صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

جی-20 ہندوستان کی صدارت


صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے جی-20 ڈپیوٹیز میٹنگ سے خطاب کیا

ہندوستان کی جی-20 صدارت واسودھیو کٹمبکم  یعنی دنیا ایک کنبہ ہے کے فلسفےسے متاثر ہوکر چلتی ہے۔ یہ بات جس قدر عالمی ہیلتھ کے شعبے میں صادق آتی ہے، اتنا کہیں اور نہیں، کیونکہ عالمی وبا نے ہمیں سکھایا ہے کہ ’جب تک سبھی محفوظ نہیں ہوں گے، کوئی بھی محفوظ نہیں ہوگا‘: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

’’ہندوستان کی جی-20 صدارت کے دوران ایک صحت،اینٹی مائیکروبیل مزاحمت اور آب وہوا کی تبدیلی کے اہم خطرات پر خصوصی توجہ دی گئی ہے‘‘

’’دنیا بھر میں ، خصوصی طور پر غریب ممالک میں معیاری اور سستی ویکسین، تھیراپیوٹکس اور ڈائیگنوسٹکس تک رسائی میں مدد کے لیے دنیا بھر میں آر اینڈ ڈی اور مینوفیکچرنگ کا نیٹ ورک قائم کرنے کے نظریے کے ساتھ ایک عالمی طبی انسدادی اقدامات کے تال میل کا پلیٹ فارم ضروری ہے‘‘

’’ڈیجیٹل ہیلتھ کے لیے عالمی پہل میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ دنیا کو براہ راست فائدہ پہنچانے والے اعلیٰ سطحی بین الاقوامی تعاون کی ایک روشن مثال بن سکے‘‘

ہندوستان کی جی -20 صدارت نے صحت ا یمرجنسی کی روک تھام کے لیے تیاری اور کارروائی کے میدان میں ایک ہم آہنگ اورسرگرم عالمی ہیلتھ آرکیٹیکچر کی تشکیل میں مدد کو سب سے زیادہ ترجیح دی ہے:مرکزی ہیلتھ سکریٹری

Posted On: 17 AUG 2023 11:01AM by PIB Delhi

ہندوستان کی جی-20 صدارت واسودھیو کٹمبکم  یعنی دنیا ایک کنبہ ہے کے فلسفےسے متاثر ہوکر چلتی ہے۔ یہ بات جس قدر عالمی ہیلتھ کے شعبے میں صادق آتی ہے، اتنا کہیں اور نہیں، کیونکہ عالمی وبا نے ہمیں سکھایا ہے کہ ’جب تک سبھی محفوظ نہیں ہوں گے، کوئی بھی محفوظ نہیں ہوگا‘۔ یہ بات آج یہاں جی-20 وزرائے صحت کی کل سے شروع ہونے والی میٹنگ سے قبل جی-20 ڈپیوٹیز میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے صحت وخاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوارنے کہی۔اس موقع پر نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال بھی موجود تھے۔

محترمہ بھارتی پروین پوار نے ہندوستان کے جی-20 صدارت کے ہیلتھ ورکنگ گروپس میں ہونے والی اہم بات چیت کا ذکر کیا۔ اِس بات کا کرتے ہوئے کہ صحت کی ہنگامی صورتحال سے بچاؤ کی تیاری اور رسپانس ( ایچ ای پی پی آر) شروع سے ہی ہر جی-20  ہیلتھ ورکنگ گروپ میں بنیادی ترجیح رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی  جی-20 صدارت نے ایک صحت، اے ایم آر  (اینٹی مائکروبیل مزاحمت) اور آب وہوا کی تبدیلی کے سنگین خطرات پر خصوصی توجہ دی ہے۔

’’سستے طبی انسدادی اقدامات تک مساوی رسائی کو یقینی بنانے کی ضرورت کو پورا کرنا دوسری عالمی ترجیح پوری دنیا میں آر این ڈی  اور مینوفیکچرنگ نیٹ ورکس کے قیام کے  تصور والے ایک عالمی ایم سی ایم (طبی انسدادی اقدامات) کوآرڈینیشن پلیٹ فارم کے قیام کی ضرورت سے متعلق ہے۔انہوں نے کہا کہ  خاص طور پر دنیا بھر میں سب سے زیادہ کمزور لوگوں کے لیے، بالخصوص گلوبل ساؤتھ میں رہنے والوں کے لیے اس سے معیاری اور سستی ویکسین، علاج اور تشخیص (وی ٹی ڈیز) تک رسائی ممکن ہو سکے گی‘‘۔

