سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ہندوستان میں  6جی کے معیار کے مطابق بنانے کی قیادت کی صلاحیت، ملک ایسی ٹیکنالوجیز کا عالمی برآمدکار بن سکتا ہے: سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی)کے سکریٹری

Posted On: 29 OCT 2023 5:11PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹکنالوجیمحکمہ (ڈی ایس ٹی) کے سکریٹری پروفیسر ابھے کرندیکرنے کہا کہ ہندوستان  میں 5جی تکنیک، تعلیمی اداروں، صنعتوں اور اسٹارٹ اپس کےتحقیق کاروں کیپرعزم ٹیمکے پاس ملک کو موبائل نیٹ ورک ٹیکنالوجی کا ماحولیاتی نظام کو مستحکم کرنے کی طاقت ہے۔ پروفیسر کرندیکر 29 اکتوبر 2023 کو انڈین موبائل کانگریس (آئی ایم سی) کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

پروفیسر کرندیکر نے دوسری بین الاقوامی ورکشاپ کے دوران اپنے سیشن میں کہا کہ’’اب ہمارے پاس 6 جیاسٹینڈر ڈائزیشن کو اب اس طرح سے آگے بڑھانے کا موقع ہے جس کے بارے میں ہم نے واقعی پہلے نہیںسوچا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ آئندہ برسوں میں  ہندوستان ایسی ٹیکنالوجی کا عالمی برآمد کنندہ بن سکتا ہے۔ 6 جیاسٹینڈرڈائزیشن انڈین موبائل کانگریس (آئی ایم سی) کے حصے کے طور پر منعقد ہوئی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 27 اکتوبر 2023 کو انڈین موبائل کانگریس کا افتتاح کیا تھا۔

سائنس اور ٹیکنالوجیمحکمہ (ڈی ایس ٹی) کے سکریٹری نے کہا کہ ’’جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ  5جی  بذات خود 2جی اور 3جی موبائل نیٹ ورک سے ایک مثالی تبدیلی تھی، جب کہ 6جیواقعی ایک گیم چینجر ہوگا اور ہندوستان 6 جی تحقیق اور اسٹینڈرڈائزیشن کو ایک الگ طریقے سے متاثر کرنے کے لئے کارآمد منظرنامہ پیش کررہا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ موبائل مواصلات کی آمد کے ساتھ، ہندوستان عالمی ڈیٹاویلیوم میںکافی تعاون دے رہا ہے اور 2030 تک اسٹینڈرڈ موبائل مواصلات سے پیدا ہونے والے کل ڈیٹا میں ہندوستان کی حصے داری ایک تہائییا اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’’ہمارے پاس بہت زیادہ استعمال سے لے کر بہت کم ڈیٹاشرح تک، بہت مشکل تاخیر سے لے کر کم تاخیر ایپلی کیشنز،متفاوت ریڈیوایکسس ٹیکنالوجیز اور ایکسس آلات کی ایکرینج تک مختلف طرح کے استعمال کے معاملے ہوں گے۔ ہندوستان میںیہ تنوع سیلولر موبائل مواصلات اور وائی فائی، ڈرون، سیٹلائٹ، زمینینیٹ ورکس، سینسرز اور انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی) کے توسط سے منسلک آلات کے لیے ایککارآمد تجربے کا منظرنامہ ہوگا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ جہاں تک اسٹینڈرڈائزیشن اور پیٹنٹداخل کرنے پر تحقیق کا سوال ہے، ہمیں ابھیبھی ایک طویل سفر طے کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، کور نیٹ ورک میںکافی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ کور نیٹ ورک کے سامنے بڑے چیلنجزآئیں گے اور انھیں دور کرنے کے لیے، ایک موثر متفاوت ریڈیوایکسس تکنیک جو کور نیٹ ورک میں بڑی مقدار میں ڈیٹا پمپ کرنے میں مدد کرسکتی ہے، انتہائی کارآمد ہوگی۔

پروفیسر کرندیکر نے آئی ایم سی میں زور دیا کہ ’’ان شعبوں میںآنے والے تحقیقسے متعلق چیلنجوں کو سائنس و ٹیکنالوجی محکمہ کے ذریعے نیشنل سائبر فزیکل سسٹمز مشن (این ایم آئی سی پی ایس) جیسی پہل کے ذریعےتعاون دیا جاسکتا ہے۔ ابتدائی ٹیلی فون کنکٹیوٹی کے علاوہ، یہ زراعت، صحت، ٹرانسپورٹ، رسد وغیرہکے شعبوں میں مواصلات کی توسیع کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ، اے این آر ایف کے جلد ہی شروع ہونے سے، ان میں سے کچھ جدید شعبوں فنڈنگ کے نئے نظام قائم ہوسکتے ہیں۔ ‘‘

انہوں نے ٹیکنالوجی اینوویشن ہب کے ذریعے انڈین موبائل کانگریس میں لگائے گئے مختلف اسٹالز کا بھی دورہ کیا اور نمائش میں پیش کی گئی ٹیکنالوجیز کے بارے میںبات کی۔

اس دوران حکومت، تعلیمی اور صنعتی حلقوں کی سرکردہ شخصیات موجود تھیں۔ اس تین روزہ کانگریس میں، اطلاعات و نشریات کی وزارت میں سکریٹری جناب اپوروا چندرا، ٹرائی کے سکریٹریجناب وی رگھو نندن، سی-ڈاٹ کے جناب آر کے اپادھیائے، ٹی ای سی کے مشیرجناب آر آر متر نے ورکشاپ کے مختلف سیشن میںحصہ لیا اور موبائل نیٹ ورک، اسٹینڈرڈائزیشن کے بارے میں بات چیت کی۔

 

******

شح۔ف ا ۔ م ر

U-NO.427

29.10.2023



(Release ID: 1972863) Visitor Counter : 88