عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک ختم کیا ہے: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا بیان


’’جموں و کشمیر میں پچھلی حکومتوں کی طرف سے کھلے عام  امتیاز کے سلوک کا ثبوت  اس کے اس  فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ  ایل او سی سے متصل علاقوں میں رہنے والوں کو اعلی تعلیمی اداروں اور ملازمتوں میں 4فیصد ریزرویشن فراہم کیا گیا  لیکن بین الاقوامی سرحد خصوصاً  کٹھوعہ اور سانبا اضلاع میں رہنے والے لوگوں کو اس سے محروم رکھا گیا

وزیر اعظم مودی جموں و کشمیر میں آباد ان  پاکستانی پناہ گزینوں کو انصاف دلانے کے لئے تاریخ میں جانیں جائیں  گے جنہیں شہریت اور جائیداد کی ملکیت کے آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا تھا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 01 SEP 2023 1:59PM by PIB Delhi

مرکز اور جموں و کشمیر میں سابقہ حکومتوں پر غلط ترجیحات کا الزام لگاتے ہوئے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی حکومت نے سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو ختم کیا ہے  اور انصاف کو یقینی بنایا ہے ۔

سیما جاگرن منچ کے ایک وفد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے جس نے ان سے ملاقات کی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں سابقہ حکومتوں کی طرف سے کھلے عام امتیازی سلوک کا ثبوت کا اس کا  یہ فیصلہ تھا کہ وہ  ایل او سی سے متصل علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو  اعلیٰ تعلیمی اداروں اور ملازمتوں میں 4 فیصد ریزرویشن فراہم کرتی تھی لیکن بین الاقوامی سرحد (آئی بی) خصوصاً کٹھوعہ اور سانبا اضلاع میں رہنے والے لوگ اس سے محروم تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’’نوجوانوں کے ایک طبقے اور دوسرے طبقے کے درمیان، سرحد کے ایک حصے اور دوسرے حصے کے درمیان غیر انسانی امتیاز کی اس سے بدترین مثال کیا ہوسکتی ہے؟‘‘

A group of men sitting at a tableDescription automatically generated

تاہم وزیراعظم جناب  مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہی، اس بے ضابطگی کو درست کیا گیا اور بین الاقوامی سرحد   پر رہنے والے نوجوانوں کو بھی یہی فائدہ پہنچایا  گیا۔ وزیرموصوف  کو یاد دلایا گیا  جو لوک سبھا  میں کٹھوعہ-ادھم پور-ڈوڈا میں   بھی نمائندگی  کررہے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم جناب  مودی جموں و کشمیر میں آبادان  پاکستانی پناہ گزینوں کو انصاف دلانےکے لئے  تاریخ میں جانے جائیں گے۔ جنہیں ان کی شہریت اور جائیداد کی ملکیت کے آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا تھا۔ جموں و کشمیر میں آباد پناہ گزینوں کو ووٹ کا حق بھی نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا  کہ مغربی پاک میں رہنے والے  پناہ گزینوں کے لئے   فی کنبہ 5 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں ہر 8 افراد کے ساتھ 13,029 انفرادی بنکر کی تعمیر  اورہر  40 افراد کی گنجائش کے ساتھ 1,431 کمیونٹی بنکروں کی تعمیر کے لیے فنڈز کی منظوری دی ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وزیراعظم جناب  مودی کی قیادت میں ترقی کو آخری قطار میں آخری شخص تک پہنچایا گیا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، جو سرحدی علاقے پہلے نظر انداز کیے جاتے تھے اب ترقی کے نمونے بن چکے ہیں، جس کی بہترین مثال سرحدی ضلع کٹھوعہ ہے جسے اب بے مثال ترقی کے طور پر پیش کیا جارہا ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آج بین الاقوامی سرحڈ  پر آخری پوائنٹ تک سڑک کا رابطہ ہے، جو پچھلے 9 سالوں میں ہی کیا گیا ہے۔  انہوں نے کہاکہ  ان کے  ایم پی فنڈ سے ضلع کٹھوعہ میں سرحدی علاقے کے مکانات کے احاطے میں 300 سے زیادہ بیت الخلاء تعمیر کیے گئے تھے۔

A group of men sitting around a tableDescription automatically generated

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ  مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر پولیس میں 9 نئی بٹالین کے قیام کی منظوری دی ہے، جن میں خواتین کے روزگار کے لیے 2 مہیلا بٹالین بھی شامل ہیں۔ 9 نئی بٹالینز میں سے دو صرف سرحدی علاقوں کے نوجوانوں کے لیے ہیں اور دیگر 5 میں 60 فیصد سرحدی علاقوں کے نوجوانوں کے لیے مختص ہیں۔

 انہوں نے کہا  سرحدی علاقوں سے 50فیصد نئے ایس پی اوز بھرتی کیے جا رہے ہیں، ۔ سرحدی گولہ باری سے تباہ ہونے والی فصلوں کو پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت معاوضے کے لیے شامل کیا گیا ہے۔ فائرنگ کے متاثرین کے لیے معاوضے میں اضافہ کیا گیا۔

A group of men holding booksDescription automatically generated

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت نے سرحدی گولہ باری میں ہلاک ہونے والے ہر مویشی / مویشیوں کے لیے 50,000 روپے معاوضے کا انتظام کیا ہے۔ مویشیوں کی تعداد کی کوئی حد نہیں اور سرحدی علاقوں کے لیے 5 بلٹ پروف ایمبولینس بھی  فراہم کی گئیں۔

****

ش ح۔ ح ا۔  ج

UN-9078


(Release ID: 1954042) Visitor Counter : 109