زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ہندوستان کی صدر محترمہ دروپدی مرمو نے آج نئی دہلی میں کسانوں کے حقوق پر پہلے عالمی سمپوزیم کا افتتاح کیا


کسان ‘انّ داتا’ ہیں اور اگر کھانا ہے تو جسم ہے، اور اگر جسم ہے تو کوئی بھی کام ہوتا ہے، اسی لیے کسانوں کو سلام کرنے کی ضرورت ہے اور ان کے حقوق اور مستقبل کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے - صدر جمہوریہ ہند

ہمارے ملک کا زرعی ورثہ ہمارے کسانوں کی کوششوں سے پروان چڑھا ہے، جنہوں نے پودوں کی بہت سی اقسام کو احتیاط سے پروان چڑھایاہے  اور تیار کیا ہے - جناب نریندر سنگھ تومر

Posted On: 12 SEP 2023 3:34PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو نے آج  نئی دہلی میں نیشنل ایگریکلچرل سائنس سنٹرکے آئی سی اے آر کنونشن سنٹر،میں منعقدہ ایک تقریب میں پہلے ‘کاشتکاروں کے حقوق پر عالمی سمپوزیم’ (جی ایس ایف آر) کا افتتاح کیا۔ صدر مرمو نے مدعو ہندوستانی کسانوں کو 'پلانٹ جینوم سیوور کمیونٹیز‘ ایوارڈ (6) اور‘ جینوم سیوور فارمرز ریوارڈ’ (16) اور 'پلانٹ جینوم سیوور فارمرز  ریکاگنیشن ’ (4) ایوارڈز سے نوازا۔ یہ ایوارڈز پی پی وی ایف آر اتھارٹی کے ذریعہ پی پی وی ایف آر ایکٹ، 2001 کی دفعات کے مطابق قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے نو تعمیر شدہ ‘پلانٹ اتھارٹی بھون’ جوکہ پی پی وی ایف آر اتھارٹی کا دفترہے اور ایک آن لائن پلانٹ  ورائٹی ‘رجسٹریشن پورٹل’ کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر، وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری اور سکریٹری جناب منوج آہوجا بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001F217.jpg

اپنے خطاب میں، محترمہ دروپدی مرمو نے ایف اے او اور خوراک اور زراعت کے لیے پلانٹ جینیٹک ریسورسز (معاہدہ) کے بین الاقوامی معاہدے کے سیکریٹریٹ کو  ہندوستان  کواس کی بھرپور زرعی، ثقافتی اور نسلی  تنوع  کے سبب  اس باوقار اجلاس کی میزبانی کے لیے ملک کے طور پر منتخب کرنے کے لیے مبارکباد دی، ۔ انہوں نے ‘‘وسودھیو کٹم بکم’’(دنیا ایک خاندان ہے) کی سرزمین میں مندوبین کا خیرمقدم کیا، یہ فلسفہ ہندوستان کی ثقافت اور روایات میں گہرا جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں نے محنتی اور کاروباری طور پر زمینوں، جنگلی رشتہ داروں اور فصلوں کی روایتی اقسام کو تیار یا محفوظ کیا ہے، اور فصلوں کی افزائش کے جدید پروگراموں کے لیے تعمیراتی بلاکس فراہم کیے ہیں، اس طرح انسانوں اورمویشیوں کے لیے خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایف ایس آر کا انعقاد بہت مناسب تھا، کیونکہ کسان بنیادی خوراک پیدا کرنے والے  (‘انّ داتا’)ہیں اور اگر کھانا ہے تو جسم ہے، اور اگر جسم ہے تو کوئی بھی کام ہوسکتا ہے۔ اس لیے کسانوں کو سلام کرنے کی ضرورت ہے اور ان کے حقوق اور مستقبل کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002W2P5.jpg

