حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر نے جودھپور میں سائنس و ٹیکنالوجی کلسٹرز کی پہلی مشترکہ میٹنگ کی صدارت کی
Posted On:
28 OCT 2023 6:59PM by PIB Delhi
حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے کمار سود نے جودھپور، راجستھان میں 26-27 اکتوبر 2023 کو منعقد ہوئی سائنس و ٹیکنالوجی (ایس اینڈ ٹی) کلسٹرز کی پہلی مشترکہ میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ کا اہتمام جودھپور سٹی نالج اینڈ اینوویشن فاؤنڈیشن (جے سی کے آئی ایف) نے کیا تھا اور اس کی میزبانی انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) جودھپور نے کی تھی۔
سنہ 2020 میں شروع ہونے والا سٹی ایس اینڈ ٹی کلسٹرز حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر کے دفتر کا ایک اہم اقدام ہے، جو وزیر اعظم کی سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعی مشاورتی کونسل (پی ایم- ایس ٹی آئی اے سی) کی سفارش پر قائم کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد تعلیمی اداروں، آر اینڈ ڈی اداروں، صنعتوں، اسٹارٹ اپس اور مقامی حکومتوں کو ساتھ لاکر ایس اینڈ ٹی کارروائیوں کے ذریعے مقامی چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔ فی الحال، بنگلورو، بھونیشور، دہلی، حیدرآباد، جودھپور اور پونے میں سات کلسٹرز کام کررہے ہیں، ان میں حال ہی میں چنڈی گڑھ میں قائم کیا گیا شمالی علاقہ کا کلسٹر بھی شامل ہے، یہ سبھی باہمی تعاون کے ذریعے علاقائی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔
اپنے کلیدی خطاب میں، پروفیسر سود نے واضح کیا کہ ایس اینڈ ٹی کلسٹرز حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر کی ایک منفرد پہل ہے، جو تحقیق کے ترجمے کے پہلوؤں پر توجہ مرکوز دے رہی ہے۔ کلسٹرز کی اجتماعی طاقت کو واضح کرتے ہوئے، انہوں نے ایس اینڈ ٹی کی ہم آہنگی کے ذریعے علاقائی چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کلسٹرز کی مشترکہ میٹنگ میں کلسٹرز کے ایک ساتھ آنے کے ساتھ، باہمی تعاون کے مزید ایسے منصوبے شروع کیے جائیں گے جو بین شعبہ جاتی ہوں گے اور قومی ترجیحات سے ہم آہنگ ہوں گے۔ تاہم، انہوں نے طویل مدت میں کلسٹرز کی پائیداری کی ضرورت پر زور دیا اور اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہر کلسٹر اپنی پائیداری کے منصوبے کے لیے کام کرے۔
(پی ایس اے پروفیسر سود ایس اینڈ ٹی کلسٹرز کی مشترکہ میٹنگ میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے)
حال ہی میں اعلان شدہ مسودہ نیشنل ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپ پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے، پروفیسر سود نے مشورہ دیا کہ کلسٹرز اس پالیسی فریم ورک کے تحت کام کرنے والے ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپس کے ساتھ مؤثر طریقے سے تعاون کرسکتے ہیں۔
حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک مشیر کے دفتر میں سائنٹفک سکریٹری ڈاکٹر پرویندر مینی نے اپنے خطاب میں کہا ’’کلسٹرس نے پوری دنیا میں انترپرینیورشپ اور اختراع کو تحریک دی ہے اور اداروں کی بندشوں کو توڑنے میں مدد کی ہے۔‘‘ انھوں نے مشترکہ ماحولیاتی نظام اور علاقائی حل فراہم کرنے والے کے طور پر ایس اینڈ ٹی کلسٹرز کے کردار پر روشنی ڈالی، جبکہ قومی اور عالمی پیمانے پر مسابقت کو فروغ دیا۔ ڈاکٹر مینی نے اس بات پر زور دیا کہ ایس اینڈ ٹی کلسٹرز ہندوستان کے گلوبل اینوویشن انڈیکس (جی آئی آئی) کو فروغ دینے اور عالمی معیشت میں حصہ ڈالنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
مزید برآں، ڈاکٹر مینی نے معلومات کے تبادلے کے پلیٹ فارم کے طور پر مشترکہ ایس اینڈ ٹی کلسٹرز کی مشترکہ میٹنگ کی اہمیت کو اجاگر کیا، جو قائم شدہ کلسٹرز سے نئے تک بہترین طور طریقوں کے اشتراک میں سہولت فراہم کرتا ہے اور تمام کلسٹرز کے درمیان باہمی طور پر سیکھنے اور ترقی کے ماحول کو فروغ دیتا ہے۔
(پی ایس اے کے دفتر میں سائنٹفک سکریٹری ڈاکٹر پرویندر مینی، ایس اینڈ ٹی کلسٹرس کی مشترکہ میٹنگ میں افتتاحی خطبہ دیتے ہوئے)
