خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اپنی دور اندیشی کے ساتھ چندریان 3 مشن کو یقینی بنایا اور خلائی تحقیق کے لیے تخصیص میں اضافہ کیا


وزیر اعظم مودی نے خلائی شعبے کے بجٹ میں کئی گنا اضافہ کیا اور خلائی شعبے کے دروازے کھول دیے جس کے نتیجے میں خلائی اسٹارٹ اپ اداروں کی تعداد جو 2014 میں محض 4 تھی وہ اب بڑھ کر 150 ہوگئی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ خلائی شعبے میں بھارت کی زبردست چھلانگ رازداری کے پردے سے خلائی شعبے کے دروازے وا کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ لیے گئے حوصلہ مندانہ فیصلے کے بعد ہی ممکن ہو سکی

’’خلائی شعبے کے اسٹارٹ اپ اداروں کی تعداد جو 2014 میں محض 4 تھی وہ اب بڑھ کر 150 ہوگئی  ہے؛ 1990 کی دہائی سے اب تک اسرو کے ذریعہ لانچ کیے گئے 424 سیارچوں میں سے 90 فیصد سیارچے گذشتہ 9 برسوں کے دوران لانچ کیے گئے‘‘: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 20 SEP 2023 7:02PM by PIB Delhi

سائنس اور تکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، خلاء اور ایٹمی توانائی  کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اپنی دوراندیشی اور خلائی تحقیق کے لیے افزوں تخصیص کے ساتھ چندریان-3 مشن کو یقینی بنایا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ’’چندریان-3 کی کامیاب سہل لینڈنگ سے اجاگر ہوئے بھارت کے شاندار خلائی سفر‘‘ کے موضوع پر ہوئے تبادلہ خیال میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ’’ہم انہیں فنڈس کی پیشکش کر رہے ہیں جب انہیں ضرورت ہے، ہم انہیں ماحول فراہم کر رہے ہیں جب انہیں ضرورت ہے، ہم انہیں آزادی کی پیشکش کر رہے ہیں جب انہیں ضرورت ہے، ہم انہیں بہتر تال میل پیش کر رہے ہیں جب انہیں ضرورت ہے، اور ہم نے انہیں خود ساختہ بیڑیوں سے آزاد کرایا ہے، اور یہ  گذشتہ 9 برسوں کے دوران ہوا۔‘‘

وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم مودی  نے خلائی شعبے کے بجٹ میں کئی گنا اضافہ کیا اور خلائی شعبے کے دروازے وا کیا جس کے نتیجے میں خلائی شعبے کے اسٹارٹ اپ اداروں کی تعداد جو 2014 میں 4 تھی وہ اب بڑھ کر 150 ہوگئی ہے۔

امر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ سائنس اور تکنالوجی اور ایٹمی توانائی کے محکمے میں تین گنا یا اس سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ’’اگر آپ صرف خلائی شعبے کے بجٹ کو ہی دیکھیں، تو اس میں گذشتہ 9 برسوں کے دوران 142 فیصد کا اضافہ رونما ہوا ہے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی شعبے میں بھارت کی زبردست چھلانگ ’’رازداری کے پردے‘‘ سے اس شعبے کے دروازے وا کرنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ لیے گئے بے باکانہ فیصلے کے بعد ہی ممکن ہو سکی۔