ہندوستان کی جی20 صدارت کے تحت صحت کی تیسری ترجیح ڈیجیٹل صحت کی اختراعات اور ِسالیوشنز کی ترقی اور استعمال  کے متعلق ہے، ڈاکٹر پوار نےبتایا  کہ گلوبل انیشیٹو فار ڈیجیٹل ہیلتھ (جی آئی ڈی ایچ) کا تصور سائلوس کو توڑتا ہے اور یقینی بناتا ہے کہ موجودہ ڈیجیٹل صحت کی کوششوں کو ایک امبریلا کے نیچے قابل رسائی بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک پرجوش مقصد ہے اور آپ کے تعاون اور آپ کی رہنمائی کے ساتھ، جی آئی ڈی ایچ اعلیٰ سطحی بین الاقوامی تعاون کی ایک اہم مثال بننے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے دنیا کو براہ راست فائدہ ہوتا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستانی جی20 صدارت کے دوران تمام سخت محنت اور ناقابل یقین کوششوں کو یقینی بنانے کا اہم کام آج پورا ہو رہا ہے، ڈاکٹر پوار نے مندوبین کی بات چیت پر ان کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہاکہ آج آپ جس اعلان کو حتمی شکل دیں گے وہ گہری اور باخبر بحث کا اختتام ہو گا۔ یہ نتیجہ 3 ورکنگ گروپ میٹنگز اور ان گنت دو طرفہ اور کثیر جہتی میٹنگوں سے حاصل ہواہے۔

 

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں عدم مساوات کو دور کرنا اس جی20 صدارت کے تحت ہماری تمام کوششوں کا مرکز ہے۔ خاص طور پر کمزور حالات میں اور کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے لوگوں کے لیے تین ترجیحات اور ان سے متعلقہ ڈیلیوریبلز میں عالمی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو زیادہ قابل رسائی اور سستی بنانے کی صلاحیت ہے۔

مرکزی صحت سکریٹری جناب سدھانش پنت نے بتایا کہ کووڈ-19 عالمی وبا کے نتیجے میں عالمی وبا  کو بگڑنے سے روکنے اور مستقبل کی عالمی وبا  کے لیے منصوبہ بندی کرنے کی اہم ترین ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ایڈہاک عالمی میکانزم کی تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ تاہم اس کی وجہ سے کوششوں اور فریگ مینٹیشن کے عمل کو کافی حد تک دہرایا بھی گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جی-20  صدارت نے شروع سے ہی ایچ ای پی پی آر کی جگہ میں کوششوں کو یکجا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جو کہ ایک مربوط اور چست گلوبل ہیلتھ آرکیٹیکچر بنانے میں مدد کے لیے ایک اہم ترجیح ہے۔

مرکزی صحت کے سکریٹری نے کہا کہ ہندوستان کے جی 20 ہیلتھ ورکنگ گروپس اور 14 شریک برانڈڈ پروگراموں نے دنیا میں صحت سے متعلق اہم خدشات کا احاطہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ تین ہیلتھ ورکنگ گروپس میں ہونے والی بات چیت نے ہمیں ایک متضاد عالمی صحت کے  آرکیٹیکچر کی تعمیر کے اپنے باہمی مقصد کے قریب پہنچایا ہے۔

انڈونیشیا اور برازیل کے ٹرائیکا کے اراکین نے آج دنیا میں صحت کے اہم چیلنجوں کو ترجیح دینے کے لیے ہندوستانی صدارت کی ستائش کی۔ انہوں نے کثیر شعبہ جاتی نقطہ نظر کو اپنانے اور صحت کے بہتر نظاموں میں سرمایہ کاری کرنے پر تعاون کی سفارش کی۔ انہوں نےایل ایم آئی سیز (کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک) کی مؤثر نمائندگی سمیت عبوری طبی انسدادی اقدامات کے میکانزم میں فیصلہ سازی کے مؤثر انتظامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ہیلتھ ریسرچ کے محکمہ کے سکریٹری اور ڈی جی آئی سی ایم آر ڈاکٹر راجیو بہل،ساؤس شیرپا اور امور خارجہ کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب ابھے ٹھاکر، ہندوستان کےجی 20 صدارت کے ہیلتھ ٹریک فوکل پوائنٹ اور صحت وخاندانی بہبود کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب لو اگروال بھی اِس میٹنگ موجود تھے۔

********

 

ش ح ۔ ا گ ۔ع ر

U. No.8469



(Release ID: 1949793) Visitor Counter : 128