وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم کا ہندوستان ٹائمز لیڈرشپ سمٹ 2023 سے خطاب   


2024 کے عام انتخابات کے نتائج رکاوٹوں سے بالاتر ہوں گے

"آزادی کے دوران اٹھنے والی لہر نے عوام میں جوش اور اتحاد کا جذبہ پیدا کیا اور بہت سی رکاوٹوں کو توڑ دیا"

"چندریان 3 کی کامیابی ہر شہری میں فخر اور خود اعتمادی کا احساس پیدا کرتی ہے اور انہیں ہر شعبے میں آگے بڑھنے کی ترغیب دیتی ہے"

’’آج ہر ہندوستانی خود اعتمادی سے بھرا ہوا ہے‘‘

"جن دھن بینک اکاؤنٹس غریبوں کے درمیان ذہنی رکاوٹوں کو توڑنے اور ان کے فخر اور عزت نفس کو زندہ کرنے کا ایک ذریعہ بن گئے"

"حکومت نے نہ صرف زندگیوں کو تبدیل کیا ہے بلکہ غربت پر قابو پانے میں غریبوں کی مدد کی ہے"

"آج عام شہری بااختیار اور حوصلہ افزا محسوس کرتے ہیں"

"آج کے ہندوستان کی ترقی کی رفتار اور پیمانہ اس کی کامیابی کی علامت ہے"

"جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی نے ترقی اور امن کی راہ ہموار کی ہے"

"ہندوستان نے ریکارڈ گھوٹالوں سے ریکارڈ برآمدات تک کا سفر طے کیا ہے"

’’اسٹارٹ اپس ہوں، کھیل ہوں، خلا ہو یا ٹیکنالوجی، ہندوستان کی ترقی کے سفر میں متوسط طبقہ تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے‘‘

"نو متوسط طبقہ ملک کی کھپت میں اضافے کو رفتار دے رہا ہے"

"آج غریب ترین افراد سے لے کر دنیا کے امیر ترین تک،یہ ماننے لگے ہیں کہ یہ ہندوستان کا وقت ہے"

Posted On: 04 NOV 2023 10:47PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ہندوستان ٹائمز لیڈرشپ سمٹ 2023 سے خطاب کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ہندوستان ٹائمز لیڈرشپ سمٹ 2023 میں مدعو کرنے پر ایچ ٹی گروپ کا شکریہ ادا کیا۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ایچ ٹی گروپ نے ہمیشہ لیڈرشپ سمٹ کے موضوعات کے ساتھ آگے بڑھنے کے ہندوستان کے پیغام کو پیش کیا ہے۔ انہوں نے اس چوٹی کانفرنس کے تھیم 'ری شیپنگ انڈیا' کو یاد کیا،  جب موجودہ حکومت 2014 میں برسراقتدار آئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس گروپ نے بعد میں دیکھا کہ بڑی تبدیلیاں آ رہی ہیں اور اور ہندوستان کو نئی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ 'بات چیت کے لیے ایک بہتر کل' کا تھیم اس وقت دیا گیا تھا جب 2019 میں موجودہ حکومت اس سے بھی بڑی اکثریت سے جیت کرآئی تھی۔ اب 2023 میں جب عام انتخابات قریب آ رہے ہیں، جناب مودی نے سمٹ کے موضوع پر روشنی ڈالی،'بریکنگ بیریئرز' (رکاوٹؤں کو توڑنا)  اور یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ موجودہ حکومت تمام ریکارڈ توڑ دے گی اور آنے والے عام انتخابات میں جیت کر سامنے آئے گی۔ جناب مودی نے کہا ’’2024 کے عام انتخابات کے نتائج رکاوٹوں سے پرے ہوں گے‘‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے 'ری شیپنگ انڈیا' سے 'بیریئرز سے پرے' تک کے سفر نے ملک کے آنے والے روشن مستقبل کی بنیاد رکھ دی ہے۔ انہوں نے ہندوستان کو طویل عرصے سے درپیش متعدد رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا  کہ ایک ترقی یافتہ، عظیم الشان اور خوشحال ہندوستان اسی بنیاد پر تعمیر کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ غلامی اور حملوں کے طویل عرصے نے ملک کو کئی غلامیوں میں جکڑ دیا ہے۔ ہندوستان کی آزادی کی تحریک کو یاد کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ اس دوران جو لہر پیدا ہوئی اس کے ساتھ ساتھ عوام میں جذبہ اور اتحاد کے احساس نے ایسی بہت سی رکاوٹوں کو توڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ امید تھی کہ آزادی کے بعد بھی یہی رفتار برقرار رہے گی تاہم بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک اپنی صلاحیت کے مطابق ترقی نہیں کر سکا۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ذہنی رکاوٹ بہت سے مسائل میں سے ایک تھی، جب کہ آزاد ہندوستان کو درپیش کچھ مسائل حقیقی تھے، باقی سمجھے جاتے تھے اور باقی مبالغہ آرائی کرتے تھے۔

