وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم كا جی 20 یونیورسٹی کنیکٹ فائنل سے خطاب
ہندوستان میں جی 20 سربراہی اجلاس سے متعلق 4 اشاعتیں جاری کیں
"ایسے پیمانے کے واقعات اس وقت کامیاب ہوتے ہیں جب نوجوان ان کے پیچھے سرگرم ہو جائیں"
"گزشتہ 30 دنوں میں ہر شعبے میں بے مثال سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں۔ ہندوستان کی حد مقابلے سے باہر ہے"
"متفقہ نئی دہلی اعلامیہ پوری دنیا میں سرخیوں میں رہا"
"مضبوط سفارتی کوششوں کی وجہ سے ہندوستان کو نئے مواقع، نئے دوست اور نئی منڈیاں مل رہی ہیں اور نوجوانوں کو نئے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں"
"ہندوستان نے جی 20 کو عوام سے متحرک قومی تحریک بنا دیا"
"آج ایماندار کو انعام دیا جا رہا ہے جبکہ بے ایمانوں کی گرفت كی جا رہی ہے"
"ملک کی ترقی کے سفر کے لیے صاف، واضح اور مستحکم حکمرانی ناگزیر ہے"
’’میری طاقت ہندوستان کے نوجوانان ہیں‘‘
"دوستو، چلو میرے ساتھ، میں تمہیں مدعو كرتا ہوں۔ 25 سال ہمارے سامنے ہیں، 100 سال پہلے کیا ہوا، وہ سوراج کی طرف آگے بڑھے، ہم سمردھی (خوشحالی) كی طرف آگے بڑھے‘‘
Posted On:
26 SEP 2023 6:08PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی كے بھارت منڈپم میں جی 20 یونیورسٹی کنیکٹ فائنل پروگرام سے خطاب کیا۔ جی 20 یونیورسٹی کنیکٹ اقدام کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کے درمیان ہندوستان کی جی 20 كی صدارت کی بابت سمجھ پیدا کرنا اور مختلف جی 20 تقریبات میں ان کی شرکت کو بڑھانا ہے۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر 4 اشاعتیں بھی جاری کیں جن میں جی 20 بھارت پریزیڈنسی کی عظیم کامیابی: بصیرت افروز قیادت، ہمہ جہت نقطہِ نظر؛ ہندوستان کی جی 20 كی صدارت: واسودھائیوا کٹمبکم؛ جی 20 یونیورسٹی کنیکٹ پروگرام کا مجموعہ اور جی 20 میں ہندوستانی ثقافت کا مظاہرہ شامل ہیں۔
وزیر اعظم نے دو ہفتے قبل جی 20 كے سربراہی اجلاس کے دوران بھارت منڈپم میں ہونے والی ہلچل کو یاد کرتے ہوئے اپنے خطاب کا آغاز کیا اور کہا کہ یہ مکمل طور پر واقعات گاہ بن گیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آج وہی مقام ہندوستان کا مستقبل دیکھ رہا ہے۔ اس ادراك كے ساتھ کہ ہندوستان نے جی 20 جیسی تقریبات کے انعقاد کا معیار بلند کیا ہے اور دنیا اس پر سخت حیران ہے جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ وہ بالکل حیران نہیں کیونکہ یہ ہندوستان کے ہونہار نوجوان ہیں جنہوں نے خود کو اس طرح کے ایک واقعہ سے جوڑ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات كا اس وقت کامیاب ہونا طے ہے جب نوجوان خود کو اس سے وابستہ كر دیتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے ہندوستان میں متعلقہ تقریبات كے انعقاد كا کا سہرا قوم کی طاقت سے بھرے نوجوانوں كے سر باندھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان واقعات گاہ بنتا جا رہا ہے اور یہ گزشتہ 30 دنوں کی سرگرمیوں سے ظاہر ہے۔ گزشتہ 30 دنوں کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کامیاب چندریان مشن کو یاد کیا جب پوری دنیا میں 'ہندوستان چاند پر ہے' كی گونج تھی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا كہ "23 اگست ہمارے ملک میں قومی خلائی دن کے طور پر امر ہو گیا ہے"۔ اس کامیابی کے تسلسل میں ہندوستان نے اپنے شمسی مشن کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا كہ چندریان 3 لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ اور سولر پروجیکٹ 15 لاکھ کلومیٹر کا احاطہ کرے گا۔ ایسے میں "کیا ہندوستان کی رینج کا کوئی موازنہ ہے"۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی سفارت کاری نے گزشتہ 30 دنوں میں نئی بلندیاں سر كی ہیں۔ انہوں نے برکس سربراہی اجلاس کا ذکر کیا جو جی 20 سے پہلے جنوبی افریقہ میں ہوئی تھی جہاں ہندوستان کی کوششوں سے چھ نئے ممالک کو اس کے ممبر کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ جنوبی افریقہ کے بعد وزیر اعظم نے یونان کے سفر کا ذکر کیا جو چار دہائیوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا پہلا دورہ تھا۔ انہوں نے جی 20 كی سربراہی اجلاس سے قبل انڈونیشیا میں کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقات کا بھی ذکر کیا۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ اسی بھارت منڈپم میں دنیا کی بہتری کے لیے متعدد اہم فیصلے لیے گئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی سطح پر پولرائزڈ ماحول میں تمام رکن ممالک کے لیے ایک ہی اسٹیج پر مشترکہ بنیاد تلاش کرنا حکومت کی ایک خاص کامیابی ہے۔ "متفقہ نئی دہلی اعلامیہ پوری دنیا کی سرخیوں میں رہا" وزیر اعظم نے اس تبصرے کے ساتھ کہا کہ ہندوستان نے کئی اہم اقدامات كیے اور نتائج پیش كیے ہیں۔ جی 20 کے انقلاب آفریں فیصلوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے جو 21ویں صدی کے رُخ کو مکمل طور پر بدل دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں وزیر اعظم نے جی 20 میں افریقی یونین کو مستقل رکن کے طور پر شامل کرنے، بین الاقوامی بائیو فیول الائنس جس کی قیادت ہندوستان كر رہا ہے اور ہندوستان مشرق وسطی یورپی راہداری کا ذکر کیا۔
جیسے ہی جی 20 كا سربراہی اجلاس ختم ہوا سعودی عرب کے ولی عہد کا سرکاری دورہ شروع ہوا اور سعودی عرب ہندوستان میں 100 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ 30 دنوں میں 85 عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں جن میں تقریباً آدھی دنیا شامل ہے۔
ہندوستان کے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی پروفائل کے فوائد کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس کی وجہ سے ہندوستان کو نئے مواقع، نئے دوست اور نئی منڈیاں ملتی ہیں اور نوجوانوں کو نئے مواقع فراہم ہوتے ہیں۔
پچھلے 30 دنوں میں حکومت کی طرف سے درجِ فہرست زات و قبائل، او بی سی برادریوں اور غریب اور متوسط طبقے کو بااختیار بنانے کے عملی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے وشوکرما جینتی کے مبارک موقع پر پی ایم وشوکرما یوجنا شروع کرنے کا ذکر کیا جس سے کاریگروں، کاریگروں اور روایتی کارکنوں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے ایك لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو مرکزی حکومت کی ملازمتوں کے تقرر نامے دینے کے لیے روزگار میلوں کی تنظیم کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ روزگار میلوں کے آغاز سے اب تک چھ لاکھ سے زائد نوجوانوں کو تقررنامے دیئے جا چکے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے نئی پارلیمنٹ کے افتتاحی اجلاس کا بھی تذکرہ کیا جہاں منظور ہونے والا پہلا بل ناری شکتی وندن ادھینیم تھا۔
