عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پنشن اور پنشن یافتگان کی فلاح و بہبود کے محکمے کے سکریٹری جناب وی سری نواس  نے 4 نومبر 2023 کو بنگلورو میں ڈجیٹل لائف سرٹیفکیٹ مہم کا جائزہ لیا


پنشن یافتگان کی فلاح و بہبود کی ایسو سی ایشنوں  اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ساتھ 4 نومبر 2023 کو بنگلورو میں بات چیت پر مبنی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا

پنشن یافتگان نے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے چہرے کی تصدیق سے متعلق تکنیک کی ستائش کی

Posted On: 05 NOV 2023 12:53PM by PIB Delhi

مرکزی حکومت کے پنشن یافتگان کے لیے زندگی بسر کرنا آسان بنانےکے عمل کو مزید بہتر بنانے کے لیے پنشن اور پنشن یافتگان کی فلاح و بہبود کا محکمہ ڈجیٹل لائف سرٹیفکیٹ (ڈی ایل سی) یعنی جیون پرمان  کو پوری شدت کے ساتھ فروغ دے رہا ہے۔ 2014 میں، بایومیٹرک آلات کا استعمال کرتے ہوئے ڈی ایل سی جمع کرانے کا آغاز کیا گیا تھا۔ بعد ازاں، محکمے نے آدھار ڈاٹا بیس کی بنیاد پر چہرے کی شناخت سے متعلق تکنالوجی کا نظام وضع کرنے کے لیے ایم ای آئی ٹی وائی اور یو آئی ڈی اے آئی کے ساتھ اشتراک قائم کیا۔ اس سہولت کے مطابق، ایک شخص کی شناخت چہرے کی تصدیق کی تکنیک کے ذریعہ قائم کی جاتی ہے اور ڈجیٹل لائف سرٹیفکیٹ تیار ہوتا ہے۔ اس اہم تکنالوجی، جس کا آغاز نومبر 2021 میں ہوا تھا،  نے باہری بایو میٹرک آلات پر پنشن یافتگان کے انحصار کو کم کیا اور اسمارٹ فون پر مبنی تکنالوجی کو بروئے کار لاکر اس عمل کو عوام کے لیے مزید سہل اور قابل استطاعت بنایا ۔

 

ڈجیٹل لائف سرٹیفکیٹ داخل کرنے کے مقصد سے ڈی ایل سی / چہرے کی شناخت سے متعلق تکنالوجی کے استعمال کے لیے مرکزی حکومت کے تمام تر پنشن یافتگان اور پنشن فراہم کرنے والی انتظامیہ کے درمیان بیداری پیدا کرنے کے مدنظر  پنشن اور پنشن یافتگان کی فلاح و بہبود کے محکمے نے ملک بھر کے 37 شہروں میں ماہ نومبر 2022  میں ایک ملک گیر مہم شروع کی تھی۔یہ مہم ازحد کامیابی ثابت ہوئی  اور اس کے دوران مرکزی حکومت کے پنشن یافتگان کے لیے 35 لاکھ سے زائد ڈی ایل سی جاری کیے گئے۔ ملک بھر کے 100 شہروں کے 500 مقامات پر یکم نومبر سے 30 نومبر 2023 تک ایک ملک گیر مہم کا اہتمام کیا جا رہا ہے، جس کے تحت پنشن فراہم کرنے والے 17 بینکوں، وزارتوں/ محکموں، پنشن یافتگان کی بہبودی ایسو سی ایشن، یو آئی ڈی اے، ایم ای آئی ٹی وائی کے تعاون سے 50 لاکھ پنشن یافتگان تک رسائی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

