بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گلوبل انڈین میری ٹائم سمٹ(جی ایم آئی ایس)2023 کے ساتھ ہندوستان خود اعتمادی سے سبز پائیدار ٹرانسپورٹ کی طرف بڑھ رہا ہے: مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال


جی ایم آئی ایس کے دوسرے دن ہندوستان کے سمندری گودی میں 2.37 لاکھ کروڑ روپے کی ریکارڈ سرمایہ کاری

بندرگاہوں کی ترقی اور جدیدکاری، سبز ہائیڈروجن، بندرگاہ پر مبنی ترقی، کاروباروتجارت، جہازوں کی تعمیراورمعلومات ساجھا کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے 70 مفاہمت ناموں کا تبادلہ

جہاز رانی، بندرگاہ اور آبی شاہراہ کے مرکزی وزیر نے اٹلی، تنزانیہ اور سری لنکا کے وزراء کے ساتھ وزارتی سطح کی میٹنگیں کیں

Posted On: 18 OCT 2023 6:55PM by PIB Delhi

دنیا کے سب سے بڑے سمندری چوٹی اجلاس میں سے ایک گلوبل انڈین میری ٹائم سمٹ(جی ایم آئی ایس) 2023 میں آج دوسرے دن 2.37 لاکھ روپے کی زبردست سرمایہ کاری ہوئی۔ دن کے دوران بندرگاہوں کی ترقی اور جدید کاری، سبز ہائیڈروجن اور امونیا، بندرگاہ پر مبنی ترقی، صنعت وتجارت، جہازوں کی تعمیر، معلومات کا تبادلہ اور بندرگاہ کنکٹی ویٹی جیسی بحری سیکٹر کی مختلف صنعتوں میں تقریباً 70 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔پائیدار ترقی پر مرکوز آج کے مفاہمت ناموں پر بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی شاہراہ کے مرکزی وزیر اور آیوش کے وزیر جناب سربانند سونووال ، بندرگاہ ،جہاز رانی اور آبی شاہراہ کے وزرائے مملکت جناب شری پدنائک اور شانتنوٹھاکر کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔

مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے مفاہمت ناموں پر دستخط کی تقریب کے بعد کہا کہ ’’گلوبل انڈین میری ٹائم سمٹ-2023‘‘ میں آج 2.37 لاکھ کروڑ کی ریکارڈ کی سرمایہ کاری  اور ریکارڈ تعداد میں 70 مفاہمت ناموں پر دستخط کے ساتھ ملک کی پائیدار ترقی میں ایک نئے عہد کی شروعات ہوئی ہے۔بحری سیکٹر ایک اہم رول اداکررہا ہےکیوں کہ اس میں ہندوستان کے لیے سبز پائیدار ٹرانسپورٹ کی سمت میں آگے بڑھنے کی راہ ہموار کی ہے۔وزیراعظم جناب نریندرمودی جی کی دوراندیش قیادت میں ہندوستان نے پچھلے 9 برسوں میں تاریخی ترقی کا احساس کیا ہے۔بحری سیکٹرمستثنیٰ نہیں ہے ، کیوں کہ ہم آئندہ کی ترقی کے مختلف مرحلوں پر خصوصیت کے ساتھ زور دے رہے ہیں۔مودی جی کی متحرک قیادت میں ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن  کرنئی بلندیوں پر پہنچ گیا ہے۔اب مودی جی نے ہمیں ہندوستان کی ترقی کی کہانی کو آگے بڑھانے کا ایک اور ہدف دیا ہے۔جی ایم آئی ایس اسے حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کررہا ہےاورمجھے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کی سمت میں بہت سارے خیالات اور معلومات کو ساجھاکرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے۔

مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے اٹلی، تنزانیہ اور سری لنکا کے وزراء کے ساتھ وزارتی سطح کی میٹنگیں بھی کیں۔پہلی میٹنگ بنیادی ڈھانچے اورٹرانسپورٹ (بندرگاہ کے وزیر)نے نائب وزیراڈوآرڈورکسی کے ساتھ کی۔اس میٹنگ میں بندرگاہ ، جہاز رانی اور آبی شاہراہ وزارت کے سکریٹری جناب ٹی کے رام چندرن بھی موجود تھے۔دونوں وزراء دونوں ممالک کےدرمیان مضبوط بحری روابط قائم کرنے کے لیے نشان زد صنعتوں پر بحری تعاون بڑھانے پر رضامند ہوئے۔دوسری میٹنگ کے دوران مرکزی وزیر جناب سربانندسونووال نے ژاژیبار،تنزانیہ کے نیلگوں معیشت اور ماہی پروری کے وزیر جناب سلیمان مسعود مادیم سے ملاقات کی۔ تیسری میٹنگ میں سری لنکا کے بندرگاہ، جہاز رانی اور شہری ہوابازی کے وزیر سری پالاڈی سلوانے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال سے ملاقات کی۔دونوں ممالک نے دونوں ملکوں کے درمیان بحری روابط کو مزید مضبوط اور گہرا کرنے کے لیے کئی ایشوز پر تبادلۂ خیال کیا۔

گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ (جی ایم آئی ایس) کا دوسرا دن معلوماتی سیشن کی ایک سیریز کے ذریعے نشان زد کیا گیا۔اس میں سبز جہاز رانی اور بندرگاہوں سے لے کر جہاز رانی اور بحری رسد میں نئی روایتوں تک مختلف اہم پہلوؤں پر زور دیا گیا۔حکومت ہند کے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیرمملکت جناب اشونی کمار چوبے کی صدارت میں پہلے سیشن میں ایک پائیدار اور ماحولیات کے نقطۂ نظر سے ذمہ دار مستقبل کے لیے ماحولیات اور جنگلا ت کی وزارت کے مقرر شدہ اہداف کے عین مطابق جہاز رانی شعبے کے رول پر بات چیت شروع ہوئی۔ بعدازاں حکومت ہند کے بندرگاہ ، جہاز رانی اور آبی شاہراہ کے وزیرمملکت جناب شانتنوٹھاکر کی صدارت میں جہاز رانی اور بحری لاجسٹکس اور ڈریزنگ میں جدید ترین رجحانات سے متعلق سیشن منعقد کیے گئے۔سڑک ٹرانسپورٹ اور آبی شاہراہ کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے ملٹی ماڈل اقتصادی گلیاروں کے ایک مربوط عنصر کی شکل میں بین ملکی آبی شاہراہوں کو فروغ دینے پر ورچوئل طریقے سے صلاح ومشورہ کیا۔ اس دوران ٹرانسپورٹ کے پسندیدہ وسائل کی شکل میں ساحلی جہاز رانی کو بڑھاوادینے کے لیے حکمت عملیوں اور روڈ میپ پر بات چیت کی گئی۔

حکومت ہند نےبندرگاہ، جہاز رانی اور آبی شاہراہ اور سیاحت کے وزیرمملکت جناب شری پد ایس او نائک نے سیشن کے دوران کروز سیاحت کو بڑھاوادینے کے لیے مختلف اقدامات اور پہلوں پر روشنی ڈالی۔جی ایم آئی ایس-2023 کا دوسرا دن چابہارپوسٹ کے ساتھ علاقائی کنکٹی ویٹی بڑھانے میں اس کے رول اور آئی ایم ایس ٹی سی (انٹرنیشنل نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور) میں اس کی شمولیت پر ایک گول میز کانفرنس کےساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس کی مشترکہ صدارت جناب سربانند سونووال اور خارجہ وثقافت کی وزیرمملکت میناکشی لیکھی نے کی۔

قومی آبی شاہراہ 2 (برہم پتر) کے توسط سے سمندری کاروبار اور تجارت کو بڑھاوادینے کے لیے ہندوستان، بنگلہ دیش چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (آئی بی سی سی آئی) اور اے ٹو زید ایگزٹ کے درمیان آج یہاں ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ مفاہمت نامہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے شمال مشرقی خطے میں مختلف مقامات پر مال ڈھلائی کے امکانات تلاش کرنے کے لیے ایک خاکہ تیار کرتا ہے۔یہ پہل ہندوستان میں بندرگاہوں کا استعمال کرکے ہندوستان، بنگلہ دیش اور کسی دوسرے ملک سے یا بھوٹان سے مال درآمد کرنے کے لیے ضروری کاروبار کی مقدار کو سہولت آمیز بنانے میں مدد کرے گی۔

اس سے پہلے اجلاس کے پہلے دن وزیراعظم جناب نریندرمودی نے افتتاحی سیشن کے دوران 18 ہزار 800 کروڑ کے 21 پروجیکٹوں کی بنیاد رکھی، جس میں 3.24 لاکھ کروڑ روپے کے 34 مفاہمت نامے شامل تھے۔اس میں 1.8 لاکھ کروڑ روپے کے سبز پروجیکٹ اور1.1 لاکھ کروڑ روپے کے بندرگاہوں کی ترقی اور جدید کاری کے پروجیکٹ شامل ہیں۔اس موقع پر وزیراعظم جناب مودی نے بحری امرت کال وژن -2047 لانچ کیا، جو 2047 تک ہندوستان کو خودکفیل بنانے کے لیے امرت کال کے اگلے 25 برسوں کے لیے بحری شعبے کی ترقی کا روڈ میپ تیارکرے گا۔ عالمی اقتصادی گلیارے پر گول میز میٹنگ میں 33 بین الاقوامی کمپنیوں اور 17 ہندوستانی کمپنیوں کے سی ای اوز سمیت مختلف ممالک کے 60 نمائندوں نے حصہ لیا۔افتتاحی سیشن میں مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال سمیت مختلف ممالک کی 10 وزراء ڈائس پر موجود تھے۔جی ایم آئی ایس -2023 کے مختلف سیشن میں 10 ملکوں کے 21 وزراء نے حصہ لیا۔

*************

  ش ح۔ ج ق ۔ ج ا  

U-10989


(Release ID: 1968997) Visitor Counter : 115