وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے  11 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 2,900 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیے گئے 90 بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او)  کے  بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ قوم کو وقف کیے


اروناچل پردیش میں نیچیفو سرنگ، مغربی بنگال میں دو ایئر فیلڈ، دو ہیلی پیڈ، 22 سڑکیں اور 63 پل  ان  پروجیکٹوں میں شامل ہیں جنہیں شروع کیا گیا ہے

جناب راج ناتھ سنگھ نے ورچوئل  طور پر مشرقی لداخ میں نیوما ایئر فیلڈ کا سنگ بنیاد رکھا

آٹھ ہزار کروڑ روپے  مالیت کے  بی آر او   کے 295پروجیکٹس، سال 2021 کے بعد سے قوم کے نام وقف کئے گئے ہیں

سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں  کی بروقت تکمیل نئے ہندوستان کا نیا معمول ہے: وزیر دفاع کا بیان

سرحدوں کی حفاظت اور دور دراز علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی ہماری اولین ترجیح ہے

Posted On: 12 SEP 2023 2:08PM by PIB Delhi

وزیر دفاع  جناب راج ناتھ سنگھ نے بارڈر روڈز آرگنائزیشن ( بی آر او) کے 90 بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ قوم کو وقف کیے ہیں، جن کی مالیت 2,900 کروڑ روپے سے زیادہ  کی ہے، یہ پروجیکٹ 11 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے  12 ستمبر 2023 کو  جموں میں ایک تقریب کے دوران ان پروجیکٹوں کا افتتاح کیا تھا۔  ان میں اروناچل پردیش میں نیچیفو ٹنل؛ مغربی بنگال میں دو ہوائی اڈے؛ دو ہیلی پیڈ؛ 22 سڑکیں اور 63 پل شامل ہیں۔ ان 90 پروجیکٹوں میں سے 36 اروناچل پردیش میں ،لداخ میں 26، جموں و کشمیر میں 11؛ میزورم میں پانچ؛ ہماچل پردیش میں تین؛ سکم، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال میں دو دو اور ناگالینڈ، راجستھان اور انڈمان اور نکوبار جزائر میں ایک ایک شامل ہیں۔

بی آر او نے  اس ریکارڈ  مدت  میں حکمت عملی کے  لحاظ سے اہم پروجیکٹوں کی تعمیر  مکمل کی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر ایک ہی کام کے سیزن میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے  ان پروجیکٹوں کو مکمل کیا گیا۔ اپنے خطاب میں، وزیر دفاع  نے بی آر او کو مسلح افواج کا ’برو (بھائی)‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ، اس کے  بنیادی ڈھانچے کے  پروجیکٹوں کے ذریعے، بی آر او نہ صرف ہندوستان کی سرحدوں کو محفوظ بنا رہا ہے، بلکہ دور دراز علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار  بھی ادا کر رہا ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ان پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل کا سہرا  عملے کی سخت محنت اور لگن کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے عزم کو دیا۔ ’’ بی آر او کے ساتھ  مل کر، ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ملک محفوظ ہے اور سرحدی علاقے ترقی یافتہ ہیں۔ انہوں نے کہا دور دراز علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل اب نئے ہندوستان کا نیا معمول بن گیا ہے‘‘۔

دیواک پل

اس تقریب  کا اہتمام بشنہ-کولپور-پھولپور روڈ پر دیواک پل  پر کیا گیا تھا، جس کا افتتاح  وزیر دفاع نے کیا تھا۔ جدید ترین 422.9 میٹر لمبا، کلاس 70 آر سی سی دیواک پل حکمت عملی کے اعتبار سے کافی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں میں اضافہ کرے گا اور خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔

نیچیفو سرنگ

وزیر دفاع کی جانب سے جس  اہم  بنیادی ڈھانچے کے  پروجیکٹ کا افتتاح  کیا گیا تھا وہ اروناچل پردیش میں بالی پارا-چاردوار-توانگ روڈ پر 500 میٹر لمبی نیچیفو سرنگ  تھی۔ یہ سرنگ جو  زیر تعمیر سیلا سرنگ  کے ساتھ ہے حکمت عملی کے اعتبار سے  توانگ خطے کے لئے  ہر موسم میں رابطہ فراہم کرے گی۔ یہ خطے میں تعینات مسلح افواج اور توانگ آنے والے سیاحوں کے لیے فائدہ مند ہوگی۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے اکتوبر 2020 میں سرنگ کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

باگڈوگرا اور بیرک پور ایئر فیلڈز

مغربی بنگال میں جدید نوعیت کی  باگڈوگرا اور بیرک پور ایئر فیلڈ کو بھی قوم کے لیے وقف کی گی تھی۔ یہ ایئر فیلڈ جو  500 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے دوبارہ تعمیر کی گئی ہے نہ صرف ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کی تیاریوں کو تقویت دیں گی بلکہ اس  خطے میں تجارتی پروازوں کی کارروائیوں میں بھی سہولت فراہم کریں گی۔

