پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
ہندوستان کی توانائی کی طلب مستقبل کی اقتصادی ترقی کے لیے ایندھن فراہم کرتی رہے گی اور آنے والے سالوں میں تیزی سے بڑھے گی: وزیر پیٹرولیم ہردیپ ایس پوری
توانائی کی ٹیکنالوجی کی 26 ویں سربراہ کانفرنس کا افتتاح کیا
Posted On:
10 OCT 2023 1:33PM by PIB Delhi
سبز اور صاف توانائی کے شعبے میں ہندوستان کی طرف سے تیز رفتار پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیرجناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ نومبر 2022 تک بائیو ایندھن کی ملاوٹ کا 10 فیصد ہدف ، 5 ماہ میں پہلے ہی حاصل کر لیا گیا تھا اور 2030 کا 20 فیصد بائیو ایندھن کی ملاوٹ کے ہدف کو 2025 تک توسیع دے دی گئی ہے۔
پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب پوری توانائی کی ٹیکنالوجی کی 26ویں سربراہ کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
توانائی کے شعبے میں 3 چیلنجوں یعنی دستیابی، استطاعت اور پائیداری کے انتظام پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہم نے پائیداری سے متعلق ، آغاز کے لئے اپنے چیلنج کوسستی کی اجازت نہیں دی بلکہ درحقیقت ہم اس میں تیزی لائے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اس کے ساتھ ، آہستہ آہستہ اور یقینی طور پر، ہم 20 فیصد کی اس حد کو کم کر رہے ہیں کیونکہ یہ حد ہم نے خود پر عائد کی ہے۔ ادھر آٹوموبائل کمپنیوں نے بتایا تھا کہ 20 فیصد تک ملاوٹ کے لیے انجنوں میں زیادہ تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن اب، انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے پاس 20 فیصد ملاوٹ شدہ ایندھن ہے، اور ایتھنول اور بائیو گیس پلانٹس وغیرہ کے قیام کا عمل سختی سے جاری ہے۔ آٹوموبائل بنانے والے بھی تکنیکی ترقی کے لحاظ سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ انڈیا آئل کی طرف سے حال ہی میں شروع کی گئی گرین ہائیڈروجن بس کی مثال دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اب ہم نئے تکنیکی ماحول میں جا رہے ہیں اور ہمارے پاس الیکٹرک کاریں اور دیگر فلیکسی ایندھن والی گاڑیاں ہیں۔
ملک کی بڑھتی ہوئی توانائی کی طلب کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کی توانائی کی طلب، مستقبل کی اقتصادی ترقی کے لیے ایندھن فراہم کرتی رہے گی اور آنے والے سالوں میں اس میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک، دنیا کا تیل کا تیسرا سب سے بڑا صارف، تیسرا سب سے بڑا ایل پی جی صارف، چوتھا سب سے بڑا ایل این جی درآمد کنندہ، چوتھا سب سے بڑا ریفائنر اور چوتھی سب بڑی آٹوموبائل مارکیٹ ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان میں اگلی دو دہائیوں میں عالمی توانائی کی طلب میں 25 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
جناب پوری نے کہا کہ بایو ایندھن اتحاد کے آغاز کے ساتھ، عالمی بائیو ایندھن کی مارکیٹ، اس وقت 92 بلین ڈالر کی مالیت سے بہت جلد بڑھ کر 200 بلین ڈالر مالیت تک پہنچ جائے گی۔ تاہم، یہ کہانی کا اختتام نہیں ہے. بائیو ایندھن پر اصل کہانی ابھی شروع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 فیصد ایتھنول ملاوٹ سے درآمدی بل میں کافی بچت ہوئی ہے اور یہ بچت 20 فیصد ملاوٹ کے ساتھ بڑھے گی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ کسی ملک کی ترقی کا تعین کرنے کا سب سے یقینی ذریعہ اس کی توانائی کی کھپت کو دیکھنا ہے۔ اور ہندوستان کی توانائی کی کھپت، عالمی اوسط کا 3 گنا ہے۔ آگے بڑھتے ہوئے، انہوں نے مشورہ دیا کہ ہمیں اس طرح کے مزید اجتماعات کرنے چاہئیں۔ مزید ممالک کو آنے اور تمام مباحثوں سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دینی چاہئے۔