دو روزہ میٹنگ میں شناخت شدہ موضوعات اور کلسٹرز کے درمیان بین مضامین تعاون کے مواقع پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ موضوعات میں شامل ہیں: حفظان صحت، توانائی اور ماحولیات، ایگری ٹیک اینڈ نیوٹریشن، ایس ٹی ای ایم ایجوکیشن، ایس اینڈ ٹی کے توسط سے ذریعہ معاش، اور نارتھ ایسٹ امپیکٹ اینڈ انڈسٹری 4.0۔
پہلے دن، مختلف ایس اینڈ ٹی کلسٹرز کے ذریعے چار اہم موضوعات پر مشترکہ پرزنٹیشن دیے گئے۔ ریسرچ اینڈ اینوویشن سرکل، حیدرآباد (آر آئی سی ایچ)، حیدرآباد کی سی ای او محترمہ رشمی پمپالے نے حفظان صحت کے موضوع پر ایک پرزنٹیشن دیا۔ اس کے بعد دہلی ریسرچ امپلی منٹیشن اینڈ انوویشن (ڈی آر آئی آئی وی)، دہلی کی سی ای او محترمہ شپرا مشرا نے توانائی اور ماحولیات کے موضوع پر پرزنٹیشن دیا ۔ اس کے بعد اگلا پرزنٹیشن بنگلورو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کلسٹر (بی ای ایس ٹی) ، بنگلورو میں سی او او جناب روی ٹینیٹی نے ایگری ٹیک اور نیوٹریشن کے موضوع پر دیا۔ پہلے دن کا آخری پرزنٹیشن پونے نالج کلسٹر (پی کے سی)، پونے، سی ای او ڈاکٹر پریا ناگراج کے ذریعے ایس ٹی ای ایم ایجوکیشن کے موضوع پر دیا گیا۔
پرزنٹیشن نے اجتماعی طور پر ان اوور لیپنگ علاقوں میں کلسٹرز کے باہمی تعاون کو نمایاں کیا، اور اپنے متعلقہ علاقوں میں باہمی تعاون پر مبنی ایس اینڈ ٹی اقدامات کو آگے بڑھانے میں ان کے کردار کی نشان دہی کی۔
پریزنٹیشن کے بعد، پروفیسر سود نے آئی آئی ٹی جودھپور میں فیکلٹی کے ساتھ بات چیت کی۔ انہوں نے ایک نمائش کا افتتاح بھی کیا جس کا عنوان تھا ’کلا انوبھو‘ جس میں اختراعی گیلری اور ذریعہ معاش کے تعاون کے اقدامات شامل ہیں۔
(نمائش میں آئی آئی ٹی جودھپور کے ڈائریکٹر پروفیسر سانتانو چودھری کے ساتھ پی ایس اے پروفیسر سود، نمائش کنندگان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے)
دوسرے دن کا آغاز ایس اینڈ ٹی کے ذریعے روزی روٹی کے موضوع پر ایک مشترکہ پرزنٹیشن کے ساتھ ہوا، جسے جے سی کے آئی ایف، جودھپور کے سی ای او ڈاکٹر جی ایس توٹیجا نے پیش کیا۔ آخری مشترکہ پرزنٹیشن نارتھ ایسٹ امپیکٹ اینڈ انڈسٹری 4.0 کے موضوع پر ڈاکٹر ایم سوار، چیئرمین اور ڈاکٹر این مشرا، سی ای او، بھونیشور سٹی نالج اینوویشن کلسٹر (بی سی کے آئی سی)، بھونیشور نے پیش کیا۔ دوسرے دن کے کچھ اہم نکات میں کلسٹرز کی فعال مصروفیات کے بارے میں بات چیت شامل تھی، تاکہ ذریعہ معاش پیدا کرنے اور آن لائن سیل پلیٹ فارم کے ذریعے مصنوعات کی قدر کو بڑھانے کے لیے روایتی آرٹ سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ ان کوششوں کو شمال مشرقی ریاستوں میں بی سی کے آئی سی کے ذریعے اعادہ کیا جانا چاہیے۔
اپنے اختتامی کلمات میں، پروفیسر سود نے ایس اینڈ ٹی کلسٹرز کی اہم ضروریات کا اعادہ کیا کہ وہ مستقبل میں خود کو پائیدار بنانے کے لیے کام کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایس اینڈ ٹی کلسٹرز کی مشترکہ میٹنگ نے ایک غیر معمولی رفتار سے اختراع کو آگے بڑھانے میں سائنس دانوں، انجینئروں اور صاحب بصیرت افراد کے ایک دوسرے سے جڑے ہونے والے ماحولیاتی نظام کی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔ پروفیسر سود نے حاضرین کے درمیان خیالات کے تنوع کی تعریف کی اور کہا ’’یہ واضح ہے کہ ترقی شمولیت اور مختلف نقطہ نظر کو اپنانے کی خواہش سے پروان چڑھتی ہے۔‘‘
دو روزہ میٹنگ میں، شرکاء کو مصنوعی ذہانت سے چلنے والے حل سے لے کر پائیدار توانائی کے اقدامات تک تکنیکی اختراعات اور پیش رفت کا مشاہدہ کرنے کا موقع ملا۔ آئی آئی ٹی جودھپور کے طلباء نے میڈیکل ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق بھی پیش کی۔ پروفیسر سود نے قابل استعمال ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے حفظان صحت سے متعلق ایک مجموعہ کا اجرا بھی کیا۔
(پی ایس اے پروفیسر سود قابل استعمال ٹیکنالوجیز پر مرکوز حفظان صحت کے ایک مجموعہ کا اجرا کرتے ہوئے)
اس پروگرام نے ان کلسٹرز کی مشترکہ کوششوں کی صلاحیت کو تقویت بخشی اور سائنس و ٹیکنالوجی کے ذریعے مثبت تبدیلی لانے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔
(پی ایس اے پروفیسر سود، سائنٹفک سکریٹری ڈاکٹر مینی، آئی آئی ٹی جودھپور کلاک ٹاور میں ایس اینڈ ٹی کلسٹرس کی مشترکہ میٹنگ کے شرکاء کے ساتھ)
******
ش ح۔ف ا ۔ م ر
U-NO. 408
(Release ID: 1972724)
Visitor Counter : 133