وزیر اعظم نے راحت کا اظہار کیا کہ 2014 کے بعد بھارت ان رکاوٹوں کو توڑنے کے لیے مسلسل محنت کر رہا ہے۔ ہم نے بہت سی رکاوٹوں کو عبور کیا ہے اور اب ہم رکاوٹوں سے آگے بڑھنے کی بات کر رہے ہیں۔ "آج ہندوستان چاند کے اس حصے پر پہنچ گیا ہے جہاں اس سے پہلے کوئی نہیں پہنچا۔ آج بھارت ہر رکاوٹ کو توڑ کر ڈیجیٹل لین دین میں نمبر ون بن گیا ہے۔ انہوں نے بتایا  کہ یہ موبائل مینوفیکچرنگ میں سرفہرست ہے، اسٹارٹ اپس میں دنیا کے سرفہرست 3 ممالک میں مضبوطی سے کھڑا ہے اور ہنر مند افراد کا ایک  پول بنا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہندوستان جی 20 چوٹی کانفرنس جیسے عالمی پروگراموں میں اپنا پرچم بلند کر رہا ہے اور ہر رکاوٹ کو توڑ رہا ہے۔

وزیراعظم نے ادیب اور سیاست دان علامہ اقبال کی غزل ’’ستاروں کے آگے جہاں اور بھی ہیں‘‘ کی ایک لائن سنائی اور کہا کہ بھارت ابھی رکنے والا نہیں ہے۔

وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ذہنیت قوم کی سب سے بڑی رکاوٹیں ہیں جو ماضی کی حکومتوں کے غیر معمولی طرز عمل پر تنقید اور طنز کا باعث بنتی ہیں۔ وقت کی پابندی، بدعنوانی اور حکومتی کوششوں کو نمایاں کرتے ہوئے، وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کچھ واقعات پوری قوم کو ذہنی رکاوٹوں کو توڑنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ کس طرح مہاتما گاندھی کے شروع کردہ ڈانڈی مارچ نے قوم کو متاثر کیا اور ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد کے شعلے کو بھڑکا دیا۔ وزیر اعظم مودی نے زور دے کر کہا کہ چندریان 3 کی کامیابی ہر شہری میں فخر اور خود اعتمادی کا احساس پیدا کرتی ہے اور انہیں ہر شعبے میں آگے بڑھنے کی ترغیب دیتی ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ’’آج ہر ہندوستانی خود اعتمادی سے لبریز ہے۔ انہوں نے یاد کیا کہ کس طرح صفائی، بیت الخلا اور حفظان صحت کے مسائل کو خود وزیر اعظم نے لال قلعہ سے اپنی یوم آزادی کی تقریر کے دوران اٹھایا تھا جس کی وجہ سے ذہنیت میں تبدیلی آئی۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ ’’صفائی اب ایک عوامی تحریک بن چکی ہے‘‘۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کھادی کی فروخت میں پچھلے 10 سالوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ جن دھن بینک اکاؤنٹس غریبوں کے درمیان ذہنی رکاوٹوں کو دور کرنے اور ان کے فخر اور عزت نفس کو دوبارہ زندہ کرنے کا ذریعہ بن گئے ہیں۔ انہوں نے منفی ذہنیت کی نشاندہی کی جہاں بینک کھاتوں کو صرف امیروں کے لیے سمجھا جاتا تھا اور بتایا کہ کس طرح جن دھن یوجنا نے بینکوں کو غریبوں کی دہلیز تک پہنچا کر اسے مزید قابل رسائی بنایا۔ انہوں نے روپے کارڈ کے وسیع استعمال پر بھی زور دیا جو غریبوں کو بااختیار بنانے کا ذریعہ بنتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ "جو لوگ اے سی کمروں میں بیٹھ کر نمبروں اور بیانیے سے چلتے ہیں وہ غریبوں کی نفسیاتی طاقت کو کبھی نہیں سمجھ سکتے"۔ ہندوستان کی سرحدوں کے باہر ذہنیت کی تبدیلی پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب مودی نے دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران اپنے دفاع کی ہندوستان کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کا ذکر کیا، موسمیاتی کارروائی کی قراردادوں کی رہنمائی اور مقررہ تاریخ سے پہلے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے کھیلوں کے میدان میں ہندوستان کی شاندار کارکردگی پر بھی روشنی ڈالی اور اس کامیابی کا سہرا ذہنیت میں تبدیلی کو دیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان میں صلاحیتوں اور وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ غربت کی اصل رکاوٹ کو اجاگر کرتے ہوئے  وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اس کا مقابلہ نعروں سے نہیں بلکہ حل، پالیسیوں اور ارادوں سے کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ماضی کی حکومتوں کی سوچ پر افسوس کا اظہار کیا جس کی وجہ سے غریبوں کی سماجی اور معاشی طور پر ترقی نہیں ہو سکی۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غریب بنیادی سہولیات کی مدد سے غربت پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ غریبوں کو بااختیار بنانا مرکزی حکومت کی سب سے بڑی ترجیح رہی ہے۔ انہوں نے کہا  "حکومت نے نہ صرف زندگی بدلی ہے بلکہ غربت پر قابو پانے میں بھی غریبوں کی مدد کی ہے"، اور بتایا کہ صرف گزشتہ 5 سالوں میں 13 کروڑ سے زیادہ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 13 کروڑ لوگوں نے کامیابی کے ساتھ غربت کی رکاوٹ کو توڑ دیا ہے اور ملک میں نو متوسط طبقے کا حصہ بن چکے ہیں۔