انہوں نے کہا ’’۔۔۔ اور اس سے نتائج برآمد ہوئے- یعنی، سرمایہ کاری میں کئی گنا اضافہ رونما ہوا؛ لہٰذا اب تحقیق، تعلیمی شعبوں، اسٹارٹ اپ اداروں اور صنعت کے درمیان زبردست تال میل پایا جاتا ہے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 1990 کی دہائی سے اب تک اسرو کے ذریعہ لانچ کیے گئے 424 غیر ملکی سیارچوں میں سے 90 فیصد سے زائد – یعنی 389 سیارچے گذشتہ 9 برسوں کے دوران لانچ کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ، ’’ہم غیر ملکی سیارچوں کی لانچنگ سے اب تک 174 ملین امریکی ڈالر کما چکے ہیں؛ ان 174 ملین امریکی  ڈالروں میں سے، 157 ملین امریکی ڈالر صرف گذشتہ 9 برسوں کے دوران کمائے گئے ہیں۔۔۔ گذشتہ 30 برسوں یا اس سے زائد کی مدت کے دوران لانچ کیے گئے یوروپی سیارچوں سے ہونے والی مجموعی آمدنی 256 ملین یورو کے بقدر ہے، جس میں سے 223 ملین یورو، یعنی تقریباً 90 فیصد، گذشتہ 9 برسوں کے دوران کمائے گئے، جس کا مطلب ہے کہ پیمانہ اوپر گیا ہے، رفتار میں اضافہ ہوا ہے اور اس طرح ایک زبردست چھلانگ لگائی گئی ہے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ آج بھارت کی خلائی معیشت 8 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہے، تاہم تخمینہ یہ ہے کہ یہ 2040 تک 40 بلین امریکی ڈالر کے بقدر تک پہنچ جائے گی، اور اے ڈی ایل (آرتھر ڈی لٹل) کی رپورٹ کے مطابق، ہم 2040 تک 100 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کی مالیت تک پہنچنے کی صلاحیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلائی مشن کو کفایتی بنانے کے مقصد سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ناکام روسی قمری مشن کی لاگت 16000 کروڑ روپئے تھی، جبکہ ہمارے چندریان-3 مشن کی لاگت تقریباً 600 کروڑ روپئے تھی۔ ہم نے اپنی مہارت کے ذریعہ لاگت کی تلافی کرنا سیکھا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ، حالانکہ نیل آرمسٹرانگ  نے 1969 میں چاند پر قدم رکھا تھا، تاہم چاند کی سطح پر پانی کی موجودگی کے بارے میں ثبوت ہمارے چندریان نے ہی فراہم کرائے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت خلائی ایپلی کیشنوں کو موسم کی پیشن گوئی اور تباہ کاری انتظام، اسمارٹ سٹی پروجیکٹ، بنیادی ڈھانچہ ترقی، ریلوے ٹریکس اور انسانی عمل دخل سے مبرا ریلوے کراسنگ کی انتظام کاری، سڑکیں اور عمارتیں، ٹیلی میڈیسن، حکمرانی، اور  سوامتوا جی پی ایس لینڈ میپنگ جیسے تقریباً تمام تر شعبوں میں استعمال کر رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے 9 برسوں میں، بھارت کی آفات سے نمٹنے کی صلاحیتیں عالمی معیار کی حامل ہوگئی ہیں اور ہم پڑوسی ممالک کے لیے بھی آفات کی پیشن گوئی فراہم کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ، تحقیق و ترقی سے متعلق کوششوں میں نجی شعبوں کی شمولیت کے لیے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ’’انوسندھان قومی تحقیقی فاؤنڈیشن‘‘ بل متعارف کرایا۔ اس کے نتیجے میں بیشتر فنڈنگ غیر سرکاری ذرائع سے حاصل ہوگی۔ پانچ برسوں کے لیے 50000 کروڑ روپئے کے اس کے بجٹ میں سے 36000 کروڑ روپئے، یعنی تقریباً 80 فیصد، صنعتوں اور انسان دوست حضرات، داخلی اور بیرونی وسائل سے حاصل ہوں گے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج دنیا بھارت کی جانب دیکھ رہی ہے اور وزیر اعظم مودی کے تحت بھارت کی قیادت میں آگے بڑھنے کے لیے پرجوش ہے۔

انہوں نے کہا ’’دنیا آج بھارت کے ذریعہ لگائی گئی زبردست چھلانگ کو تسلیم کر چکی ہے ۔‘‘

**********

 

 

 (ش ح ۔ا ب ن ۔م ف )

U.No:9758


(Release ID: 1959204) Visitor Counter : 137