برقی نقل و حرکت میں تازہ ترین پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے ملک میں بیٹری توانائی كا ذخیرہ کرنے کے نظام کو بااختیار بنانے کے لیے ایک نئی اسکیم کی منظوری کا ذکر کیا۔ دیگر پیش رفتوں کے علاوہ جناب مودی نے دوارکا واقع نئی دہلی میں یشوبھومی کنونشن سینٹر کے افتتاح، وارانسی میں ایک نئے بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم کا سنگ بنیاد رکھنے اور 9 وندے بھارت ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کرنے كا ذكر كیا۔ وزیر اعظم نے مدھیہ پردیش میں ایک ریفائنری میں پیٹرو کیمیکل کمپلیکس کے ساتھ ایک قابل تجدید توانائی آئی ٹی پارک، ایک میگا انڈسٹریل پارک اور ریاست میں چھ نئے صنعتی شعبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کا بھی ذکر کیا۔ جناب مودی نے مزید کہا كہ ’’یہ تمام كام ملازمتوں کے مواقع پیدا كرنے اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے سے وابستہ ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ نوجوان وہاں ترقی کرتے ہیں جہاں پر امید، مواقع اور کشادگی ہو۔ وزیراعظم نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ سوچ كو بلند ركھیں كیونكہ کوئی ایسی کامیابی نہیں جو آپ كی دسترس سے باہر ہو یا ملک آپ سے پیچھے نہ كھڑا ہو۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی موقع کو چھوٹا نہ سمجھا جائے اور كوشش كی جاءے كہ ہر سرگرمی معیار میں تبدیل ہو۔ انہوں نے جی 20 کی مثال دے کر اس کی وضاحت کی جو محض ایک سفارتی اور دہلی مرکوز واقعہ ہو سکتا تھا لیكن اس کے برعكس "ہندوستان نے جی 20 کو عوام سے متحرك قومی تحریک بنا دیا"۔انہوں نے ایونٹ میں نوجوانوں کی شرکت کی تعریف کی کیونکہ جی 20 یونیورسٹی کنیکٹ میں 100 سے زائد یونیورسٹیوں کے ایك لاکھ سے زائد طلباء نے شرکت کی۔ حکومت نے جی 20 کو اسکولوں، اعلیٰ تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی کے اداروں كے 5 کروڑ طلباء تک پہنچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمارے لوگوں كی سوچ بلند ہے اور اس سے بھی بڑھ كر کام انجام دیتے ہیں۔"
امرت کال کے اگلے 25 سالوں کی اہمیت کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے قوم اور نوجوانوں دونوں کے لیے اس دور کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ تعاون کرنے والے عوامل کے اتحاد پر توجہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں شامل ہے کیونکہ یہ ملک بہت ہی کم وقت میں 10 ویں مقام سے 5ویں بڑی معیشت بن گیا ہے۔ ہندوستان پر عالمی اعتماد مضبوط ہے اور ملک میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ایکسپورٹ، مینوفیکچرنگ اور سروس سیکٹر نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔
صرف 5 سالوں میں 13.5 کروڑ لوگ غریبی سے نکل کر ہندوستان کے نو متوسط طبقے میں شامل ہو چکے ہیں۔ "جسمانی، سماجی اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں پیش رفت ترقی میں نئی رفتار کو یقینی بنا رہی ہے۔ فزیکل انفراسٹرکچر میں 10 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔
نوجوانوں کے لیے نئے مواقع کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ ای پی ایف او کے پے رول پر تقریباً 5 کروڑ رجسٹریشن ہوئے ہیں۔ ان میں سے 3.5 کروڑ پہلی بار ای پی ایف او کے دائرے میں آئے ہیں یعنی یہ ان کا پہلا باضابطہ بلاک ہے۔ انہوں نے 2014 کے بعد ملک میں نءی صنعتوں کی غیر معمولی ترقی کے بارے میں بھی بات کی جو كبھی 100 سے کم تھے اور آج ایك لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہیں۔ "ہندوستان درونِ ہند موبائل ہینڈ سیٹ بنانے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ 2014 کے مقابلے میں دفاعی برآمدات میں 23 گنا اضافہ ہوا۔ انہوں نے كہا كہ مدرا یوجنا نوجوانوں کو روزگار پیدا کرنے والا بنا رہی ہے”۔ انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم میں 8 کروڑ لوگ پہلی بارصنعت كار بنائے گئے اور پچھلے 9 سالوں میں ہندوستان میں 5 لاکھ کامن سروس سینٹر کھولے گئے۔