اقربا پروری کی رکاوٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب مودی نے نشاندہی کی کہ عام لوگوں کے پاس کوئی بات نہیں ہے، خواہ وہ کھیل ہو، سائنس ہو، سیاست ہو یا یہاں تک کہ پدم ایوارڈز، اور کامیاب ہونا صرف اس صورت میں ممکن ہے جب کسی کا تعلق مخصوص حلقوں سے ہو۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عام شہری آج بااختیار اور حوصلہ افزا محسوس کرتے ہیں اور حکومت کے نقطہ نظر میں تبدیلی کا سہرا دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا "کل کے گمنام ہیرو آج ملک کے ہیرو ہیں" ۔

ملک میں جدید بنیادی ڈھانچے کی رکاوٹ سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے وزیر اعظم نے دنیا کی سب سے بڑی بنیادی ڈھانچے کی مہم پر روشنی ڈالی۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے معاملے میں ہندوستان کی رفتار اور پیمانے کو اجاگر کرنے کے لیے، وزیر اعظم مودی نے شاہراہوں کی تعمیر14-2013 میں 12 کلومیٹر سے 23-2022 میں 30 کلومیٹر تک بڑھانے کا ذکر کیا، 2014 کے 5 شہروں سے 2023 میں 20 شہروں تک میٹرو کنیکٹیویٹی کو بڑھایا، 2014 میں ہوائی اڈوں کی تعداد 70 سے آج تقریباً 150، 2014 میں 380 میڈیکل کالج آج 700 سے زائد، گرام پنچایتوں کو جوڑنے کے لیے 2023 میں آپٹیکل فائبر کی 350 کلومیٹر سے 6 لاکھ کلومیٹر تک  کی توسیع، 4 لاکھ کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر اس طرح پی ایم گرام سڑک یوجنا کے تحت 99 فیصد دیہاتوں کو جوڑ دیا گیا جو کہ 2014 میں 55 فیصد تھا۔  انہوں نے مزید کہا "یہ آج کے ہندوستان کی ترقی کی رفتار اور پیمانہ ہے۔ یہ ہندوستان کی کامیابی کی علامت ہے" ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں ہندوستان نے بہت سی سمجھی جانے والی رکاوٹوں سے باہر نکلا ہے۔ ہمارے پالیسی ساز اور سیاسی ماہرین کا خیال تھا کہ اچھی معیشت اچھی سیاست نہیں ہو سکتی۔ کئی حکومتوں نے اسے سچ بھی مان لیا تھا جس کی وجہ سے ہمارے ملک کو سیاسی اور معاشی دونوں محاذوں پر مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن، ہم اچھی معاشیات اور اچھی سیاست کو ساتھ لائے۔ ہندوستان کی اقتصادی پالیسیوں نے ملک میں ترقی کی نئی راہیں کھولیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو طویل مدتی فائدے پہنچانے والی پالیسیوں کا انتخاب ایسے وقتوں میں کیا گیا جب بینکنگ بحران، جی ایس ٹی کے نفاذ اور کووڈ وبائی مرض کو حل کرنے کے لیے حل کی ضرورت تھی۔

وزیر اعظم نے حال ہی میں منظور شدہ ناری شکتی وندن ادھینیم کو سمجھی جانے والی رکاوٹ کی ایک اور مثال کے طور پر حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بل کئی دہائیوں سے لٹکا ہوا تھا، لگتا تھا کہ یہ کبھی منظور نہیں ہو سکے گا، اب حقیقت بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے سیاسی فائدے کے لیے کئی مسائل کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ایک ایسی ہی مثال کے طور پر حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل ایک نفسیاتی دباؤ بنایا گیا تھا تاکہ ہر کسی کو یہ یقین دلایا جائے کہ اسے منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے خاتمے سے ترقی اور امن کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ لال چوک کی تصویروں نے دکھایا ہے کہ جموں و کشمیر کس طرح بدل رہا ہے۔ آج مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی ختم ہو رہی ہے اور سیاحت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ہم جموں و کشمیر کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔

