کوئلے کی وزارت

 وزارت کوئلہ کی ترقی پسند پالیسیوں کےنتیجے میں نجی شعبے کے لئے کانوں کو تیزی کے ساتھ مختص  کیا گیا


کمرشل کوئلہ کانوں کی نیلامی کے تحت 3 سال میں 91 کانوں کی نیلامی ہوئی 

Posted On: 20 OCT 2023 2:57PM by PIB Delhi

2014 میں کوئلے کی 204 کانوں کی منسوخی کے بعد، کوئلے کی کانوں کو ایک شفاف طریقہ کار کے ذریعہ مختلف استعمال کے لیے - بجلی اور غیر ریگولیٹڈ سیکٹرز کے لئے نیلام کیا جا رہا ہے ۔

کمپنیوں کے پاس جن کانوں کی ملکیت ہے، ان  کانوں کے لیے نیلامی پر مبنی نظام کی پختگی کے ساتھ اور ملک کی کوئلے کی پیداوار کو بڑھانے اور درآمدات پر انحصار کو کم کرنے کی غرض سے 2020 میں کمرشیئل کانکنی کے لیے ایک اچھی طرح سے سوچی جانے والی اور آگے کی طرف نظر آنے والی پالیسی وضع کی گئی تھی۔ پالیسی کے تحت تجارتی کوئلے کی کانکنی پر عمل درآمد اور فوری فیصلہ سازی  کے لیے سکریٹریز کی ایک بااختیار کمیٹی (ای سی او ایس) تشکیل دی گئی تھی، جس میں اراکین کے طور پر سکریٹری (محکمہ خارجہ)، سکریٹری (محکمہ قانونی امور)، سکریٹری (وزارت پیٹرولیم اور قدرتی گیس) اور سکریٹری (کوئلہ) شامل ہیں۔

         حکومت نے اس گروپ کو درج ذیل امور پر فیصلے کرنے کا اختیار دیا ہے:

  1. مقصد ،جس کے لیے سی ایم ایس پی ایکٹ (شیڈول-II اور شیڈول-III مائنز) کے تحت ایک کان کی نیلامی کی جا سکتی ہے۔
  2. ابتدائی پیداوار اور کوئلے کی گیسی فیکیشن یا لیکیفیکشن کے لیے دی جانے والی مراعات کا جائزہ لینے اور ان کا تعین کرنے کا عمل ۔
  3. کوئلے کی کانوں یا ذخائر کی زیادہ سے زیادہ تعداد یا کوئلے کی پیداوار کے حوالے سے کسی دوسرے پیمانوں کی حد کا تعین کا عمل۔
  4. نیشنل کول انڈیکس کے آپریشنلائزیشن سے متعلق امور۔
  5. پیداوار میں دی گئی لچک سمیت کارکردگی کے پیمانوں میں تبدیلیاں کرنے کا عمل۔
  6. دو مرحلے کی بولی کے عمل کا جائزہ ۔
  7. اگر کان/کانیں نیلامی کے دور میں غیر مختص رہتی ہیں، تو اسے ای سی او ایس کے سامنے پیش کیا جائے گا تاکہ منافع میں حصہ داری کی  فیصد اور دیگر شرائط و ضوابط میں مناسب کمی کی جا سکے۔
  8. کوئلے کی کان کے لیے لگاتار نیلامی کے بعد ایک بولی کی صورت میں، کان کی الاٹمنٹ کے بارے میں مناسب فیصلہ لینے کا عمل؛
  9. اگر مارکیٹ کے حالات میں خاطر خواہ اوپر کی طرف / نیچے کی طرف تبدیلی ہوتی ہے تو اس صورت میں نیلامی کی مستقبل کے ادوار کے  لیے پیشگی رقم کی حد پر نظر ثانی کرنے کا اختیار؛
  10. اس طرح کے دیگر معاملات جو اس کمیٹی کو تفویض کئے جا سکتے ہیں بشمول لیکن ان تک محدود نہیں ہے، نیلامی کا طریقہ کار اور اس سے جڑے معاملات، کوئلے کی فروخت کے لیے مختص بلاکس کے آپریشنلائزیشن میں مسائل وغیرہ۔

