بجلی کی وزارت

این ٹی پی سی اور او آئی ایل قابل تجدید توانائی اور کاربن کے اخراج کو کم کرنےمیں تعاون کےلئے ہاتھ ملایا

Posted On: 01 SEP 2023 3:13PM by PIB Delhi

بھارت  کی سب سے بڑی مربوط پاور یوٹیلیٹی کارپوریشن اور ملک کی دوسری سب سے بڑی قومی تیل اور گیس کمپنی نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مل کر کام کرنے کے لیے ہاتھ ملایا ہے۔ جی ہاں،این ٹی پی سی لمیٹڈ اور آئل انڈیا لمیٹڈ نے 31 اگست 2023 کو ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، تاکہ قابل تجدید توانائی، گرین ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات، اور جیوتھرمل توانائی کے استعمال کے ذریعےکاربن کے اخراج کو کم کرنے کے اقدامات کے شعبوں میں تعاون کو تلاش کیا جا سکے۔ ایم او یو کاربن کے اخراج کو کم کرنے کےلئے  آنے والی ٹیکنالوجیز جیسے کاربن سیکوسٹریشن کے بارے میں علم اور تجربے کے اشتراک میں بھی سہولت فراہم کرے گا۔

مفاہمت نامے کے ذریعے، دونوں مہا رتن  کمپنیاں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں اپنے قدموں کے نشان کو بڑھانے اور سال 2070 تک ملک کے نیٹ زیرو کو حاصل کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پائیدار حل تلاش کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

ایم او یو پر نئی دہلی میں، سی ایم ڈی، این ٹی پی سی جناب  گردیپ اور  او آئی ایل، سی ایم ڈی ڈاکٹر رنجیت رتھ؛ اور ان کے فنکشنل ڈائریکٹرز سنگھ کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C2BV.jpg

 

این ٹی پی سی پاور سیکٹر ویلیو چین میں موجود ہے، جس کی کل نصب صلاحیت 73,024 میگاواٹ ہے۔ آئل انڈیا لمیٹڈ ایک سرکاری تیل کمپنی ہے جو خام تیل اور قدرتی گیس کی تلاش، ترقی اور پیداوار کے کاروبار میں مصروف ہے۔

این ٹی پی سی سال 2032 تک 60 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس کا مقصد گرین ہائیڈروجن ٹیکنالوجی اور انرجی اسٹوریج ڈومین میں ایک اہم کھلاڑی بننا ہے۔ کمپنی ڈیکاربونائزیشن کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے جیسے ہائیڈروجن بلینڈنگ، کاربن کیپچر اور فیول سیل، بسیں وغیرہ۔

متعلقہ پڑھیں:

 

 

*************

 

ش ح۔ ا م ۔

U. No.9085



(Release ID: 1954048) Visitor Counter : 91