مہم کے جزو کے طور پر ، اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور کینارا بینک کے تعاون سے بنگلورو میں ڈی ایل سی کیمپوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ یہ کیمپس شہر کے مختلف مقامات جیسے آئی ایس آر او، نال بنگلورو، یلہانکا نیو ٹاؤن، ایئر فورس اسٹیشن یلہنکا اور ہسرگھٹا  میں،  ایس بی آئی کے ذریعہ اور وجے نگر  II، بساویشور، ہنومنت نگر، ملیشورم اور راجا جی نگر- II بلاک ڈی پی سی ڈی میں کینارا بینک کے ذریعہ منعقد کیے جا رہےہیں۔ یو آئی ڈی اے آئی کی ایک ٹیم ضرورت کے مطابق پنشن یافتگان کے آدھار ریکارڈس کے لیے ان کو تعاون فراہم کرنے  اور کسی بھی تکنیکی مسئلے کو حل کرنے کی غرض سے ان کیمپوں میں شرکت کر رہی ہے۔

جناب وی سری نواس ، سکریٹری (پنشن) کی صدارت میں ڈی او پی پی ڈبلیو کی ایک ٹیم  نے 4 نومبر کو بنگلورو کا دورہ کیا ۔ اس دورے کا مقصد مہم کی پیش رفت کا جائزہ لینا اور بینک افسران، پنشن یافتگان ، اور پنشن یافتگان کی تین درج رجسٹر ایسو سی ایشنوں یعنی کرناٹک سینٹرل گورنمنٹ پنشنرس ایسو سی ایشن، کرناٹک پوسٹس اینڈ ٹیلی کمیونی کیشنز پنشنرس ایسو سی ایشن اور آل انڈیا بی ایس این ایل پنشنرس ویلفیئر ایسو سی ایشن  کے نمائندگان کے ساتھ بات چیت پر مبنی میٹنگ کرنا تھا۔

سکریٹری (پی اینڈ پی ڈبلیو) نے پنشن یافتگان سے خطاب کیا اور انہیں پنشن یافتگان کے لیے زندگی بسر کرنا آسان بنانے  کے عمل کو بہتر بنانے کے سلسلے میں محکمے کی پہل قدمیوں کے بارے میں بتایا۔ موجودہ مہم ایک ایسی ہی پہل قدمی ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ڈی ایل سی جمع کرانے کے لیے چہرے کی تصدیق کی تکنیک دور دراز علاقوں کے پنشن یافتگان تک پہنچ جائے، تاکہ وہ اپنے گھروں سے بآسانی تکنیک کو سمجھیں اور استعمال کر سکیں۔ انہوں نے بینکرس اور پنشن یافتگان سے کہا کہ وہ اس ملک گیر ڈجیٹل لائف سرٹیفکیٹ مہم کو عوامی تحریک بنائیں۔

 

جناب کرشن شرما، سی جی ایم، اسٹیٹ بینک آف انڈیا، بنگلورو سرکل نے شرکاء سے خطاب کیا اور بتایا کہ بینک اس مہم کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر تعاون فراہم کرے گا جس سے بنگلورو سرکل کے پنشن یافتگان کو فائدہ پہنچے گا۔ ایس بی آئی کی ہر شاخ میں ایک ہیلپ ڈیسک قائم کیا جائے گا۔

پنشن یافتگان کی ایسو سی ایشنوں کے نمائندوں نے بتایا کہ ڈجیٹل لائف سرٹیفکیٹس کی ترقی پنشنرز بالخصوص بزرگ، معذور اور ہسپتال میں داخل افراد کے لیے زندگی آسان بنانے کی جانب ایک بہت بڑا قدم ہے۔ چہرے کی شناخت کی تکنیک کے استعمال کے ذریعہ وہ ایسے پنشنرز کے گھروں، ہسپتالوں میں جاکر اور ڈی ایل سی کیمپوں کے انعقاد کے ذریعہ کامیابی کے ساتھ لائف سرٹیفکیٹ تیار کرنے میں کامیاب ہوئے۔

میٹنگ میں 400 سے زائد پنشنرز نے شرکت کی اور ڈگر سے ہٹ کر تکنیک کی ترقی پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا جس کا اب بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے اور جس سے پنشن یافتگان کی زندگی میں آسانی پیدا ہو رہی ہے۔

پنشن اور پنشن یافتگان کی فلاح و بہبود کا محکمہ ملک بھر میں اس مہم کی زبردست کامیابی کے لیے تمام تر کوششیں کرے گا۔

***

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:693


(Release ID: 1974854) Visitor Counter : 101