نیوما ایئر فیلڈ

اس کے علاوہ، جناب راج ناتھ سنگھ نے ورچوئل  طور پر مشرقی لداخ میں نیوما ایئر فیلڈ کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس ایئر فیلڈ کو  تقریباً 200 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا جو  لداخ میں فضائی  بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے گا اور شمالی سرحد کے ساتھ آئی اے ایف کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔ وزیر دفاع نے اس اعتماد اظہار کیا کہ یہ ہوائی اڈہ، جو دنیا کے بلند ترین مقامات میں سے ایک ہوگا، مسلح افواج کے لیے گیم چینجر یعنی بساط بدلنے والا  ثابت ہوگا۔

وزیر دفاع نے یہ  اس امید  کا بھی اظہار کیا کہ  بی آر او  جلد ہی شم کولا سرنگ  کی تعمیر کے ساتھ ایک اور منفرد ریکارڈ قائم کرے گا۔  یہ دنیا کی 15855 فٹ کی بلندی پر دنیا کی سب سے اونچی سرنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سرنگ ہماچل میں لاہول اسپتی کو لداخ میں زسکر وادی سے جوڑے گی اورہر موسم میں کنکٹی وٹی فراہم کرے گی۔ سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے  بی آر او کی تعریف کرتے ہوئے  اور ملک کی سلامتی کے لئے غیر معمولی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سرنگ سبھی موسم میں رابطہ فراہم کرے گی۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی نہ صرف  قومی سلامتی کے لیے کارگر ہے، بلکہ یہ ایک پڑوسی ملک کے ساتھ رابطے کو بھی فروغ دے گی جو ہندوستان کے ساتھ تعاون کے جذبے کے ساتھ کام کرتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بی آر او نے کئی ممالک جیسے میانمار اور بھوٹان میں بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ تعمیر کیے ہیں اور ان کے ساتھ امن اور تعاون کو مضبوط بنانے میں مدد کی ہے۔

شہری فوجی تال میل: وقت کی ضرورت

وزیر دفاع  نے بی آر او کے کام کرنے کے انداز اور پراجیکٹوں کو شہری فوجی  تال میں کی  ایک روشن مثال قرار دیا۔ شہری فوجی تال میل  وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ ملکی سلامتی کی ذمہ داری صرف فوجیوں پر نہیں بلکہ عام شہریوں پر بھی عائد ہوتی ہے۔ بی آر او شہری فوجی شعبوں کے ساتھ مل کر ملک کی سلامتی کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعاون سرحدی بنیادی ڈھانچے کے  شعبے میں کئی سنہری باب تحریر کرے گا‘‘ ۔ جہاں جناب راج ناتھ سنگھ نے جہاں ہندوستان کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا، وہیں انہوں نے نظریاتی اختلافات کے باوجود قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ریاستی حکومتوں کے تعاون کی تعریف کی۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے بی آر او سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مقامی اداروں اور لوگوں کی ضرورتوں کو سمجھ کر اور سرحدی علاقوں میں پروجیکٹوں کے لیے معلومات لے کر شامل کریں۔  انہوں نے کہا  ’’ آپ کا کام صرف ایک جگہ کو دوسری جگہ سے جوڑنا نہیں ہے۔ اپنے اعمال سے لوگوں کے دلوں کو جوڑنا بھی ہے۔ تعمیرات کو ’لوگوں کے لیے، عوام کے لیے اور عوام کے ذریعے‘ کے جذبے کی نمائندگی کرنی چاہیے۔‘‘

کم از کم ماحولیات کا انحطاط، زیادہ سے زیادہ قومی سلامتی، زیادہ سے زیادہ بہبود

وزیر دفاع نے ماحولیات کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کے بارے میں شعور رکھنے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے جدید تکنیک اور ٹکنالوجیوں کے استعمال کے لیے بی آر او کی تعریف کی۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ ماحولیاتی تحفظ پر یکساں زور دیتے ہوئے ترقیاتی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کریں۔انہوں نے کہا ’’اب تک، ہم نے ’کم سے کم سرمایہ کاری، زیادہ سے زیادہ قیمت‘ کے منتر کے ساتھ کام کیا ہے۔ اب، ہمیں ’کم سے کم ماحول کی تنزلی، زیادہ سے زیادہ قومی سلامتی، زیادہ سے زیادہ بہبود‘ کے منتر کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔‘‘

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، رکن اسمبلی جموں  جناب  جگل کشور شرما، بارڈر روڈز  کے ڈائریکٹر جنرل، لیفٹیننٹ جنرل راجیو چوہدری اور ایئر آفیسر کمانڈنگ ان چیف، ویسٹرن ایئر کمانڈ ایئر مارشل پنکج موہن سنہا بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو اس تقریب میں ورچوئل طور پر شامل ہوئے۔

آج  جن  90 پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ان کی لاگت  2,900 کروڑ روپے تھی، بی آر او کے ایک ریکارڈ 295 بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ، 2021 سے قوم کے نام وقف کیے گئے ہیں، جن پر مجموعی لاگت تقریباً  8,000 کروڑ روپے آئی ہے۔ سال  2022 میں، تقریباً 2,900 کروڑ روپے کی لاگت سے  103 پروجیکٹوں  کا افتتاح کیا گیا  جب کہ 2021 میں 2,200 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت کے 102 پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا گیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ح ا۔ن ا۔

U- 9390


(Release ID: 1956595) Visitor Counter : 127