کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل سعودی عرب کے شہر ریاض میں ساتویں 'مستقبل کی سرمایہ کاری اقدام' میں شرکت کریں گے

Posted On: 23 OCT 2023 12:52PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم، اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر، جناب  پیوش گوئل 24 سے 25 اکتوبر 2023 تک سعودی عرب کے شہر ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو (ایف آئی آئی) کے 7ویں ایڈیشن میں شرکت کریں گے۔ اس پروگرام کے دورن جناب پیوش  گوئل   سعودی عرب کی سلطنت  کی  اہم  شخصیات  سمیت  سعودی عرب کے توانائی کے وزیر  عالی جناب  شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان السعود، وزیر تجارت، عزت مآب ماجد بن عبداللہ الکسابی، سرمایہ کاری کے وزیر  عالی جناب خالد الفالح، صنعت اور معدنی وسائل کے وزیر بندر بن ابراہیم الخورائف اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر  عالی  جناب یاسر رومیان کے علاوہ دیگر  شخصیات  سے بھی ملاقات کریں گے۔

جناب پیوش گوئل سعودی عرب کی سلطنت کے سرمایہ کاری کے وزیر کے ساتھ "خطرے سے مواقع تک: نئی صنعتی پالیسی کے دور میں ابھرتی ہوئی معیشتوں کے لیے حکمت عملی" کے موضوع پر منعقدہ اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ وہ ہندوستانی کمیونٹی کے ساتھ بات چیت کریں گے، جو سعودی معیشت کا ایک بااثر حصہ ہے۔ ان کی دنیا بھر کے کاروباری رہنماؤں اور سرکردہ سی ای اوز سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

ایف آئی آئی انسٹی ٹیوٹ ایک عالمی غیر منفعتی فاؤنڈیشن ہے، جسے سلطنت  سعودی عرب نے شروع کیا ہے۔ اس کا مقصد دنیا بھر سے حکومت اور کاروباری رہنماؤں کو جمع کرنا ہے، تاکہ سرمایہ کاری کے لیے نئے راستوں پر بات چیت کی جا سکے جس کا مقصد عالمی "انسانیت پر اثر" پیدا کرنا ہے۔ اس کے توجہ کے چار شعبے مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور روبوٹکس، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، اور پائیداری  ہیں۔

ایف آئی آئی کے 7ویں ایڈیشن کا موضوع  ہے"دی نیو کمپاس " ،جو نئے عالمی نظام پر مرکوز ہے۔ اس تقریب میں دنیا کے سرکردہ سرمایہ کاروں، کاروباری رہنماؤں، پالیسی سازوں، تخلیق کاروں اور کھوج کرنے والوں کی شرکت متوقع ہے۔ اس کے بعد کی میٹنگوں میں، شرکاء جان بوجھ کر نئی منڈیوں کو دریافت کرنے اور اقتصادی ترقی اور خوشحالی کی نئی سرحدوں پر تشریف لے جانے کے لیے اکٹھے ہوں گے۔

سلطنت سعودی عرب ، ہندوستان کے اہم ترین کلیدی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ مالی سال 2022-23 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت 52.75 ارب امریکی ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ ہندوستان-سعودی عرب اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل (ایس پی سی) کے قیام سے بھی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ 2019 میں قائم کیا گیا، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بڑھانا ہے اور اس کے دو اہم ستون ہیں: 'کمیٹی آن پولیٹیکل، سیکورٹی، سوشل اور کلچرل کوآپریشن' اور 'کمیٹی آن اکانومی اینڈ انویسٹمنٹ'۔ برطانیہ، فرانس اور چین کے بعد ہندوستان چوتھا ملک ہے جس کے ساتھ ریاض نے اس طرح کی شراکت داری قائم کی ہے۔

ستمبر 2023 میں، ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور سلطنت سعودی  عرب کے ولی عہد،عالی جناب محمد بن سلمان آل سعود نے کلیدی  شراکت داری کونسل (ایس پی سی)  کی پہلی سربراہی سطح کے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔ اس اجلاس میں توانائی کے تحفظ ، تجارت اور سرمایہ کاری، دفاع اور سلامتی، صحت کی دیکھ بھال اور خوراک کی یقینی  فراہمی جیسے اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ وزیراعظم دنیا کی دو بڑی اور تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشتوں کے درمیان تعاون کا تصور  پیش کرتے ہیں، کیونکہ یہ باہمی تعاون پورے خطے میں امن و استحکام کے لیے اہم ہے۔

اس تناظر میں 7ویں ایف آئی آئی میں تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل کی موجودگی سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں اسٹریٹجک شراکت داری اور مشترکہ تعاون کو مزید بڑھانے کی امید ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ح ا - ق ر)

U-132



(Release ID: 1970056) Visitor Counter : 74