کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے 1.60لاکھ پردھان منتری کسان سمردھی کیندروں پرمختلف ریاستوں کے 3000سے زیادہ کسانوں کے ساتھ ورچوئل طور پربات چیت کی


پی ایم کے ایس کے، زراعت کے لئے رسائی والی سرگرمیوں ، زراعت کے سیکٹر میں نئی اور جدید معلومات سے متعلق بیداری میں اضافہ کرنے، کسان برادری کے ساتھ سمواد اور زرعی یونیورسٹیوں کے ذریعے سرگرمیوں میں توسیع کی خاطر اہم مرکز کے طورپر اُبھر رہے ہیں:ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

’’پی ایم کے ایس کے ، زراعت اور کھیتی سے متعلق سرگرمیوں کے لئے محض ایک وَن- اسٹاپ شاپ ہی نہیں، بلکہ جلد ہی ایک ادارہ بن جائے گا‘‘

’’آنے والے ربیع کے سیزن میں ہمیں کیمیاوی کھاد کے استعمال میں 20 فیصد کی کمی کی کوشش کرنی چاہئے اور اسے متبادل کھاد سے بدلنا چاہئے‘‘

’’کسانوں کے لئے یوریا کو صنعتی استعمال میں منتقلی کو قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا‘‘

Posted On: 12 SEP 2023 3:11PM by PIB Delhi

’’پورے ملک میں1.60لاکھ سے زیادہ پردھان منتری کسان سمردھی کیندر (پی ایم کے ایس کے)کام کررہے ہیں، یعنی ہر بلاک میں ایک سے زیادہ کیندر موجود ہیں۔ پی ایم کے ایس کیز کا مقصد ایسے 2 لاکھ سے زیادہ ’وَن- اسٹاپ شاپ‘نیٹ ورک کے کیندر قائم کرنا ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کھیتی اور زرعی طریقہ کار کے بارے میں کسانوں کو جدید اور معیاری مصنوعات کے بارے میں معلومات حاصل ہو۔‘‘یہ بات جناب منسکھ مانڈویہ نے پورے ملک کے1.60لاکھ پردھان منتری کسان سمردھی کیندروں(پی ایم کے ایس کیز)میں 3000 سے زیادہ کسانوں کے ساتھ ورچوئل طور پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس ورچوئل بات چیت کے اجلاس میں آندھراپردیش ، بہار، گجرات، مدھیہ پردیش، کرناٹک، راجستھان اور اتراکھنڈکے کسانوں نے شرکت کی۔ وزیر مملکت (سی اینڈ ایف)جناب بھگونت کھوبا بھی اس ورچوئل سیشن میں موجود تھے۔

جناب مانڈویہ نے کہا کہ پی ایم کے ایس کیز زراعت کی رسائی کی خاطر سرگرمیوں، نئی اور جدید معلومات کے بارے میں بیداری میں اضافہ کرنے، کسان برادری کے ساتھ سمواد کرنے اور زرعی یونیورسٹیوں کے ذریعے سرگرمیوں میں توسیع کرنے کی خاطر تیزی سے ایک مرکز کے طور پر ابھر رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف کھادوں اور سازوں سامان وغیرہ کے لئے ایک دوکان ہی نہیں، بلکہ یہ کسانوں کی بہبود کی ایک تنظیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم کے ایس کے  ،تمام زراعت اور کھیتی سے متعلق سرگرمیوں کے لئے محض ایک وَن اسٹاپ شاپ نہیں ہے، بلکہ یہ جلد ہی ایک ادارہ بن جائے گا۔