سکریٹریز کی بااختیار کمیٹی (ای سی او ایس) کی اب تک نو میٹنگیں ہو چکی ہیں اور 27 اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ سکریٹریز کی بااختیار کمیٹی کے فیصلوں کو آگے بڑھاتے ہوئے، ان فیصلوں کو مجاز اتھارٹی کی منظوری سے نافذ کیا گیا ہے۔ اس طریقہ کار نے ان مسائل پر تیزی سے اور اچھی طرح سے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنے میں مدد کی ہے جس میں بصورت دیگر زیادہ وقت لگ سکتا تھا۔

کمرشل کوئلے کی کانوں کی نیلامی ایک زبردست کامیابی ہے۔ 2020 میں کمرشل کانکنی کی پہلی نیلامی کے بعد سے، کمرشل کوئلے کی کانکنی کے تحت سات قسطوں میں تین سال کی مختصر مدت کے دوران کل 91 کوئلے کی کانوں کی نیلامی کامیابی کے ساتھ  کی جا چکی ہے۔ ان 91 کوئلے کی کانوں میں سے 9 کانوں کوہر قسم کی اجازت  مل چکی ہے اور پانچ کوئلے کی کانوں نے پیداوار بھی شروع کر دی ہے۔ کمرشیئل کانوں سے مالی سال 2023 کے دوران کوئلے کی پیداوار 7.2 ملین ٹن (ایم ٹی) تھی۔

کمرشیئل  کوئلے کی کانوں کی نیلامی کے طریقہ کار کے مطابق، ایک کان کے لیے دو سے کم تکنیکی طور پر اہل بولی دہندگان کی صورت میں، اس کان کے لیے نیلامی کی پہلی کوشش کو منسوخ کر دیا جائے گا اور نیلامی کی دوسری کوشش مجازاتھارٹی کی منظوری سے شروع کی جا سکتی ہے۔ تاہم، دوسری کوشش میں دوبارہ صرف ایک بولی دہندہ کی صورت میں معاملہ سکریٹریز کی بااختیار کمیٹی کے  پاس مختص کرنے کے سلسلے میں مناسب فیصلے کے لیے بھیجا جائے گا۔ نیلامی میں شفافیت، پیشکش کی گئی رقم کی معقولیت اور کانوں کی پیش کش کی گئی ادوار کی تعداد کی بنیاد پر، نیلامی کی دوسری کوشش کے بعد ایک ہی بولی کی بنیاد پر سکریٹریز کی بااختیارکمیٹی کی منظوری کے ساتھ اب تک مختلف بولی دہندگان کو کوئلے کی 11 کانیں مختص کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ بولی لگانے کے لئے پیش کی گئی  کانوں کی  ایک بڑی تعداد کو گزشتہ سات راؤنڈز کے دوران بار بار پیشکش کے باوجود کوئی بولی نہیں ملی۔

کمرشیئل کوئلے کی کانوں کی نیلامی شروع کرنے کا مقصد  زیادہ سے زیادہ آمدنی کا حصول نہیں بلکہ صنعتوں کی کوئلے کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ملک میں کوئلے کی پیداوار میں اضافہ کرنا تھا۔ اس طرح ہندوستان کو کوئلے میں آتم نربھر (خودکفیل) بنانا تھا۔ مزید برآں، بولی دہندہ کو کسی خاص کوئلے کی کان کے لیے کامیاب بولی دہندہ قرار دیے جانے کی صورت میں، اسے متعلقہ  ریاستی حکومتوں کو منافع میں حصہ داری کے علاوہ  رائلٹی (14فیصد کی شرح سے)، ڈی ایم ایف، این ایم ای ٹی، جی ایس ٹی اور جی ایس ٹی معاوضہ سیس (400 روپے کی شرح سے) وغیرہ ادا کرنا ہوگا۔ کوئلے کی کانکنی ایک اعلی سرمایہ دارانہ صنعت ہے اور کوئلے کی کانوں کو چلانے پر بھاری رقم خرچ کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں ملک میں ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے فنڈز آتے ہیں۔

************

 

ش ح۔  م ع     ۔ م  ص

 (U: 37 )



(Release ID: 1969392) Visitor Counter : 69