وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب پرشوتم روپالا 15 ستمبر 2023 کو اندور، مدھیہ پردیش میں پی ایم ایم ایس وائی کی تیسری سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کریں گے


جناب روپالا ماہی پروری کے محکمے کی چھ ماہ طویل آؤٹ ریچ پہل ’’متسیہ سمپدا جاگ روکتا ابھیان‘‘ کا آغاز کریں گے، جس کا مقصد اس اسکیم کا مؤثر نفاذ اور ممکنہ اسٹیک ہولڈرز تک رسائی ہے

جناب پرشوتم روپالا پی ایم ایم ایس وائی کے تحت منظور شدہ مختلف پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کریں گے، جو پیداوار اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ، کٹائی کے بعد کے بنیادی ڈھانچے اور دیگر ویلیو چین کو بڑھانے کی مداخلتوں سے متعلق ہے

تقریب کے دوران نمایاں کی جانے والی اہم سرگرمی ماہی پروری پر نمائش کا افتتاح ہو گی:ماہی گیری کے شعبے میں اختراعات، اقدامات اور پیش رفت کی دریافت،جو اسٹارٹ اَپس، کالجز، یونیورسٹیز، فش ایف پی اوز اور فش کوآپریٹیوز کے ذریعہ دکھائی گئی ہیں

Posted On: 13 SEP 2023 2:14PM by PIB Delhi

ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر، جناب پرشوتم روپالا، 15 ستمبر 2023 کو پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے نفاذ کے تین کامیاب سال مکمل ہونے کے موقع کی یاد میں بریلینٹ کنونشن سینٹر، مدھیہ پردیش، اندور میں ایک تقریب سے خطاب کریں گے۔ ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر، ماہی پروری کے محکمے کی چھ ماہ طویل آؤٹ ریچ پہل ’’متسیہ سمپدا جاگ رکتا ابھیان‘‘ کا آغاز کریں گے، جس کا مقصد اس اسکیم کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنا اور ممکنہ اسٹیک ہولڈرز تک رسائی ہے، تاکہ اہل استفادہ کنندگان اسکیموں کا فائدہ اٹھا سکیں، اس مہم کے تحت108 متسیہ کسان سمیلن کا انعقاد ملک بھر میں ستمبر 2023 سے فروری 2024 تک کیا جائے گا۔ اس کا مقصد ممکنہ استفادہ کنندگان کو اسکیم کے بارے میں مزید آگاہ کرنا ہے اوریہ مہم فش فارمرز اور 3477 ساحلی دیہات، ماہی گیری کے شعبے کی کثیر جہتی صلاحیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے2.8 کروڑ تک  رسائی حاصل کرنے کا تصور کرتی ہےاور یہ باور کرانے کے لئے بھی  کہ کس طرح پی ایم ایم ایس وائی ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کی مدد کر سکتا ہے۔ مہم کا مقصد ملک بھر میں محکمہ ماہی پروری اور اس کے فیلڈ اداروں کی نو سال کی کامیابیوں اور حصولیابیوں کی کہانیوں کے بارے میں معلومات اور علم کو پھیلانا بھی ہے۔

 

جناب پرشوتم روپالا پی ایم ایم ایس وائی کے تحت منظور شدہ مختلف پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کریں گے، جو پیداوار اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ، کٹائی کے بعد کے بنیادی ڈھانچے اور دیگر ویلیو چین کو بڑھانے کی مداخلتوں سے متعلق ہے۔پی ایم ایم ایس وائی ایونٹ کی تیسری سالگرہ کے جشن کے دوران نمایاں کی جانے والی اہم سرگرمی ماہی پروری پر نمائش کا افتتاح ہو گی:اس کے علاوہ اسٹارٹ اَپس، کالجوں، یونیورسٹیوں، فش ایف پی اوز اور فش کوآپریٹیو کی طرف سے دکھائی جانے والی ماہی پروری کے شعبے میں اختراعات، اقدامات اور پیش رفت کی دریافت کو پیش کرنا بھی ہوگا۔ تقریب کے افتتاحی سیشن کے بعد پی ایم ایم ایس وائی کے تحت کامیابی کی کہانیاں شیئر کی جائیں گی، جس میں ماہی پروری کی مختلف سرگرمیوں سے وابستہ استفادہ کنندگان اور فش فارمرز کو اپنی کامیابی کی کہانیاں شیئر کرنے کا موقع ملے گا۔ یہ پروگرام ہائی برڈ موڈ میں منعقد کیا جا رہا ہے اور توقع ہے کہ ملک بھر سے20,000 سے زائد شرکاء اس میں شرکت کریں گے۔ یہ ایک شاندار تقریب ہے، جس میں ماہی گیروں، مچھلیوں کے کاشتکاروں، کاروباری افراد کو دوسرے اسٹیک ہولڈرز، سرکاری حکام اور متحرک ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے سے پرجوش شرکاء کو اکٹھا کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس تقریب کا مقصد پی ایم ایم ایس وائی کی کامیابیوں اور حکومت ہند کے محکمہ ماہی پروری کی طرف سے نافذ کردہ دیگر مختلف اسکیموں کی نمائش کرنا بھی ہے۔ یہ تقریب ہندوستان میں ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کے لیے مرکزی حکومت کی گزشتہ نو سالوں کی شراکت اور کامیابیوں کو بھی اُجاگر کرے گی۔

ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت ڈاکٹر سنجیو کمار بالیان، ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری اور اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن، ماہی پروری اور آبی وسائل کے وزیر، مدھیہ پردیش حکومت، جناب تلسی سلاوت، ملک میں ماہی گیری کے شعبے کی اسکیم اور ترقی پر اپنے گرانقدر خیالات کا اظہار کریں گے۔ ماہی پروری کے محکمے کے ماہی پروری،مویوشی پروری اور دودھ کی پیداوار کی وزارت کے سیکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لکھی، جوائنٹ سکریٹری، جناب ساگر مہرا، جوائنٹ سکریٹری، ماہی پروری، محترمہ نیتو پرساد، چیف ایگزیکٹیو/این ایف ڈی بی، ڈاکٹر ایل نرسمہا مورتی اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (فشریز) آئی سی اے آر ڈاکٹر جے کے جینا بھی اس موقع پر موجود رہیں گے۔

ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ماہی پروری کے محکمے کے نمائندے، محکمہ ماہی پروری کے افسران، نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ، آئی سی اے آر اداروں اور دیگر متعلقہ محکموں/وزارتوں، پی ایم ایم ایس وائی سے مستفید ہونے والے، ماہی گیروں، فش فارمرز، صنعت کاروں اور ملک بھر سے ماہی گیری کے شعبے سے وابستہ اہم اسٹیک ہولڈرز کی ایونٹ میں شرکت کی توقع ہے۔ محکمہ ماہی پروری اس پروگرام کا اہتمام کر رہا ہے اور نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی بی)حیدرآباد اس تقریب کی کوآرڈینیٹنگ کے فرائض انجام دے رہا ہے۔

ماہی پروری اور آبی زراعت کی سرگرمیاں خوراک، غذائیت اور روزگار پیدا کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہیں اور ہمارے ملک میں تقریباً 3 کروڑ ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کے لیے روزی روٹی کا ایک اہم ذریعہ بھی ہیں۔ بھارت مچھلی پیدا کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے، جس کا عالمی سطح پر مچھلی کی پیداوار میں تقریباً 8 فیصد حصہ ہے۔ عالمی سطح پر ہندوستان آبی زراعت کی پیداوار میں دوسرے نمبر پر ہے اور جھینگا پیدا کرنے والے اور سمندری غذا برآمد کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ پچھلے نو سالوں کے دوران،حکومت ہند نے ماہی گیری اور آبی زراعت کے شعبے کی مجموعی ترقی کے لیے تبدیلی کے اقدامات کیے ہیں۔ کچھ کلیدی اقدامات میں ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھانا شامل ہے، جس میں نیلگوں انقلاب اسکیم کے آغاز کے ساتھ5000 روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہےاور ماہی پروری اور ایکوا کلچر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) 7522 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ہدف کے ساتھ جون 2019 میں ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے لیے نئی وزارت کی تشکیل ہوئی۔

مارچ2020 میں نیلگوں انقلاب اسکیم کی کامیابی کی تکمیل پر، نیلگوں انقلاب کی کامیابیوں کو مستحکم کرنے اور ماہی گیری کے شعبے کو اگلی سطح پر لے جانے کے لیے، پیداوار اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ، مرکز میں ماہی گیروں کی بہبود کے ساتھ ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے، پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا(پی ایم ایم ایس وائی )10ستمبر 2020 کو وزیر اعظم ہند کی طرف سے آتم نربھر بھارت کے مقاصد کو پورا کرنے کے وژن کے ساتھ شروع  کی گئی تھی ، جس میں مالی سال21-2020 سے مالی سال25-2024 تک 5 سال کی مدت کے لیے 20,050 کروڑ روپے کی اب تک کی سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ماہی پروری کا محکمہ ماہی پروری کے شعبے کی پائیدار ترقی کے لیے پی ایم ایم ایس وائی کو نافذ کر رہا ہے، جس کا مقصد مچھلی کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانا، ماہی گیری کی ویلیو چین میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ملک بھر میں گھریلو مچھلی کی کھپت کو بڑھانا اور ماہی گیر برادریوں کی روزی روٹی اور فلاح و بہبود کو اہم ترجیح دینا ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی بصیرت مند قیادت میں پی ایم ایم ایس وائی  اسکیم مچھلی کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت، ٹیکنالوجی، کٹائی کے بعد کے بنیادی ڈھانچے وغیرہ میں اہم خلا کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے شروع کی گئی تھی۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت 21-2020 سے 24-2023(اگست 2023) تک محکمہ پروری حکومت ہند کی طرف سے کل پروجیکٹ لاگت 16,924.02 کروڑ روپے35 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطوں اور دیگر نافذ کرنے والی ایجنسیوں پر محیط مرکزی طور پر اسپانسر شدہ اسکیموں(15,335.09 کروڑ روپے) اور مرکزی شعبہ جاتی اسکیموں(1,588.93 کروڑ روپے) کو نافذ کرنے کے لیے منظور کیے گئے ہیں۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(13.09.2023)

(U: 9445)



(Release ID: 1956925) Visitor Counter : 88