میڈیا برادری کے معززین کی موجودگی کو نوٹ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بریکنگ نیوز کی مطابقت اور 2014 کے بعد سے اس کی تبدیلی پر روشنی ڈالی۔ ریٹنگ ایجنسیوں کے ذریعہ 2013 کے دوران ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو میں کمی کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے زور دیا کہ اس کے بالکل برعکس ہے۔ آج ہو رہا ہے جہاں ہندوستان کی ترقی کی پیشن گوئی اوپر کی طرف نظر ثانی کر رہی ہے۔ موازنہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے 2013 کے دوران بینکوں کی نازک حالت کا تذکرہ کیا جس میں ہندوستانی بینکوں نے 2023 میں اپنے اب تک کے سب سے بہترین منافع پوسٹ کیے ۔انہوں نے مزید کہا "ہندوستان نے ریکارڈ گھوٹالوں سے ریکارڈ برآمدات تک کا سفر طے کیا ہے" ۔

وزیر اعظم مودی نے بتایا کہ  2013 میں سخت معاشی حالات کے بارے میں قومی اور بین الاقوامی اشاعتوں کی جانب سے منفی شہ سرخیاں متوسط طبقے پر اثر انداز ہوئیں ۔ لیکن آج ہندوستان کے ترقی کے سفر میں متوسط طبقہ تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے، چاہے وہ اسٹارٹ اپس ہوں، کھیل ہوں، یا ٹیکنالوجی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور 2023 میں 7.5 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے انکم ٹیکس جمع کروایا، جو کہ  میں 4 کروڑ سے زیادہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیکس انفارمیشن سے متعلق ایک مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ اوسط آمدنی جو 2014 میں 4.5 لاکھ روپے سے کم تھی، 2023 میں بڑھ کر 13 لاکھ روپے ہو گئی ہے، اور اس کے نتیجے میں، لاکھوں لوگ کم آمدنی والے گروہوں سے زیادہ آمدنی کی طرف جا رہے ہیں۔ گروپس قومی روزنامے میں شائع ہونے والی اقتصادی رپورٹ سے ایک دلچسپ حقیقت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ اگر 5.5 لاکھ روپے سے 25 لاکھ روپے کی تنخواہ والے خطوط میں کمانے والوں کی کل آمدنی کو شامل کیا جائے تو یہ تعداد 3.25 لاکھ کروڑ روپے کے لگ بھگ تھی۔ یہ 2021 تک بڑھ کر 14.5 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی جو کہ 5 گنا اضافہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ اعداد و شمار صرف تنخواہ دار آمدنی کے تجزیہ پر مبنی ہیں نہ کہ کسی اور ذریعہ سے۔

وزیر اعظم نے بڑھتے ہوئے متوسط طبقے اور غربت میں کمی کو اس بڑے معاشی چکر کے دو بڑے عوامل کی بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ غربت سے نکلنے والے، نو متوسط طبقہ، ملک کی کھپت کی ترقی کو رفتار دے رہے ہیں۔ متوسط طبقہ اس طلب کو پورا کرنے کی ذمہ داری لے کر اپنی آمدنی میں اضافہ کر رہا ہے، یعنی غربت کی کم ہوتی شرح متوسط طبقے کو بھی فائدہ پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہی لوگوں کی خواہشات ہمارے ملک کی ترقی کو تقویت دے رہے ہیں۔ ان کی طاقت نے آج ہندوستان کو دنیا کی 5ویں بڑی معیشت بنا دیا ہے۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہندوستان جلد ہی دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ امرت کال میں ہندوستان 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ہندوستان کامیابی کے ساتھ ہر رکاوٹ کو عبور کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا، "آج غریب ترین سے لے کر دنیا کے امیر ترین تک، یہ ماننے لگے ہیں کہ یہ ہندوستان کا وقت ہے۔" انہوں نے کہا کہ ہر ہندوستانی کی سب سے بڑی طاقت خود اعتمادی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا "اس کی طاقت سے، ہم کسی بھی رکاوٹ کو عبور کر سکتے ہیں" ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کرتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا کہ 2047 میں منعقد ہونے والی ہندوستان ٹائمز لیڈرشپ سمٹ کا موضوع ہوگا – ڈیولپڈ نیشن ، وہاٹس نیکسٹ؟ (ترقی یافتہ قوم، آگے کیا؟)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

690



(Release ID: 1974836) Visitor Counter : 75