وزیر اعظم مودی نے ملک میں ہونے والی مثبت پیش رفت کا سہرا سیاسی استحکام، واضح پالیسی اور جمہوری اقدار كے سر باندھا۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ 9 سالوں میں حکومت نے بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے دیانتدارانہ کوششیں کی ہیں۔ اسی كے ساتھ انہوں نے بچولیوں کو کنٹرول کرنے اور سسٹم میں لیکیج کو روکنے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی نظام کے نفاذ کی مثال دی۔
جناب مودی نے زور دے کر کہا كہ ’’آج ایماندار کو انعام دیا جا رہا ہے جب کہ بے ایمانوں کو كیفر كردار تك پہنچایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ ’’ملک کی ترقی کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے صاف، واضح اور مستحکم حکمرانی لازمی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر ہندوستان کے نوجوان پرعزم ہیں، تو ہندوستان کو 2047 تک ترقی یافتہ اور آتم نربھر ملک بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پوری دنیا امید کے ساتھ ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے کیونکہ وہ اب ہندوستان اور اس کے نوجوانوں کی صلاحیت کو تسلیم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور اس کے نوجوانوں کی ترقی دنیا کی ترقی کے لئے انتہائی اہم ہے۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ نوجوانوں کا جذبہ ہی وزیر اعظم کو قوم کی جانب سے وعدے کرنے کے قابل بناتا ہے انہوں نے کہا کہ جب وہ ہندوستان کے نقطہ نظر کو عالمی سطح پر پیش کرتے ہیں تو اس كے پیچھے تحریك ہندوستان کے نوجوان كی ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ اعلان كرتے ہوئے كہ ’’میری طاقت ہندوستان کے نوجوانان ہیں‘‘ ہندوستان کے نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لیے انتھک کام کرنے کا ہر ایک کو یقین دلایا۔
سوچھ بھارت مہم کو کامیاب بنانے میں نوجوانوں کے تعاون سے متاثر ہو کروزیر اعظم نے ان سے اپیل کی کہ وہ گاندھی جینتی سے ایک دن پہلے یکم اکتوبر 2023 کو ملک بھر میں منعقد ہونے والی صفائی مہم میں حصہ لیں۔ ان کی دوسری درخواست ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دینے کے بارے میں تھی۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر کم از کم 7 لوگوں کو یو پی آئی چلانا سکھائیں۔ ان کی تیسری درخواست ووکل فار لوکل کے بارے میں تھی۔ انہوں نے ان سے تہواروں کے دوران ’میڈ ان انڈیا‘ تحائف خریدنے کو کہا اور ان چیزوں کو استعمال کرنے کی اپیل کی جو اصلاً مقامی ہیں۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ روزمرہ استعمال کی چیزوں کی فہرست بنانے کی مشق کریں اور چیک کریں کہ ان میں سے کتنی غیر ملکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی غیر ملکی ساختہ اشیاء نے جن سے ہم ناواقف ہیں، ہماری زندگیوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور ان سے چھٹکارا حاصل کرنا ملک کو بچانے کے لیے ضروری ہے۔