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے صدر جمہوریہ ہند کا خیرمقدم کرتے ہوئے اپنی خوشی کا اظہار کیا کہ نئی دہلی میں منعقدہ ایف اے او کے بین الاقوامی معاہدے (ٹریٹی )کی گورننگ باڈی کے نویں اجلاس کے دوران (17 سے 24 ستمبر، 2022) جس جی ایف ایس آر کی تجویز پیش کی گئی تھی ، اس کا انعقاد  زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) نے پودوں کی اقسام اور کسانوں کے حقوق کے تحفظ (پی پی وی ایف آر)کی اتھارٹی کے تعاون سے اور انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) ،آئی سی اے آر-انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی اے آرآئی )، اور آئی سی اے آر -نیشنل بیورو آف پلانٹ جینیٹک ریسورسز(این بی پی جی آر) کے اشتراک سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی حیاتیاتی تنوع کا تحفظ صرف ایک فرض ہی نہیں بلکہ ماحولیاتی نظام کی بقا کے لیے ایک اہم ضرورت ہے۔ ہمارے ملک کا زرعی ورثہ ہمارے کسانوں کی کوششوں کی وجہ سے پروان چڑھا ہے، جنہوں نے پودوں کی بہت سی اقسام کو احتیاط سے پالا اور تیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پودے کی یہ اقسام نہ صرف معاش کا ذریعہ ہیں بلکہ فطرت اور ثقافت کے درمیان گہرے تعلق کا زندہ ثبوت بھی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00371UM.jpg

ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیوکے سکریٹری جناب  منوج آہوجا نے بتایا کہ ہندوستان دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے پودوں کی اقسام اور کسانوں کے حقوق کے تحفظ (پی پی وی ایف آر) ایکٹ، 2001 کے ذریعے پلانٹ ورائٹی رجسٹریشن کے تناظر میں کسانوں کے حقوق کو شامل کیا ہے۔ چیئرپرسن، پی پی وی ایف آر اتھارٹی، ڈاکٹر ٹی موہاپاترا نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور جی ایف ایس آر کی ابتداء اور توقعات کے بارے میں آگاہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004PDNC.jpg

ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک، سکریٹری (ڈی اے آرای) اور ڈائریکٹر جنرل ( آئی سی اے آر)، ڈاکٹرآرایس پروڈہ، چیئرمین، ٹرسٹ فار ایڈوانسمنٹ آف ایگریکلچرل سائنسز (ٹی اے اے ایس ) اور سابق سکریٹری، ڈی اے آرای  اور ڈی جی، آئی سی اے آر،جناب کینٹ  ناڈوزی ،سکریٹری، آئی ٹی پی جی آرایف اے  اور جناب  تکایوکی ہگی وارا ، ہندوستان میں ایف اے او کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-09-12at15.40.42A50O.jpeg

ہندوستان 12 سے 15 ستمبر 2023 تک جی ایف ایس آر کی میزبانی کر رہا ہے، جس میں 59 ممالک کے 700 سے زیادہ مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔ جن میں  بین الاقوامی معاہدے کے قومی فوکل پوائنٹس، دنیا بھر کے کسان ادارے، پالیسی ساز، سائنسدان، ریسرچ اسکالرز، صنعت کے نمائندے، سرکاری افسران، بین الحکومتی اور غیر سرکاری تنظیمیں، قانونی ماہرین اور سول سوسائٹی کے افراد شرکت کررہے ہیں۔ اپنی نوعیت کے اس پہلے سمپوزیم کا مقصد کاشتکاروں کے حقوق کے نفاذ کے لیے معاہدے کے فریقین کے ذریعے اختراعی طریقوں، موثر پالیسیوں، بہترین طور طریقوں، علم اور کسانوں کے حقوق کو نافذ کرنے میں تجربے کے اشتراک پر بات چیت کے ذریعے کسانوں کے حقوق کے نفاذ میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ عالمی سمپوزیم کسانوں کو زرعی حیاتیاتی تنوع کے محافظ اور عالمی غذائی تحفظ کے محافظوں کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006UVM5.jpg

*******

)ش ح۔  م م ۔ ع آ(

U. No.9400



(Release ID: 1956670) Visitor Counter : 94