مرکزی وزیر نے  ایک اپیل کے ذریعے کسانوں کو نینو یوریا ، نینوڈی اے پی استعمال کرنے اور کیمیاوی کھادوں کی بجائے متبادل اور نامیاتی کھادوں کے استعمال میں رفتہ رفتہ منتقلی کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آنے والے ربیع کے سیزن میں کیمیاوی کھادوں کے استعمال کو 20 فیصد کم کرنا چاہئے اور اس کے بدلے متبادل/نامیاتی کھادوں کا استعمال کرنا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ مطالعات نے یہ واضح کردیا ہے کہ کیمیکل ، کیمیاوی کھاد اور کیڑے مار ادویات وغیرہ کے بڑھتے ہوئے استعمال کا انسانی صحت اور تندرستی پر براہ راست یا بالواسطہ منفی اثر پڑ رہا ہے۔ اس ضمن میں ڈاکٹر مانڈویہ نے حال ہی میں شروع کی گئی پی ایم-پرنام(پی ایم پروگرام فار ریسٹوریشن ، اویئرنیس ، نارشمنٹ اینڈ امیلیوریشن آف مدر اَرتھ)اسکیم کو اُجاگر کیا۔اس اسکیم کا مقصد متبادل کھادوں کے استعمال کو اپنانے  اور کیمیاوی کھاد کے استعمال کو کم کرنے کے لئے ریاستوں کو ترغیب دینا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DC9U.jpg

ڈاکٹر مانڈویہ نے خوردہ فروشوں کو متنبہ کیا کہ وہ کسانوں کے استعمال والے یوریا اور فرٹیلائزر کو غیر زرعی استعمال کے لئے صنعتوں کو منتقل کرنے  سے باز رہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسانوں کے لئے یوریا کو صنعتی استعمال میں لانے کو قطعی برداشت نہیں کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے لوگوں کے خلاف سخت اقدامات کئے ہیں اور آنے والے دنوں میں ایسا غلط کام کرنے والوں کے خلاف اور زیادہ سخت کارروائی کی جائے گی۔

جناب مانڈویہ نے کہا کہ کثیر جہتی اور کثیر وزارتی رسائی کے لئے اس سال کرشی سمردھی مہوتسو کو اکتوبر میں مشن موڈ میں منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں زراعت ، کیمیکل اینڈ فرٹیلائزر ، دیہی ترقی وغیرہ کی مرکزی وزارتوں کے ذریعے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

جن کسانوں نے وزیر موصوف سے گفتگو کی، انہوں نے پردھان منتری کسان سمردھی کیندروں کے ذریعے دی جانے والی خدمات کا استعمال کرنے سے متعلق اپنے تجربات بیان کئے ۔گجرات کے پنکج بھائی نے کہا کہ پی ایم کے ایس کیز ، نے حقیقی طورپر ہمیں فائدہ پہنچایا ہے اور ہمیں بیج ، کھاد اور ادویات جیسی چیزیں ایک ہی جگہ سے حاصل رہی ہے، جو اس سے پہلے دستیاب نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ہمیں ان خدمات کو حاصل کرنے کےلئے طویل فاصلہ طے کرنا پڑتا تھا اور مختلف دکانوں پر جانا پڑتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اِفکو یہ بھی مظاہرے کررہی ہے کہ کس طرح نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے اور وہ ہمیں کھیتوں میں کیڑے مار ادویات کا چھڑکاؤ کرنے میں بھی مدد کررہے ہیں۔ کرناٹک کے ایک ریڈیولوجسٹ ڈاکٹر رنگا ناتھ نے ، جنہوں نے کھیتی کے لئے اپنا پیشہ ترک کردیا ہے، کہا کہ پی ایم کے ایس کیز ، مٹی اور پانی کو ٹیسٹ کرنے کی سہولیات فراہم کرنے میں مدد کرتے ہیں اور کسانوں کو ایسی سہولیات کے مراکز سے جوڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے اچھے طریقہ کار کے بارے میں کسانوں میں بیداری بھی پیدا کرنے میں مدد کررہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0030GFT.jpg

بہار کے جناب شرون کمار نے کہا کہ پی ایم کے ایس کے بلاک/ ضلع کی سطح کے خوردہ کاروں کی مسلسل صلاحیت سازی کو یقینی بنارہے ہیں۔یہ آس پاس کے علاقوں کے کسانوں کو آپس میں بات چیت کرنے اور اپنے اپنے تجربات کو ایک دوسرے سے بیان کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

میٹنگ میں فرٹیلائز ر کے محکمے کے سیکریٹری جناب رجت کمار مشرا ، ایڈیشنل سیکریٹری (سی اینڈ ایف)محترمہ اے نیرجا  اور کیمیکل اور فرٹیلائزر کی وزارت کے سینئرعہدیداروں نے شرکت کی۔

************

ش ح۔و ا۔ن ع

(U: 9398)


(Release ID: 1956608) Visitor Counter : 115