تعاون کی وزارت
امورداخلہ اورامدادباہمی کے مرکزی وزیرجناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں نیشنل کوآپریٹیوڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی ) کی 89ویں جنرل کونسل میٹنگ سے خطاب کیا
این سی ڈی سی وزیراعظم جناب نریندرمودی کے ’سہکارسے سمردھی ‘کے ویژن کو پوراکرنے میں اہم رول اداکررہاہے
این سی ڈی سی رواں مالی سال میں مالی امداد کی تقسیم میں دس گنااضافے کا مقصد حاصل کرنے والا ہے جو کہ سال 2013-14میں 5300کروڑروپے تھی
مجھے یقین ہے کہ این سی ڈی سی سال 24-2023میں 50000کروڑروپے کا نشانہ حاصل کرلے گا ، یہ بڑے فخرکی بات ہے کہ کارپوریشن کا خالص این پی اے ’صفر‘پربرقرارہے ، سال 23-2022میں قرض وصولی کی شرح 99فیصد سے زیادہ رہی
این سی ڈی سی کو آئندہ تین برسوں میں ہرایک سہ ماہی کے لئے اہداف کے ساتھ ایک لاکھ کروڑروپے سالانہ تقسیم کا ہدف مقررکرناچاہیئے
وزیراعظم مودی کی ویژنری قیادت میں اپنے قیام سے ہی امدادباہمی کی وزارت نے ملک میں کوآپریٹیوتحریک کو مضبوط کرنے اورجی ڈی پی میں کوآپریٹیوز کی حصہ داری میں اضافہ کرنے کے لئے گذشتہ 27ماہ کی مدت میں 54اقدامات کئے ہیں
ان اقدامات میں بنیادی زرعی کریڈٹ سوسائٹیوں (پی اے سی ایس ) کو مضبوط کرنے پرخصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے
Posted On:
09 OCT 2023 7:13PM by PIB Delhi
امورداخلہ اورامدادباہمی کے مرکزی وزیرجناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں نیشنل کوآپریٹیوڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی ) کی 89ویں جنرل کونسل میٹنگ سے خطاب کیا۔
جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ این سی ڈی سی وزیراعظم جناب نریندرمودی کے ’سہکارسے سمردھی ‘کے ویژن کو پوراکرنے میں اہم رول اداکررہاہے۔کوآپریٹیو ادارے ملک کی ایسی 60کروڑآبادی کی اقتصادی ترقی کا واحد ذریعہ ہیں ، جن کے پاس سرمایہ نہیں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی کی ویژنری قیادت میں اپنے قیام سے ہی امدادباہمی کی وزارت نے ملک میں کوآپریٹیوتحریک کو مضبوط کرنے اورجی ڈی پی میں کوآپریٹیوز کی حصہ داری میں اضافہ کرنے کے لئے گذشتہ 27ماہ کی مدت میں 54اقدامات کئے ہیں۔ ان اقدامات میں بنیادی زرعی کریڈٹ سوسائٹیوں (پی اے سی ایس ) کو مضبوط کرنے پرخصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ان اقدامات کا مقصد پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن ،ماڈل بائی لاز، ڈیری جیسی 30سے زیادہ کاروباری سرگرمیاں انجام دینے کے لئے پی اے سی ایس کے کام کاج کو وسعت دینے ، گودام تیارکرنے ، ایل پی جی /پیٹرول /گرین انرجی ڈسٹری بیوشن ایجنسی ، بینکنگ پریس کورسپونڈینٹ ، کامن سروس سینٹر(سی ایس سی ) کے طورپر 300سے زیادہ خدمات فراہم کرانے کے لئے پی اے سی ایس کو باصلاحیت بنانے اور کوآپریٹیواداروں کی ایک اپ ڈیٹ شدہ ڈیٹا رپوزیٹری تیارکرنے سمیت کاروبارکرنے میں آسانی فراہم کراناہے ۔
امدادباہمی کے وزیر نے کہاکہ جن اوشدھی کیندروں ،پی اے سی ایس بطورپردھان منتری سمردھی کسان کیندراوردیہی علاقوں میں پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی کی اسکیموں کو چلانے اوران کے رکھ رکھاؤکا کام کرنے کے لئے پی اے سی ایس بطورپانی سمیتی جیسے اہم اقدامات پی اے سی ایس کے لئے پائیدارآمدنی اور دیہی علاقوں کے نوجوانوں کے لئے روزگارکے مواقع فراہم کراسکتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کی مدد سے نیشنل کوآپریٹیوڈیٹابیس تیارکرلیاگیاہے، جو کہ 8لاکھ سے زیادہ کوآپریٹیوسوسائٹیوں کا جامع ، مستنداور اپ ڈیٹ شدہ ڈیٹاہے ۔
