خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے زور دیکر کہا ہےکہ بھارت تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے جس میں بالخصوص خوراک کو ڈبہ بند کرنے کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں


ورلڈ فوڈ انڈیا، متعلقہ عالمی فریقوں کے سامنے اس سیکٹر کی صلاحیت کو پیش کرنے کی جانب ایک کوشش ہے: جناب پٹیل

ورلڈ فوڈ انڈیا2023 کا دوسرا ایڈیشن نئی دہلی میں3نومبرسے 5 نومبر 2023 تک ہوگا

دنیا کا سب سے لمبا ڈوسا تیار کرنے کے لئے 60 سے 80 خان سامہ مل کرکام کریں گےاور 100 فٹ سے زیادہ لمباڈوسا تیار کرنے کا گنیز ریکارڈ قائم کرنے کی کوشش کریں گے

Posted On: 18 OCT 2023 12:24PM by PIB Delhi

خوراک کو ڈبہ بند کرنےاور جل شکتی  کے مرکزی وزیر مملکت  جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ  بھارت تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے جس میں بالخصوص خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں۔ آج نئی دہلی میں ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کے دوسرے ایڈیشن  کے بارے میں میڈیا کوتفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ورلڈ فوڈ انڈیا عالمی متعلقہ فریقوں کے سامنے اس شعبے کی صلاحیت کو پیش کرنے کی  ایک کوشش ہے۔ انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ مذکورہ تقریب حکومت کے تعاون پر مبنی نقطہ نظر کی ایک منفرد مثال ہے،کیونکہ 11 مرکزی وزارتیں/محکمے اور ان سے منسلک خود مختار ادارے اس میں حصہ لے رہے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/ABH_68052AB1.JPG

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/ABH_6817JAEP.JPG

 

جناب پٹیل نے کہا کہ اب تک 23 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور 16 ممالک کے نمائش کاروں نے اس تقریب میں شرکت کے لیے اپنی رضامندی  کا اظہار کیا ہے اور امکان ہے کہ پروگرام کے باقی دنوں میں مزیدمتعلقہ  فریق بھی اس شامل ہوں گے۔

 

 

وزیرموصوف نے اس پروگرام میں وسیع  پیمانے پربین الاقوامی نمائندگی کے بارے میں اورمعلومات دیں اور کہاکہ بیرون ممالک  کی  وزارتیں اور کئی ملکوں کے سرکاری وفود اس پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب کے ایک حصے کے طور پر  تجارت اور اس سے متعلقہ کموڈٹی بورڈز کے محکمہ کے اشتراک سے ایک ریورس بائیر سیلر میٹ بھی منعقد کی جارہی ہے اور اس  تقریب میں 75 سے زائد ممالک کے تقریباً 1000 بیرون ملک خریداروں کی شرکت متوقع ہے۔اس   پورے  پروگرام میں 900 سے زائد نمائش کاروں کی شرکت کابھی  امکان ہے۔

خوراک اور ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کی وزارت میں ایڈشنل سکریٹری جناب منہاج عالم نے بتایا کہ مذکورہ نمائش  ہال نمبر 1,2,3,4,5,6 اور 14 میں  منعقد کی جارہی ہے اور اس کے علاوہ پرگتی میدان اور بھارت منڈپم کی کھلی جگہوں میں  بھی مختلف سرگرمیاں انجام دی جائیں گی۔ انہوں نے نمائشوں کے لئے بی 2بی،بی 2جی اورجی2جی میٹنگوں اور تعاون کے لیے پنڈال میں انتظامات کے بارے میں تفصیلات پیش کیں۔

خوراک اور ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں  (ایم او ایف پی آئی) کے ذریعے نئی دہلی کے پرگتی میدان میں3سے5نومبر2023 کو ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 خوراک سے متعلق بڑے عالمی پروگرام  کادوسرا ایڈیشن منعقد کیا جا رہا ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی 3 نومبر کو پرگتی میدان کے مشہور بھارت منڈپم میں خوراک اور ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب پشوپتی کمار پارس کی موجودگی میں اس تقریب کا افتتاح کریں گے۔عزت مآب صدرجمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو 5 نومبر کو اختتامی خطبہ پیش کریں گی۔ ورلڈ فوڈ انڈیا کےاس ایڈیشن میں نیدرلینڈس ‘ایک شراکتدار ملک ہے’ ، جبکہ جاپان اور ویتنام ‘فوکس کنٹریز’ ہیں۔

مقبول شخصیت  شیف رنویر برار کے ذریعہ تیار کردہ تجرباتی فوڈ اسٹریٹ، کھانے کے شوقین افراد اور صنعت کے پیشہ ور افراد کے لیے یکساں توجہ کا مرکزہوگی۔ 3 زونز پرمشتمل یہ جگہ  شری انّ یا جوار پرمرکوزیت کے ساتھ ایک پائیدار فوڈ تھیٹر کی حامل ہے۔ ان پویلینز میں ملک کے کونے کونے کے علاقائی کھانوں اور اسٹریٹ فوڈ کے ساتھ ساتھ بھارت کے شاہی ثقافتی ورثے کے کھانوں کی بھی کی نمائش  کی جارہی ہے۔

اس کے علاوہ گنیز بک ریکارڈ قائم کرنے کے لئے کارڈز پر دنیا کا سب سے طویل ڈوسا تیار کرنے کا ریکارڈ قائم کرنے کی ایک کوشش بھی کی جارہی ہے۔ساٹھ  سے اسّی باورچی مل کر 100 فٹ سے زیادہ لمبا باجرے کاڈوسا تیار کریں گے، جو ٹیم کی کوششوں کی لگن اور مہارت کا ثبوت ہے۔

 

جوار کے بین الاقوامی سال 2023 کو منانے کے لیے، باجرے کے مشروبات کے یادگار 50,000 ٹیٹرا پیک  تیار کئے جائیں گے اور انہیں غریب بچوں میں تقسیم کیا جائے گا۔اس تین روزہ پروگرام کے دوران  75,000 سے زیادہ لوگوں کی شرکت متوقع ہےجس میں  رقص اور موسیقی پر مبنی کارکردگی سمیت ثقافتی پروگرام بھی پیش کئے جائیں گے۔ ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کی کامیابی ملک میں خوراک کا ایک عالمی پروگرام منعقد کرےگی جو پوری دنیا میں اسی  طرزکے پروگراموں کے برابر ہے۔

 

*************

ش ح۔ش م۔م ش

(U-10951)



(Release ID: 1968689) Visitor Counter : 91