اس ادراك كے ساتھ کہ ہندوستان کے کالج اور یونیورسٹی کیمپس ’وکل فار لوکل‘ کے لیے اہم مراکز بن سکتے ہیں وزیر اعظم نے طلباء پر زور دیا کہ وہ کھادی کو کیمپس کا فیشن بنائیں۔ انہوں نے کھادی فیشن شو منعقد کرنے اور کالج کے ثقافتی میلوں میں وشوکرما کے کام کو فروغ دینے کا مشورہ دیا۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ وزیر اعظم کی تین اپیلیں آج کے نوجوانوں کے ساتھ ساتھ آنے والی نسلوں کی بہتری کے لیے ہیں انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ نوجوان اس عزم کے ساتھ آج بھارت منڈپم سے باہر نکلیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جدوجہد آزادی کے جیالوں کے برعکس ہمیں ملک کے لیے مرنے کا موقع تو نہیں ملا لیکن ہمیں قوم کے لیے جینے کا پورا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک صدی پہلے کی دہائیوں کے نوجوانوں نے آزادی کے عظیم مقصد کا فیصلہ کیا تھا اور اس ملک گیر توانائی نے قوم کو استعماری طاقتوں سے نجات دلائی تھی۔ وزیر اعظم نے نوجوانوں کو یوں نصیحت کی كہ "دوستو، چلو میرے ساتھ، میں تمہیں مدعو كرتا ہوں۔ 25 سال ہمارے سامنے ہیں، 100 سال پہلے کیا ہوا، وہ سوراج کے لیے آگے بڑھے، ہم سمردھی (خوشحالی) کے لیے آگے بڑھ سکتے ہیں''۔ انہوں نے مزید کہا كہ ’’آتم نربھر بھارت خوشحالی کے نئے دروازے کھولتا ہے اور خود اعتمادی کو نئی بلندیوں تک لے جاتا ہے۔‘‘ انہوں نے ہندوستان کو چوٹی کی تین معیشتوں میں شامل كرنے کی اپنی ضمانت کا اعادہ کیا اور یہ كہتے ہوءے اپنی بات ختم كی كہ "اسی لیے مجھے ماں بھارتی اور 140 کروڑ ہندوستانیوں کے لیے آپ کی حمایت اور تعاون کی ضرورت ہے"۔اس موقع پر مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان موجود تھے۔
پس منظر
جی 20 جن بھاگیداری تحریک میں ملک بھر سے مختلف اسکولوں، اعلیٰ تعلیمی اداروں اور ہنرمندی کے فروغ کے اداروں کے 5 کروڑ سے زیادہ نوجوانوں کی ریکارڈ شرکت دیکھنے میں آئی۔ جی 20 یونیورسٹی کنیکٹ پہل کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کے درمیان ہندوستان کی جی20 كی صدارت کے بارے میں سمجھ پیدا کرنا اور مختلف جی 20 ایونٹس میں ان کی شرکت کو بڑھانا ہے۔ اس پروگرام میں ہندوستان بھر کی یونیورسٹیوں کے ایك لاکھ سے زیادہ طلباء شامل تھے۔ ابتدائی طور پر ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کی یاد منانے کے لیے 75 یونیورسٹیوں کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ اس اقدام كے تحت آخر کار ہندوستان بھر کی 101 یونیورسٹیوں تک اس كی رسائی کو بڑھا دیا گیا۔
جی -20 یونیورسٹی کنیکٹ اقدام کے تحت ملک بھر میں کئی پروگرام منعقد کیے گئے۔ ان میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کی جانب سے وسیع پیمانے پر شراکت کا مشاہدہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں یونیورسٹیوں کے پروگرام کے طور پر جو قدم ابتدائی طور پر اٹھایا گیا وہ اسکولوں اور کالجوں کو شامل کرنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھا اور زیادہ سے زیادہ سامعین تک پہنچ گیا۔
جی 20 یونیورسٹی کنیکٹ فائنل میں تقریباً 3,000 طلباء، فیکلٹی ممبران اور حصہ لینے والی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرون نے شرکت کی جبکہ ملک بھر سے طلباء نے لائیو ایونٹ كا حصہ بنے۔
*****
U.No:9988
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1961059)
Visitor Counter : 165
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam