھارت میں ڈاکٹریٹ کی تحقیق کا سب سے بڑا تعلیمی ادارہ ہے  ، جس نے  2022  ء میں 577 پی ایچ ڈی کی ڈگریاں  فراہم کی ہیں اور فی الحال 7,000 سے زیادہ طلباء پی ایچ ڈی کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔ اے سی ایس آئی آر     ، فی الحال  بھارت کے تعلیمی اداروں میں تحقیق کے زمرے میں  ’’ اسکماگوانسٹی ٹیوشن رینکنگ ‘‘ ( 2022  )  کے لحاظ سے  تیسرے  ،  ’’ نیچر انڈیکس ‘‘ ( 22-2021 ء )  کے لحاظ سے 11 ویں اور نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک ( این آئی آر ایف ) ( 2023 )  کے  اعتبار سے  12 ویں نمبر پر ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YAM7.jpg

سائنس کے میدان میں ہماری  کوششوں کے ساتھ  ساتھ صنعت کو   مربوط کئے جانے کو ادارہ جاتی بنانے پر زور دیتے ہوئے  ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس سے پائیدار اسٹارٹ اپس بنانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ  ’’ ہمیں ملک میں  اسٹارٹ اَپ  کی اِس تحریک کو برقرار رکھنا ہے  ، جس کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیں، ہمارے پاس ملک میں 1 لاکھ سے زیادہ  اسٹارٹ اپس کو برقرار رکھنے کے لیے ایک بہت  مستحکم صنعت کی ضرورت ہے۔ ‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اپنے اقدامات جیسے کہ خوشبو مشن اور لیوینڈر کی کاشت اور خلائی شعبے  میں کھلا پن لانے کے ساتھ ایک قابل عمل ماحول فراہم کیا ہے۔

انہوں نے کہا  کہ ’’ شروع سے ہی، ہمیں صنعت کو ایک  فریق کے طور پر  سمجھنے کی ضرورت ہے اور جہاں بھی اسٹارٹ اپ کے نتائج منافع بخش پائے گئے، یہ دیکھا گیا  ہے کہ کارپوریٹ سیکٹر کے بہت سے نوجوان اپنی ملازمتیں چھوڑ کر  ، ان میں شامل ہو  گئے ہیں  اور مجھے خوشی ہے کہ اے سی ایس آئی آر  میں شروع کئے گئے  آئی – پی ایچ ڈی  اور ’’ سائنسی تحقیق اور اختراع کے صنعت کے ساتھ انضمام کو ادارہ جاتی بنانا ‘‘  اس طرح کے کورسز  ، اس سمت میں  اٹھائے گئے  قدم ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003AD2T.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی کے کھلنے کے ساتھ ہی، ملک کے عام لوگ چندریان-3 یا آدتیہ-ایل1 جیسے بڑے خلائی واقعات کے آغاز کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ تقریباً 10,000 طلباء اور عام لوگ آدتیہ لانچ کو دیکھنے آئے اور تقریباً 1,000 میڈیا  کے افراد نے چندریان 3 کو چاند پر اترتے دیکھا۔

سائنس، تحقیق،  ماہرینِ تعلیم ، اسٹارٹ اپس اور صنعت کی ہم آہنگی کی وکالت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن  ( این آر ایف  )  اور نئی قومی تعلیمی پالیسی ( این ای پی – 2020 )   ، وزیر اعظم  مودی کے وِکست بھارت 2047@ کے ویژن کو پورا کرنے کے لیے صحیح ماحولیاتی نظام تشکیل دیں گے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004APYJ.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ این آر ایف   سے  سرکاری اور پرائیویٹ  شعبے کے درمیان حد بندی ختم  ہو گی اور  ان دونوں کے درمیان انضمام  ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ  این ای پی – 2020  سے  بھارت کے نوجوانوں کوایک طرح کی   آزادی ملے گی  کیونکہ وہ اب ’’ اپنی امنگوں  کے دائرے  میں محدود ‘‘   نہیں رہیں گے کیونکہ  اس پالیسی سے ، اب انہیں ان کی اہلیت، مہارت، دلچسپی اور دیگر عوامل کی بنیاد پر آزادانہ طور پر مضامین کا انتخاب یا تبدیلی کرنے کا اختیار  فراہم ہوتا ہے ۔

-----------------------

(ش ح۔   ا س    ۔ ع ا)

U NO: 772



(Release ID: 1975440) Visitor Counter : 101