سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیرڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت 2025 تک 150 ارب ڈالر کی حیاتیاتی معیشت حاصل کرلے گا، جو 2022 میں 100 ارب ڈالر سے زیادہ تھی
ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے آج نئی دہلی میں امریکہ-نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (یو ایس-این ایس ایف) اور بائیو ٹیکنالوجی کے محکمے کے درمیان انتظام کے نفاذ پر دستخط کی نگرانی کے دوران اظہار خیال کررہے تھے
ہندوستان کی حیاتیاتی معیشت کا بڑھتا ہوا گراف ہندوستان کی مجموعی معیشت میں اہم تعاون دینے جارہا ہے۔ ہندوستان کی عالمی بائیو ٹیکنالوجی صنعت میں 3 سے 5 فیصد مارکیٹ کی حصے داری ہے: ڈاکٹر جتیندرسنگھ
بھارتی حکومت نے ہمیشہ وزیراعظم نریندر مودی کے آتم نربھرتا کے وژن کے مطابق ایک مستقل طور پر تیار ٹیکنالوجی پلیٹ فارم کی تشکیل کےلیے ٹیکنالوجی پر مبنی اختراع کی ہمیشہ حمایت کی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
22 AUG 2023 5:37PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے آج کہا ہے کہ بھارت 2025 تک 150 ارب ڈالر کی حیاتیاتی معیشت حاصل کرلے گا، جو 2022 میں 100 ارب ڈالر سے زیادہ تھی۔
وزیرموصوف آج نئی دہلی میں امریکہ-نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (یو ایس-این ایس ایف) اور بائیو ٹیکنالوجی کے محکمے کے درمیان انتظام کے نفاذ پر دستخط کی نگرانی کے دوران اظہار خیال کررہے تھے۔ یہ ڈی بی ٹی کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے کے درمیان ہونے والےمباحثہ، اور ڈاکٹر این ایس ایف کے ڈائریکٹرڈاکٹر سیتھورامن پنچناتھن ،جون، 2023 میں ڈی بی ٹی اور یو ایس-این ایس ایف کے درمیان ’اسٹریٹجک پارٹنرشپ‘ کو فروغ دینے کے مواقع پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے میٹنگ کا فالو اپ تھا، تاکہ ڈی بی ٹی اور یو ایس-این ایس ایف کے درمیان کلیدی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے مواقعوں پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا ذکر کیا کہ جون 2023 میں وزیراعظم نریندر مودی کےحالیہ امریکہ کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کی قیادت نے اپنی اپنی انتظامیہ کو اس بات کی تلقین کی تھی کہ وہ موجودہ شراکت داری میں اضافہ کریں، تاکہ جدید بائیوٹیکنالوجی اور بائیو مینوفیکچرنگ کو آگے بڑھایا جاسکے اور بائیو سیفٹی اور بائیو سیکورٹی کے اختراع، طور طریقوں اور ضابطوں میں اضافہ کیا جاسکے۔
ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی حیاتیاتی معیشت کا بڑھتا ہوا گراف ہندوستان کی مجموعی معیشت میں اہم تعاون دینے جارہا ہے۔ ہندوستان کی عالمی بائیو ٹیکنالوجی صنعت میں 3 سے 5 فیصد مارکیٹ کی حصے داری ہے اور بائیوٹیک میں دنیا میں اس کا 12واں مقام ہے اور ایشیا- بحرالکاہل میں تیسرا درجہ ہے۔
وزیرموصوف نے کہا کہ ہندوستان کے پاس عالمی سطح پر تیسراسب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو نظام ہے اور وہ دنیا میں ٹیکے تیار کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اس سے بھی زیادہ یہ کہ عالمی سائنس اور ٹیکنالوجی کے اشاریوں میں ہندوستان کی درجہ بندی میں اضافہ ہوا ہے اور ہندوستان عالمی اختراعی انڈیکس 2022 کے مطابق اختراعی معیشتوں میں 40واں مقام حاصل کرچکا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے واضح کیا کہ بائیوٹیکنالوجی کے محکمہ نے بائیوفارما، بائیوخدمات، زرعی بائیو ٹیک، صنعتی بائیوٹیک اور نجی سرکاری شراکت داری کے ذریعے بائیوانفارمیٹکس، میک ان انڈیا اور حکومت کے آتم نربھر بھارت پہل قدمیوں جیسے بائیوٹیکنالوجی اختراع، تحقیق اور مینوفیکچرنگ میں ایک مضبوط بنیاد قائم کی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے ہمیشہ آتم نربھرتا کے وزیراعظم نریندر مودی کے وژن کے مطابق مستقبل کے لیے تیار ٹیکنالوجی پلیٹ فارم کی تشکیل کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی اختراع کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ انہوں نے اس نفاذ سمجھوتے کے ذریعے امریکہ اور بھارت کے درمیان باہمی اشتراک قائم کرنے کےلیے ڈی بی ٹی اور این ایس ایف کومبارک باد دی۔
ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، وسائل کا ناکافی استعمال، مادی استعمال کا ایک غیر پائیدارطرز عمل اور فضلہ پیدا کرنا عالمی خطرات ہیں اور اس کے لیے ٹھوس پائیدار طریقہ کار کی ضرورت ہے اور اس لیے بائیو مینوفیکچرنگ کو تیز کرنے کے لیے مستقبل کی تحقیق اور جدت کی حکمت عملیوں پر زور دیا گیا، جو عالمی پائیدار اہداف کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسی مناسبت سے، ڈی بی ٹی نے اعلی کارکردگی بائیو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے - سبز، صاف اور خوشحال ہندوستان کے لیے مدوور معیشت کو فروغ دینے کے لیے ایک مربوط نقطہ نظر پر ایک بڑی پہل کی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ وزیراعظم کے ذریعہ شروع کیے گئے ’لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ (ایل آئی ایف ای)‘ کی مثال پیش کرتا ہے۔ وزیرموصوف نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ آب و ہوا اور توانائی کے اہداف کو مؤثر طریقے سے حاصل کرنے کے لیے زندگی کے ہر پہلو میں سبز اور دوستانہ ماحولیاتی حل تلاش کریں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ’عملی انتظام‘ دونوں ممالک کے درمیان ’بائیو ٹیکنالوجی انوویشن اور بائیو مینوفیکچرنگ‘ کے شعبے میں اختراعات کو تیز کرنے کے لیے تعاون کی بنیاد رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بائیو ٹیکنالوجی کی صنعتوں کو بااختیار بنانے کے لیے معاون تعاون پر مبنی تحقیق کے ذریعے علم، ٹیکنالوجی اور اختراع کو آگے بڑھائے گا۔ اور دونوں ممالک کی بایو اکانومی کو فروغ دے گا۔
این ایس ایف کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سیتھورامن پنچناتھن نے کہا کہ ’امریکہ اور ہندوستان بایو ٹکنالوجی کی جدت طرازی اور بائیو مینوفیکچرنگ کے ذریعے عالمی ضرورتوں جیسے ماحولیاتی تخفیف اور توانائی کے اہداف کو مل کر پورا کر سکتے ہیں‘۔
ڈی بی ٹی کے سکریری ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلےنے مزید کہا کہ ’یہ شراکت داری جدت طرازی کے میدان میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ تکنیکی مواقع کو بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم ہو گی۔ اس سے اعلیٰ کارکردگی کے بائیو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے ڈی بی ٹی کے اقدامات میں بھی ہم آہنگی آئے گی اور سبز، صاف اور خوشحال ہندوستان کے لیے مدوور معیشت کو فروغ دینے کے لیے ایک مربوط نقطہ نظرپیدا ہوگا‘۔
بائیو ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) کے بارے میں بائیو ٹکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی)، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت، حکومت ہند نے بائیو فارما، بائیو سروسز، ایگری بائیوٹیک، انڈسٹریل بائیوٹیک، اور بائیو انفارمیٹکس جیسے شعبوں میں بائیوٹیکنالوجی اختراع، تحقیق اور ترقی میں مضبوط بنیاد تیار کی ہے۔
یو ایس نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (یو ایس-این ایس ایف) ایک آزاد وفاقی ایجنسی ہے، جو ریاستہائے متحدہ امریکہ میں سائنس اور انجینئرنگ کی حمایت کرتی ہے۔ یہ سائنس کی ترقی کو فروغ دینے، قومی صحت، خوشحالی اور بہبود کو آگے بڑھانے اور امداد کے انتظام کے ذریعے قومی دفاع کو محفوظ بنانے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔
*************
ش ح ۔ ح ا۔ ت ع
U. No.8705
(Release ID: 1951322)
Visitor Counter : 100