سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

این ایچ اے آئی  نےبہتر روڈ سیفٹی اور ڈیجیٹل انفورسمنٹ کے لیے اے ٹی ایم ایس کے معیارات کو اَپ گریڈ کیا

Posted On: 17 OCT 2023 4:52PM by PIB Delhi

`سڑک کی حفاظت کو بہتر بنانے اور واقعات کے ردعمل کے وقت کو کم کرنے کے مقصد کے ساتھ، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا(این ایچ اے آئی) نے اَپ گریڈ شدہ اور ترقی یافتہ ایڈوانسڈ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم (اے ٹی ایم ایس)معیارات اور تصریحات2023 کو لاگو کرنے کے لیے اپنی تازہ ترین پالیسی جاری کی ہے۔ اے آئی ٹیکنالوجی میں تازہ ترین پیش رفت کے استعمال  سےاس اقدام سے قومی شاہراہوں اور ایکسپریس ویز پر سڑک کی حفاظت اور ڈیجیٹل نفاذ میں اضافہ ہوگا۔

ان بہتریوں میں پچھلے وی آئی ڈی ایس کیمروں کو نئے متعارف کرائے گئے ویڈیو  انسٹی ڈینٹ  ڈیٹکشن اینڈ انفورسمنٹ سسٹم (وی آئی ڈی ای ایس) سے تبدیل کرنا شامل ہے، تاکہ ٹریفک قوانین کے ڈیجیٹل نفاذ پر زور دیا جا سکے۔وی آئی ڈی ای ایس میں14 الگ الگ واقعات کی نشاندہی کرنے کی صلاحیت ہے، جن میں ٹرپل سواری، ہیلمٹ اور سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی، غلط لین یا سمت ڈرائیونگ، ہائی وے پر جانوروں کی موجودگی اور پیدل چلنے والے کراسنگ شامل ہیں۔ معلوم شدہ واقعہ کی بنیاد پر وی آئی ڈی ای ایس روٹ پر گشت کرنے والی گاڑیوں یا ایمبولینسوں کو الرٹ کرے گا اور ای-چالان تیار کرے گا۔ قریبی متغیر میسجنگ بورڈز کو الرٹ جاری کرے گا یا قریبی مسافروں کو ’راج مارگ یاترا‘موبائل ایپ کے ذریعے اطلاعات بھیجے گا۔

جامع کوریج کے لیےیہ کیمرے قومی شاہراہوں کے ساتھ ہر 10 کلومیٹر کے فاصلے پر نصب کیے گئے ہیں اور ہر 100 کلومیٹر پر جدید ترین کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز مختلف کیمروں کے فیڈز کو مربوط کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہیکل اسپیڈ ڈیٹیکشن سسٹم (وی ایس ڈی ایس)کو اب وی آئی ڈی ای ایس میں ضم کر دیا گیا ہے جو آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکگنیشن (اے این پی آر)کیمروں کے استعمال کو بہتر بناتا ہے۔

اس کے علاوہ ٹریفک مانیٹرنگ کیمرہ سسٹم (ٹی ایم سی ایس)کو بھی اَپ گریڈ کیا جائے گا۔ قومی شاہراہ پر ہر ایک  کلومیٹر کے فاصلے پر لگائے گئے ان کیمروں کو حادثات اور رکی ہوئی گاڑیوں کا خودکار پتہ لگانے جیسی جدید صلاحیتوں سے  لیس کیاگیا ہے۔

مقامی ٹریفک ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بناتے ہوئےا ین ایچ اے آئی ٹریفک پولیس کے نمائندوں کے لیے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں وقف شدہ ورک اسٹیشن مختص کرے گا۔ مزید برآں حقیقی وقت میں تال میل اور رد عمل کو بڑھانے کے لیے کیمرہ فیڈز کو نیٹ ورک پر شیئر کرنے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔

اے ٹی ایم ایس کی تعیناتی مؤثر منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے لیے معلومات فراہم کرکے آفات کے انتظام میں بھی ایک فعال کردار ادا کر سکتی ہے۔ یہ ہائی وے کی حیثیت اور دیگر اہم معلومات کی آن لائن شیئرنگ بھی فراہم کرے گا ،جس سے ایجنسیوں اور ہائی وے استعمال کرنے والوں دونوں کو مدد ملے گی۔

اس پالیسی میں آپٹک فائبر کیبلز(او ایف سی)کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے کے لیے قومی شاہراہوں کے ساتھ مربوط یوٹیلیٹی کوریڈور تیار کرکے ڈیجیٹل ہائی ویز کے نفاذ کا بھی بندوبست کیا گیا ہے، جبکہ اے ٹی ایم ایس کے آلات کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے ساتھ بات چیت کے لیے او ایف سی کا استعمال کرے گا۔جیسے جیسے کوریج میں اضافہ ہوتا ہے، پالیسی میں5جی پر مبنی مواصلات کے لیے مستقبل میں بھی شرائط موجود ہیں۔

جدید تقاضوں کے مطابق این ایچ اے آئی کے نئے معیارات نے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر دونوں اجزاء کو اَپ ڈیٹ کیا ہے۔ ان اہم تبدیلیوں کو لاگو کرنے میں این ایچ اے آئی پورے ملک میں تمام مسافروں کے فائدے کے لیے محفوظ، زیادہ موثر اور حادثات سے پاک ہائی ویز تیار کرنے کے اپنے مشن میں ثابت قدم ہے۔

*************

 

ش ح۔ ا ک۔ن ع

U. No.10915



(Release ID: 1968482) Visitor Counter : 84