حکومت ہند کی وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس کے زیراہتمام اعلی ٹیکنالوجی کا مرکز (سی ایچ ٹی)، 9 سے 11 اکتوبر 2023 کے دوران ، شریک میزبان بین الاقوامی نمائش کم کنونشن سینٹر (بھارت منڈپم)، پرگتی میدان، نئی دہلی میں انجینئرز انڈیا لمیٹڈ (ای آئی ایل) اور نومالی گڑھ ریفائنری لمیٹڈ (این آر ایل) کے ساتھ مل کر توانائی کی ٹیکنالوجی کی 26 ویں سربراہ کانفرنس (ای ٹی ایم) کا انعقاد کر رہا ہے ۔
اس تقریب کا افتتاح پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے اگست میں پٹرولیم اور قدرتی گیس اور محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی، پی این جی کے سکریٹری جناب پنکج جین اور ممتاز سائنسدان ڈاکٹر انیل کاکوڈکر اور ایم او پی اینڈ این جی کی ہائیڈرو کاربن پر سائنسی مشاورتی کمیٹی کے چیئرمین، سی ایم ڈیز، آئل کمپنیوں کے ڈائریکٹرز اور سینئر ایگزیکٹوز کی موجودگی میں کیا۔
افتتاحی اجلاس کے دوران، ریفائنری کی کارکردگی کی پیش رفت اور سکشم ایوارڈز مالی سال 2022-23 اور انوویشن ایوارڈز جیتنے والوں کو، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے پیش کیے ایوارڈز کی فہرست ذیل میں شراکت کی گئی ہے۔
عالمی توانائی کا منظر نامہ، برقی کاری میں اضافے، نقل و حرکت کے شعبے میں تبدیلیوں اور توانائی کے مرکب میں قابل تجدید ذرائع کے بڑھتے ہوئے حصہ کی وجہ سے، ایک مثالی تبدیلی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ ہندوستانی ریفائننگ کے شعبے کے لیے چیلنج ،ملک میں توانائی کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ پیٹرو کیمیکلز، بائیو ریفائننگ اور سبز ہائیڈروجن کے ہمراہ زیادہ سے زیادہ ضم کرنا ہے۔ اس تقریب کا موضوع "ابھرتے ہوئے توانائی کے رجحانات اور تطہیر کا مستقبل" ہے۔
پر وقار سالانہ کنونشن نیز نمائش، توانائی کے شعبے اور خاص طور پر ریفائننگ اور پیٹرو کیمیکل کے شعبوں میں حالیہ پیش رفت اور تکنیکی ترقی کی نمائش کے لیے، ریفائنرز اور ٹیکنالوجی سروس فراہم کرنے والوں کے لیے ایک مشترکہ فورم فراہم کرتی ہے۔ دنیا بھر سے 27 ٹیکنالوجی خدمات فراہم کرنے والوں نے توانائی کے شعبے میں حالیہ تکنیکی ترقی کی نمائش کے لیے اپنے اسٹالز لگائے ہیں۔ اس میٹنگ میں ہندوستان اور بیرون ملک سے 1300 سے زیادہ مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔
ای آئی ایل جنوبی ایشیا کی معروف انجینئرنگ کنسلٹنسی اور ای پی سی کمپنی ہے، جو ہائیڈرو کاربن، بنیادی ڈھانچے ، بائیو ایندھن ، کان کنی اور دھات سازی ، پانی اور فضلہ کے انتظام، شمسی اور ایٹمی توانائی اور کھاد جیسے شعبوں میں وسیع پیمانے پر خدمات فراہم کرتی ہے۔
این آر ایل، ایم او پی اینڈ این جی کے تحت ایک شیڈول- اے زمرے -I منی رتن سی پی ایس ای ہے، جس نے اپنی صلاحیت کو 3 ایم ایم ٹی پی اے سے بڑھا کر 9 ایم ایم ٹی پی اے کرنے کے لئے ،ایک بڑے مربوط ریفائنری توسیعی منصوبے کا آغاز کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- اع - ق ر)
U-10605
(Release ID: 1966275)
Visitor Counter : 126