جناب امت شاہ نے کہاکہ این سی ڈی سی حکومت ہند کی بہت سی اسکیموں کے لئے نافذ کرنے والی ایجنسی ہے اوریہ ان کے سبسیڈی کے حصے کے طورپر کوآپریٹیوسوسائٹیوں کو اپنے قرض کے ذریعہ فائدہ پہنچاتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ این سی ڈی سی نے مالی سال 23-2022میں دیہی علاقوں سمیت ملک بھرمیں 41ہزارکروڑروپے سے زیادہ کی مالی امداد تقسیم کی ہے ۔ امداد باہمی کے وزیرنے کہاکہ این سی ڈی سی رواں مالی سال میں مالی امداد کی تقسیم میں دس گنااضافے کا مقصد حاصل کرنے والا ہے جو کہ سال 14-2013میں 5300کروڑروپے تھی۔جناب امت شاہ نے کہاکہ ایسی موثرکارکردگی کو دیکھ کرمجھے یقین ہے کہ این سی ڈی سی سال 24-2023میں 50000کروڑروپے کا نشانہ حاصل کرلے گا ۔انھوں نے مزید کہاکہ یہ بڑے فخرکی بات ہے کہ کارپوریشن کا خالص این پی اے ’صفر‘پربرقرارہے ، سال 23-2022میں قرض وصولی کی شرح 99فیصد سے زیادہ رہی ہے ۔
امدادباہمی کے مرکزی وزیرنے کہاکہ این سی ڈی سی کو آئندہ تین برسوں میں ہرایک سہ ماہی کے لئے اہداف کے ساتھ ایک لاکھ کروڑروپے سالانہ تقسیم کا ہدف مقررکرناچاہیئے ۔وزیرموصوف نے اس خواہش کا اظہارکیاکہ این سی ڈی سی کم شرحوں پر قرض لینے کے راستے تلاش کرے اور سود کی شرحوں کو کم رکھتے ہوئے کوآپریٹیوسیکٹرکو قرض فراہم کرائے ۔ این سی ڈی سی کا مقصد محض منافع حاصل کرنا ہی نہیں بلکہ کوآپریٹیوشعبے کی مجموعی ترقی ہوناچاہیئے ۔
جناب امت شاہ نے ملک میں کوآپریٹیواداروں کی ترقی میں مدد فراہم کرانے کے لئے این سی ڈی سی کے رول کی ستائش کی ۔ انھوں نے کہا کہ زرعی مارکیٹنگ اورپروسیسنگ کے لئے مادخل ، اسٹوریج اور کولڈچین کے ساتھ این سی ڈی سی میں اپنے دائرہ کارکووسعت دی ہے اوراس میں سوسائٹی کی ضرورتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے اورملک کے نوجوانوں کی آمدنی کوفروغ دینے کے لئے مختلف شعبوں کو شامل کیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں 8لاکھ سے زیادہ کوآپریٹیوادارے ہیں جن میں 29کروڑکسان بطوررکن شامل ہیں ۔ سال 1963میں اپنے قیام کے بعد سے ہی این سی ڈی سی نے زرعی اورباغبانی کی کوآپریٹیوسوسائٹیوں سمیت کوآپریٹیواداروں کو 278378کروڑروپے کی مالی امداد فراہم کرائی ہے ۔
امداد باہمی کے وزیر نے کہاکہ پی اے سی ایس کے کام کاج میں یکسانیت لانے کے لئے کام جاری ہے کیونکہ ملک میں ان کے لئے مختلف بائی لاز نافذ ہیں ۔ انھوں نے مزید کہاکہ بیشترریاستوں /مرکز کے زیرانتظام خطوں نے امداد باہمی کی وزارت کے ذریعہ تیارکئے گئے پی اے سی ایس سے متعلق ماڈل بائی لاز کو اختیارکیاہے ۔ جناب شاہ نے کہاکہ پی اے سی ایس کے کام کاج کا دائرہ اب وسیع ہوگیاہے، اب وہ 25مختلف شعبوں جیسے ڈیری اور ماہی گیری میں کام کرسکتے ہیں اور کامن سروس سینٹر (سی ایس سی ) کے طورپربھی کام کرسکتے ہیں ۔ سی ایس سی کے طورپرکام کرنے والے پی اے سی ایس دیہی عوام کو 300سے زیادہ خدمات فراہم کراسکتے ہیں ۔
جناب امت شاہ نے کہاکہ این سی ڈی سی کے امکانات کو شناخت کرتے ہوئے اس کو کوآپریٹیو شعبے میں دنیا کی سب سے بڑی فوڈ اسٹوریج اسکیم کے تحت ایک پروجیکٹ نافذ کرنے والی ایجنسی قراردیاگیاہے ۔ این سی ڈی سی ایک نافذ کرنے والی ایجنسی ہے جو حکومت ہند کی شانداراسکیموں مثلاً10 ہزارفارمرس پروڈیوسرآرگنائزیشن کا قیام اورفروغ جو کہ ایف پی اوز کے طورپر نئے کوآپریٹیواداروں کا رجسٹریشن کرتا ہے اورانھیں مدد فراہم کراتاہے ۔ این سی ڈی سی پردھان منتری متسیہ سمپدایوجنا کے تحت فش فارمرز پروڈیوسرآگنائزیشن (ایف ایف پی اوز) کے قیام اور فروغ کے لئے بھی ایک نافذ کرنے والی ایجنسی ہے ۔
امدادباہمی کے مرکزی وزیرنے اس بات پرزوردیاکہ این سی ڈی سی کو برآمدات اورآرگینک اورسیڈپروڈکشن سے متعلق تین نئی قومی سطح کی کوآپریٹیوسوسائٹیوں کو فروغ دینے پرتوجہ مرکوز کرنی چاہیئے تاکہ یہ سوسائٹیاں کوآپریٹیوشعبے کے بہت سے بڑے برانڈوں کی طرح اپنے کاروبارمیں اضافہ کرسکیں ۔ این سی ڈی سی اربن کوآپریٹیوبینک کی مجوزہ امبریلا تنظیم میں ایکوئٹی کا تعاون کرنے والاپہلاادارہ بھی ہوناچاہیئے ۔
**********
(ش ح۔اگ۔ع آ)
U-10591
(Release ID: 1966205)
Visitor Counter : 131