وزارات ثقافت
آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے ‘‘ ایڈاپٹ اے ہیریٹیج 2.0 پروگرام ’’میں انڈین ہیریٹیج ایپ اور ای-پرمیشن پورٹل لانچ کیا گیا
ثقافت اور سیاحت کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے تمام تنظیموں پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور ‘وراثت بھی، وکاس بھی’ کے وژن کے مطابق ہندوستان کے مالامال ثقافتی ورثے کی بہتر دیکھ بھال اور از سر نو تعمیر میں مدد کریں
جی 20 کی صدارت ہمارے ملک کے ثقافتی ورثے کو ظاہر کرنے کا ایک موقع ہے – محترمہ میناکشی لیکھی
Posted On:
04 SEP 2023 6:25PM by PIB Delhi
آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے تحفظ کے تحت 3696 یادگاریں ہیں جو پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہیں۔ یہ یادگاریں نہ صرف ہندوستان کے بھرپور ثقافتی ورثے کو ظاہر کرتی ہیں بلکہ اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بھرپور ثقافتی ورثے کو برقرار رکھنے کے لیے تاریخی مقامات پر وقتاً فوقتاً سہولیات میں اضافے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے ساتھ اورناظرین کے تجربے کو مزید بہتربنانے کے لیے، اے ایس آئی نے 4 ستمبر 2023 کو سمویت آڈیٹوریم، آئی جی این سی اے ، نئی دہلی میں ‘‘ ایڈاپٹ اے ہیریٹیج 2.0’’پروگرام شروع کیا۔ ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے لانچ پروگرام میں ورچوئل طریقے پر حصہ لیا۔ انہوں نے تمام اداروں پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور 'وراثت بھی، وکاس بھی' کے وژن کے مطابق ہندوستان کے شاندار ثقافتی ورثے کی بہتر دیکھ بھال اور از سر نو تعمیر میں مدد کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ ایڈاپٹ اے ہیریٹیج 2.0’’ پروگرام ،کارپوریٹ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے جس کے ذریعے وہ ان یادگاروں کو اگلی نسلوں کے لیے محفوظ کرنے میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
اس پروگرام کے تحت، اے ایس آئی کارپوریٹ اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کرتا ہے کہ وہ اپنےسی ایس آر فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے یادگاروں پر سہولیات میں اضافہ کریں۔ یہ پروگرام 2017 میں شروع کی گئی پچھلی اسکیم کا ایک نیا ورژن ہے اوراے ایم اے ایس آر ایکٹ 1958 کے مطابق مختلف یادگاروں کے لیے درکار سہولیات کی واضح طور پر وضاحت کرتا ہے۔ اسٹیک ہولڈرز یو آر ایل www.indianheritage.gov.in پر مخصوص ویب پورٹل کے ذریعے یادگار یا یادگار میں مخصوص خصوصیات کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ اس میں گیپ کا تجزیہ اور سہولیات کا مالی تخمینہ نیز گود لینے کے لیے یادگاروں کی تفصیلات شامل ہیں۔ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے ثقافت میناکشی لیکھی، ثقافت کے مرکزی سکریٹری گووند موہن اور اے ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کے کے باسا موجود تھے۔
ثقافت کی وزیر مملکت، محترمہ میناکشی لیکھی نے ثقافتی ورثے کی شناخت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جی 20 کی صدارت ہمارے ملک کے ثقافتی ورثے کو دکھانے کا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخاب کا عمل مستعدی اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت اور ہر یادگار پر اقتصادی اور ترقیاتی مواقع کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔
وزیر نے کہا، ‘‘ایڈ اپٹ اے ہیریٹیج 2.0’’پروگرام کارپوریٹ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے جس کے ذریعے وہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ان یادگاروں کو محفوظ رکھنے میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ انتخاب کا عمل مستعدی اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت اور ہر یادگار پر اقتصادی اور ترقیاتی مواقع کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔
منتخب اسٹیک ہولڈرز صفائی، رسائی، حفاظت اور معلومات کے زمروں میں سہولیات تیار کریں گے، فراہم کریں گے اور برقرار رکھیں گے۔ ایسا کرنے سے انہیں ایک ذمہ دار اور ورثہ دوست ادارہ کے طور پر پہچانے جانے کا موقع ملے گا۔ تقرری کی مدت ابتدائی طور پر پانچ سال کی مدت کے لیے ہوگی جس میں مزید پانچ سال کی توسیع کی جا سکتی ہے۔
مزید برآں، اسی دن ’انڈین ہیریٹیج‘ کے نام سے ایک صارف دوست موبائل ایپ بھی لانچ کی گئی، جو ہندوستان کے ورثے کی یادگاروں کی نمائش کرے گی۔ ایپ میں تصویروں کے ساتھ یادگاروں کی ریاست وار تفصیلات، دستیاب عوامی سہولیات کی فہرست، جیو ٹیگ شدہ مقامات اور شہریوں کے لیے فیڈ بیک میکانزم شامل ہوں گے۔ لانچ مرحلہ وار طریقے سے ہو گا، پہلا مرحلہ ٹکٹ شدہ یادگاروں کے آغاز پرمشتمل ہو گا، اس کے بعد باقی مونومنٹس کوشامل کیا جائے گا۔ یادگاروں پر فوٹو گرافی، فلم بندی اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے اجازت حاصل کرنے کے لیے www.asipermissionportal.gov.in یوآر ایل کے ساتھ ایک ای پرمشن پورٹل بھی شروع کیا گیا۔ پورٹل مختلف اجازت نامے حاصل کرنے کے عمل کو تیز کرے گا اور اس میں شامل آپریشنل اور لاجسٹک مسائل کو حل کرے گا۔
www.Indianheritage.gov.in
www.asipermissionportal.gov.in
*************
ش ح۔م م۔رم
U-91 88
(Release ID: 1954789)
Visitor Counter : 126