وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
جوائنٹ سکریٹری، محکمہ ماہی پروری (ڈی او ایف) 23 اکتوبر 2023 کو کوچی میں ’ماہی پروری بیداری مہم‘ پر ورکشاپ کا افتتاح کریں گے
Posted On:
21 OCT 2023 2:14PM by PIB Delhi
محکمہ ماہی پروری کے جوائنٹ سکریٹری (اندرونی ماہی پروری اور انتظامیہ)، جناب ساگر مہرا 23 اکتوبر 2023 کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فشریز پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی اینڈ ٹریننگ (این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی)، کوچی میں منعقدہ فشریز بیداری مہم (ایم ایس جے اے) پر ورکشاپ کا افتتاح کریں گے۔ ورکشاپ میں جناب ایس مہیش ، جوائنٹ ڈائریکٹر (مرکزی علاقہ)، محکمہ ماہی پروری، حکومت کیرالہ ،کیرالہ میں پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے ذریعے ماہی گیری کی ترقی کی اسکیموں کے نفاذ پر ایک پریزنٹیشن دیں گے۔ جناب ایم شاجی، ریٹائرڈ، جوائنٹ ڈائریکٹر (ایکوا کلچر)، ایم پی ای ڈی اے ، کنسلٹنٹ (این ایف ڈی بی) کیرالہ میں پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کے تحت ایکوا کلچر ٹیکنالوجیز کے کامیاب نفاذکے موضوع پر خطاب کریں گے ڈاکٹر زینودین اے اے، سربراہ اور پرنسپل سائنسدان، کیو اے ایم ڈویژن، سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف فشریز ٹیکنالوجی (سی آئی ایف ٹی)، کوچی، پی ایم ایم ایس وائی سے متعلق اسٹارٹ اپ/انٹرپرینیورشپ میں سی آئی ایف ٹی کے اقدامات پر پرزینٹیشن پیش کریں گے۔ جناب کملراج، پروسیسنگ ٹکنالوجسٹ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فشریز پوسٹ ہارویسٹ ٹکنالوجی اینڈ ٹریننگ (این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی) پی ایم ایم ایس وائی کے تناظر میں قدر میں اضافے اور صلاحیت سازی میں این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی سے متعلق اقدامات کو پیش کریں گے۔ محترمہ ماجا جوس، ڈپٹی ڈائریکٹر (ٹریننگ)، محکمہ ماہی پروری، کیرالہ، حصص داروں کے ساتھ بات چیت کی قیادت کریں گی اور پروگرام کے دوران حصص دار اپنی کامیابی کی کہانیاں شیئر کریں گے۔
ماہی گیر، ماہی گیروں کے نمائندے، فش فارمرز، کاروباری افراد، ماہی گیر کوآپریٹو سوسائٹی کے رہنما، پیشہ ور افراد، سائنسدان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی میں منعقد ہونے والی ایم ایس جے اے ورکشاپ کے دوران بات چیت کریں گے۔
پس منظر:
ماہی پروری اور آبی زراعت کا شعبہ خوراک کی پیداوار، غذائی تحفظ، روزگار، آمدنی اور زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ یہ امید افزا شعبہ 2.8 کروڑ سے زیادہ ماہی گیروں کو بنیادی سطح پر اور کئی لاکھ ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کو ویلیو چین کے ساتھ روزی روٹی، روزگار اور کاروبار فراہم کرتا ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران، محکمے کی کوشش چیلنجوں اور نچلی سطح کے مسائل کو حل کرنے کی رہی ہے جو ایک طویل عرصے سے پالیسی سازوں کی توجہ مبذول کر رہے ہیں۔ مسائل پر قابو پانے اور حل کو نافذ کرنے کے لیے ماہی گیروں، فش فارمرز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی نبض کو سمجھنا ضروری ہو جاتا ہے۔ لہٰذا، نچلی سطح تک رسائی کی مسلسل سرگرمیوں کا انعقاد محکمانہ اسکیموں اور اقدامات کی کامیابی کے لیے ایک اہم موڑ ہے۔
پی ایم ایم ایس وائی (2019-20) کے آغاز کے بعد سے، محکمہ کی طرف سے رسائی کی سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں اور محکمہ ماہی پروری کے ذریعہ 2.71 کروڑ اسٹیک ہولڈرز تک رسائی حاصل کی گئی ہے۔ اس میں ساگر پریکر ما کے ذریعے 70.22 لاکھ ماہی گیروں، فش فارمرز اور اسٹیک ہولڈرز تک، فش فیسٹیول، نمائش، مہمات اور تشہیری پروگراموں کے ذریعے 137.63 لاکھ اسٹیک ہولڈرز، سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور دیگر اقدامات کے ذریعے 50.29 لاکھ حصص داروں تک رسائی شامل ہے۔ اگرچہ رسائی کی کوششیں جاری ہیں، لیکن حکومت کی طرف سے شروع کی گئی فلاحی اسکیموں کے بارے میں کسانوں میں معلومات اور بیداری کا فقدان ہے۔ ۔ ملک بھر میں نچلی سطح پر پائیدار اور بڑے پیمانے پر رسائی کے لیے، محکمے نے ستمبر 2023 سے فروری 2024 تک ایک گہرے اسٹریٹجک اقدام 'متسیہ ویلتھ بیداری مہم' کا منصوبہ بنایا ہے۔
ماہی گیری کے پروگراموں اور اسکیموں کو مقبول بنانے اور مختلف جسمانی تشہیر اور بیداری پروگراموں اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے گھریلو مچھلی کی کھپت کو بڑھانے کے لیے بہت سی کوششیں کی گئی ہیں۔ ماہی پروری کے محکمے، حکومت ہند نے درج ذیل مقاصد کے ساتھ ’ماہی پروری بیداری مہم‘ شروع کی:-
1. محکمہ ماہی پروری اور اس کے علاقائی اداروں کی نو سال کی کامیابیوں کے بارے میں معلومات اور علم کو پورے ملک میں پھیلانا۔
2. 2.8 کروڑ مچھلی کاشتکاروں (1.23 کروڑ خواتین اور 1.56 کروڑ مرد) تک پہنچنا، خاص طور پر 3477 ساحلی گاؤں کی کمیونٹیز میں؛ مچھلی کے کاشتکار، ماہی گیر، فش ورکرز، ایس ایچ جی / جے ایل جی ، ایف ایف پی اوز /کوآپریٹو سوسائٹیز/یونینز، بورڈز اور مقامی فشریز کمیٹیاں۔
یہ تقریب مچھلی کاشتکاری اور آبی زراعت کی تکنیکوں، جدید اور اختراعی فش فارمنگ ٹیکنالوجیز، فش پروسیسنگ اور فش فارمرز کے ایک بڑے گروپ اور ماہی پروری کے دیگر اسٹیک ہولڈرز کو قیمتی معلومات، بہترین طریقوں اور تازہ ترین پیش رفت کو پھیلانے اور دکھانے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔یہ پلیٹ فارم جدید نظاموں کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرے گا، اس طرح کارکردگی اور منافع میں اضافہ ہوگا۔ آؤٹ ریچ پروگرام ذمہ دار ماہی گیری کے انتظام، پائیدار آبی زراعت اور اس اہم شعبے پر منحصر کمیونٹیز کی مجموعی بہبود کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
******
ش ح۔م م ۔ م ر
U-NO. 84
(Release ID: 1969783)
Visitor Counter : 109