سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ  نے کہا ہے کہ بھارتی نوجوان آج خواہشات کے قیدی نہیں ہیں کیونکہ اب  بڑی تعداد میں دستیاب نئے مواقع  ، انہیں  اپنی فطری صلاحیت کے مطابق روزی روٹی کے مواقع فراہم کر رہے  ہیں


نئی دلّی میں کے اے ایم پی  پرتبھا اتسو -2023 سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ موجودہ وقت بھارت  کے لیے بہترین وقت ہے کیونکہ چندریان -3 کے کامیاب لانچ نے بھارتی طلباء میں عالمی امنگوں کو جنم دیا ہے

وزیر اعظم نریندر مودی کی نئی قومی تعلیمی پالیسی ( این ای پی – 2020 ) بھارت میں طلباء اور نوجوانوں کے لیے نئے کیریئر اور کاروباری مواقع کھولنے کے وعدے کے ساتھ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو پورا کرتی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 06 SEP 2023 5:48PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛  وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن،  ایٹمی توانائی اور خلاء  کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ  بھارتی نوجوان آج خواہشات کے قیدی نہیں ہیں کیونکہ بڑی تعداد میں اب دستیاب نئے مواقع  ، انہیں اپنی فطری صلاحیت کے مطابق روزی روٹی کے مواقع  فراہم کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اسٹارٹ اپ پالیسی، قومی تعلیمی پالیسی ( این ای پی 2020 ) ، خلاء کے سیکٹر اور ڈرون سے متعلق ضابطوں ، نئی جیو اسپیشل پالیسی، قومی تحقیقاتی  فاؤنڈیشن وغیرہ جیسی بنیادی اصلاحات کی وجہ سے ایسا  ممکن ہوا ہے ۔

نئی دلّی میں کےاے ایم پی پرتبھا اتسو -2023 سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  موجودہ وقت بھارت  کے لیے بہترین وقت ہے اور چندریان -3 کے کامیاب  لانچ نے بھارتی طلباء میں عالمی امنگوں کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندریان - 3 کے بعد آدتیہ ایل -1، سورج کا مطالعہ کرنے والا پہلا خلاء  پر مبنی بھارتی مشن تھا اور اب سے کچھ دن بعد بھارت دلّی میں تاریخی جی 20  سربراہ اجلاس کی میزبانی کرے گا اور ان سب کا سہرا ہمارے دور اندیش وزیر اعظم جناب نریندر مودی  کو جاتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی قومی تعلیمی پالیسی ( این ای پی – 2020 )  بھی لاگو کی ہے ، جو بھارت میں طلباء اور نوجوانوں کے لیے نئے کیریئر اور کاروباری مواقع کھولنے کے وعدے کے ساتھ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی تکمیل کرتی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ایک سے زیادہ داخلہ لینے / خارج  ہونے کا اختیارفراہم کیا جانا قابل قدر چیز ہے کیونکہ یہ تعلیمی لچک مختلف اوقات میں کیریئر کے مختلف مواقع سے فائدہ اٹھانے سے متعلق طلباء پر  ، ان کے سیکھنے  کے عمل اور صلاحیتوں کے لحاظ سے مثبت اثر ڈالے گی۔  وزیر  موصوف نے یہ بھی کہا کہ اساتذہ کے لیے بھی مستقبل میں داخلے/ خارج ہونے کا انتخاب دیا جا سکتا ہے، جس سے انہیں کیریئر میں لچک اور اپ گریڈیشن کے مواقع  مل سکیں گے جیسا کہ کچھ مغربی ممالک اور امریکہ میں کیا جاتا ہے۔

یہ کہتے ہوئے کہ  این ای پی – 2020  کا ایک مقصد ڈگری کو تعلیم سے الگ کرنا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈگریوں کو تعلیم سے جوڑنے سے ہمارے تعلیمی نظام اور معاشرے پر بھی بہت زیادہ اثر پڑا ہے۔ ان خرابیوں  میں سے ایک تعلیم یافتہ بے روزگاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔

مودی حکومت کے 9 سال کا ذکر کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  اجاگر کیا کہ رسمی ملازمتوں کے علاوہ، ملک کے نوجوانوں کے لیے سرکاری شعبے سے باہر لاکھوں مواقع اور راستے پیدا کیے گئے ہیں ، چاہے وہ اسٹارٹ اپ ہو ، مدرا اسکیم ہو  یا پی ایم سواندھی ہو۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ بات مزید واضح ہے کہ جون ، 2020 ء میں  ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ خلائی شعبے کو کھولنے کے بعد، خلائی اسٹارٹ اپس کی تعداد محض 04 سے بڑھ کر 150 تک پہنچ گئی  ہے اور ان میں سے زیادہ تر کی قیادت سائنس کے طلباء، محققین اور کاروباری افراد کے ذریعے کی جارہی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2014 ء سے پہلے تقریباً 350 اسٹارٹ اپ تھے، لیکن جب  وزیر اعظم  نریندر مودی نے اپنے یوم آزادی کے خطاب میں لال قلعہ کی فصیل سے اپیل کی اور 2016 ء میں خصوصی اسٹارٹ اپ اسکیم  شروع کی، اس کے  بعد ، اِس میں غیر معمولی اضافہ درج کیا گیا ۔ اب ملک میں 1.25  لاکھ سے زیادہ اسٹارٹ اپس  اور 110 سے زیادہ یونیکونز  ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بایوٹیکنا لوجی کے شعبے میں، 2014 ء میں 50 اسٹارٹ اپس  تھے ، جو اب  بڑھ کر  6000 ہو گئے ہیں ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کامیابی حاصل کرنے والے نو جوانوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وہ ہمیشہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کا اعتراف  کرنے پر یقین رکھتے ہیں  ۔ انہوں نے کے اے ایم پی کو مشورہ دیا کہ وہ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے جماعت پنجم سے دسویں جماعت کے طلباء پر توجہ مرکوز کرے۔ انہوں نے  منتظمین کی  ستائش کی کہ وہ کورس کو زیادہ سائنسی انداز میں ڈیزائن کرنے کے لیے 8 بنیادی مسائل کے ساتھ  ، جن میں اہلیت سے لے کر ریاضی تک مکینیکل انجینئرنگ تک شامل ہیں ، طلباء کے لیے صحیح طور پررہنمائی  فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔

سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر کی ڈائریکٹر ڈاکٹر رنجنا اگروال نے  اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ  "ایک ہفتہ ایک لیب" مہم ایک منفرد پلیٹ فارم ہے ، جو ہر  سی ایس آئی آر  لیباریٹری کو  اس قابل بناتا ہے کہ وہ اپنی وراثت، تکنیکی پیش رفت اور کامیابی کی کہانیوں کو  ہمارے معاشرے کے مختلف  متعلقہ فریقین کے سامنے پیش کر سکے۔  انہوں نے مزید کہا کہ "ایک ہفتہ ایک لیب کی مہم  سائنس اور ٹیکنا لوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے  دماغ کی اختراع ہے۔ اس مہم کو حقیقت بنانے میں ان کی حمایت اور ویژن نے اہم کردار ادا کیا ہے۔"

سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر کا ایک ہفتہ ایک لیب پروگرام 11 ستمبر سے 16 ستمبر ، 2023 ء تک جاری رہے گا، جس کے دوران سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر عوام کے لیے اپنے دروازے کھولے گا اور انہیں اپنے محکموں کا دورہ کرنے اور اس کے علمی اور تحقیقی اقدامات کا مشاہدہ کرنے کی دعوت دے گا۔ اس پروگرام میں سائنس کمیونیکیشن اور  سائنس اور ٹیکنا لوجی پر مبنی پالیسی ریسرچ سے متعلق مختلف موضوعات پر لیکچرز، نمائشیں ، ورکشاپس، کٹھ پتلی شو، کوئز ، مقابلے بھی شامل ہوں گے۔ یہ ملک بھر  پر محیط  37 سی ایس آئی آر  لیباریٹریوں میں سے ہر ایک کو اپنے کام اور کامیابیوں کو اجاگر کرنے کا  موقع فراہم کرے گا ۔

۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔

 

 

 

ش ح  ۔ م ع ۔ ع ا

U.No. 9254


(Release ID: 1955251) Visitor Counter : 121