وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

کاشی کو معلومات، فرض اور سچائی کے ایک خزانے کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ درحقیقیت بھارت کی ثقافتی اور روحانی دارالحکومت ہے: وزیر اعظم


ہمیں  بھارت میں اپنی ابدی اور متنوع ثقافت پرنہایت فخر ہے۔ ہم اپنے  ناقابل فہم ثقافتی ورثے کو بھی بہت اہمیت دیتے ہیں: وزیراعظم

جی 20 ثقافتی وزاراء کی میٹنگ آج وارانسی میں اختتام پذیر ہوئی

ثقافتی ورثہ ماضی کا ستون اور مستقبل کا بھی راستہ ہے: جناب جی کے ریڈی

جناب جی کے ریڈی نے وزارت ثقافت کے اعلانیہ کو کاشی کلچرل پاتھ وے کے نام سے منسوب کرنے پر زور دیا

Posted On: 26 AUG 2023 5:46PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈرابطے کے ذریعے  اترپردیش کے شہروارانسی میں منعقدہ جی 20 ثقافتی وزراء کی میٹنگ سے خطاب کیا۔

وزیر اعظم نریندرمودی نے وارانسی میں  جسے کاشی بھی کہاجاتاہے ،معززشخصیات کا خیرمقدم کیا، ور اس بات پرنہایت مسرت کا اظہار کیا کہ جی 20 ثقافتی وزراء کی میٹنگ ان کے پارلیمانی حلقے کاشی میں منعقدہو رہی ہے ۔ کاشی کا قدیم ترین رہائشی  شہروں میں سے ایک کے طور پر ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے قریب ترین سارناتھ شہر کا ذکر کیا، جہاں بھگوان بدھ نے اپنا پہلا خطبہ دیا تھا۔ وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ‘‘ کاشی کو معلومات، فرض اور سچائی کے ایک خزانے کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ درحقیقت بھارت کی ثقافتی اور روحانی دارالحکومت ہے ’’۔ انھوں نے مہمانوں کو  مشورہ دیاکہ وہ گنگا آرتی پروگرام کا مشاہدہ کریں ، سارناتھ کا دورہ کریں اور  کاشی کے مزیدارکھانوں کا بھی لطف لیں ۔

متحد ہونے اور متنوع پس منظر اور نقطہ نظر کو سمجھنے کے لیے ثقافت کی موروثی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ جی 20 ثقافتی وزراء گروپ کا کام پوری  بنی نوع انسانیت کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ جناب مودی نے کہا ‘‘کہ ہمیں بھارت  میں اپنی ابدی اور متنوع ثقافت پر نہایت فخر ہے۔ ہم اپنے ناقابل فہم ثقافتی ورثے کو بھی بہت اہمیت دیتے ہیں”،  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت اپنے ورثے کے مقامات کو محفوظ رکھنے اور ان میں ایک نئی جان ڈالنے کے لیے سخت محنت کر رہا ہے۔ انہوں نےقومی  سطح کے ساتھ ساتھ گاؤں کی سطح پر ملک کے ثقافتی اثاثوں اور فنکاروں کی نقشہ سازی کا ذکر کیا۔ انہوں نےبھارت  کی ثقافت کو منانے کے لئے کئی مراکز کی تعمیر کا بھی ذکر کیا اور انھوں نے ملک کے مختلف حصوں میں واقع ان  قبائلی  میوزیمس کی مثال پیش کی  جو بھارت کی قبائلی برادریوں کی متحرک ثقافت کو ظاہر کرتے ہیں۔ نئی دہلی میں وزرائے اعظم سے متعلق میوزیم کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بھارت  کے جمہوری ورثے کو ظاہر کرنے کی ایک قسم  کی کوشش ہے۔ انہوں نے ‘یوگے یوگین بھارت’نیشنل میوزیم تیار کرنے کا بھی ذکر کیا، جس کی تکمیل کے بعد یہ دنیا کا سب سے بڑا میوزیم بن جائے گا جس میں 5 ہزارسال پر محیط بھارت  کی تاریخ اور ثقافت کی نمائش کی جائے گی۔

وزیراعظم کی تقریر کے مکمل متن کے لیے یہاں کلک کریں۔

وزاراء سے متعلق  میٹنگ میں اپنے ابتدائی کلمات میں جناب جی کے ریڈی نے جی 20 ممالک کے وزراء، مدعو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کا دنیا کے سب سے قدیم رہائشی شہروں میں سے ایک وارانسی شہرمیں خیرمقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ نہایت  فخر کی بات ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ میں وارانسی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گنگا کے کنارے ایک ابدی شہر کی حیثیت سے  وارانسی ثقافت، فنون اور روایات کاایک مجموعہ ہے جو اپنی ان خوبیوں سے ثقافت کے اس جی 20 وزارتی اجلاس کے لیے ایک موزوں پس منظر پیش کرتا ہے۔

جناب جی کے ریڈی نے یہ بھی کہا کہ ثقافتی ورثہ ماضی کا ایک ستون اور مستقبل کا راستہ ہے۔

وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ جی 20 کے  ثقافتی  ورکنگ گروپ کے تحت بات چیت کا  یہ سفر جامع اور باہمی تعاون پر مبنی رہا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے تحت ہم نے چار ترجیحات کی نشاندہی کرنے اور ان پر غور و خوض کرنے سے، عمل پر مبنی نتائج کی طرف پیش قدمی کی ہے جو عالمی پالیسی سازی کے مرکز میں ثقافت کو مقام دینے میں  ایک اہم قدم ہوگا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جی 20 کے رکن ممالک کی ناقابل فراموش  شراکت، بصیرت، تبصرے اور تاثرات نے ہمارے مشترک مکالمے کو نہایت تقویت بخشی ہے۔

جناب جی کے ریڈی نے یہ بھی  کہاکہ بھارت کی صدارت اور وزیراعظم  نریندر مودی کی قیادت میں، ہم نےمحض زبانی جمع چرچ کرنے کی کوشش نہیں ہے  بلکہ سب سے اہم بات یہ ہے ہم نے  اپنے اجتماعی وژن کی روح کو حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔

میٹنگ میں اپنے اختتامی کلمات میں، وزیر موصوف نے کہا  کہ 8ماہ میں ثقافتی ورکنگ گروپ کی چار میٹنگوں کے دوران ،ہم ایک مضبوط نتیجہ خیز دستاویز تشکیل دینے میں کامیاب  رہے، جو کہ روم  اوربالی اعلانیہ وراثت  کو آ گے لے جانے میں ایک قابل قدر قدم ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میٹنگ میں ہماری کوششوں نے ہمیں ایک منفرد مقام  پر پہنچایا ہے جہاں  فریقین کے مابین تقریباً تمام نکات پر اتفاق رائے پایا گیا۔ جس متن کو ہم اپنارہےہیں ،ہمیں  اس کے عزائم، دوراندیشن نظر اور مقصد پر  فخر ہونا چاہیے۔ یہ بات حقیقت میں ثابت ہوچکی ہے کہ  ثقافت سب کو متحد کرتی ہے۔ انھوں نے اس بات پرزوردیاکہ اسی جذبے کے تحت میں آپ سے اس کامیابی کو کاشی کلچر پاتھ وے کے نام سے منصوب کرنے کے لیے کہوں گا۔

جناب جی کے ریڈی نے مزید کہا کہ ہم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ثقافتی املاک کی واپسی اور اس کی بحالی سماجی انصاف کا لازمی تقاضا ہے اور ہم نے جی 20 ممبران کی حیثیت سے اس مقصد کی خاطر مستقل کی  بات چیت کے لیے حالات کو موضوع  بنانے کی سمت پر گامزن  ہونے کا عہد کیا ہے۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات کو ختم کیا کہ ‘‘مجھے علامتی طور پر نتیجہ کی  اس دستاویز اور چیئر کے خلاصے کو اپنانے کے بارے میں اظہارخیال کرنا ہے  جس کی ہم نے توثیق کی ہے اور کلچر ورکنگ گروپ کے حوالہ کی شرائط کو پوراکیاہے۔’’

جی 20 کلچر ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی) نےبھارت کی جی 20 صدارت کے تحت، ‘جی 20 ثقافت: جامع ترقی کے لیے عالمی بیانیہ کی تشکیل’ کے عنوان سے ایک اہم رپورٹ جاری کی۔ مذکورہ  رپورٹ بھارت کی صدارت کی طرف سے بیان کردہ ترجیحی شعبوں پر عالمی تھیمیٹک ویبنارز سے اخذ کردہ بصیرتوں اور بہترین طریقوں پر مشتمل ہے۔ رپورٹ میں شامل بصیرتیں ہماری اجتماعی تفہیم کو مزید مضبوط  کرنے میں مستقل  سرگرمی  کی اہمیت کو واضح کرتی ہیں۔

ان ویبنارز کی ایک نمایاں خصوصیت  یہ بھی کہ اس میں مختلف ثقافتی پس منظر اور شعبوں کے ریکارڈ 159 ماہرین نے مضبوط اور متنوع شرکت کی ۔ اس وسیع تعاون نے نہ صرف  یہ کہ بات چیت کو تقویت بخشی بلکہ عالمی پالیسی سازی میں ثقافت کے کردار کی ایک جامع اور کثیر جہتی تحقیق کو بھی فروغ دیا۔ جی 20 ممبران، مہمان ممالک، بین الاقوامی تنظیموں اور دیگر  متعلقہ فریقوں کی نمائندگی کرنےوالے  ان ماہرین کی اجتماعی دانشمندی زیر بحث موضوعات کی عالمگیریت کو واضح کرتی ہے اور رپورٹ کی ساکھ اور گہرائی کو اورزیادہ  بڑھاتی ہے۔

اس موقع پرایک خصوصی ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا گیا، جس میں بھارت  کی جی 20 صدارت کے ثقافتہ ورکنگ گروپ  (سی ڈبلیو جی)  کے تحت ‘ثقافت سھی کو متحد کرتی ہے ’کی ہال مارک مہم کے سفر کو نشان زد کیا گیا۔

************

 

(ش ح ۔ش م  ۔  ع ا )

U.No. 8903


(Release ID: 1952848) Visitor Counter : 140