وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم كا جی 20 انسداد بدعنوانی وزارتی اجلاس سے خطاب


‘‘لالچ ہمیں سچ کے ادراك سے روکتی ہے’’

’’بدعنوانی كو قطعی برداشت نہ كرنا ہندوستان کی سخت پالیسی ہے‘‘

بدعنوانی کا مقابلہ کرنا عوام کے تئیں حکومت کا مقدس فریضہ ہے

‘‘بروقت اثاثوں کا سراغ لگانا اور جرم سے حاصل ہونے والی آمدنی کی نشاندہی بھی اتنی ہی اہم ہے’’

‘‘جی 20 ممالک بین الاقوامی تعاون كا داءرہ بڑھا كر اور مضبوط اقدامات کے نفاذ کے ذریعے فرق سامنے لا سکتے ہیں’’

‘‘اپنے انتظامی اور قانونی نظام کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ، ہمیں اپنے اقدار کے نظام میں اخلاقیات اور دیانتداری کی ثقافت کو بھی فروغ دینا چاہیے’’

Posted On: 12 AUG 2023 9:29AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کولکتہ میں منعقدہ جی 20 انسداد بدعنوانی وزارتی اجلاس سے ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے نوبل انعام یافتہ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور کے شہر کولکتہ میں معززین کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ اولین جی 20 انسداد بدعنوانی وزارتی میٹنگ ہے جو روایتی طور پر ہو رہی ہے۔ ٹیگور کی تحریروں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے لالچ کے خلاف خبردار کیا کیونکہ یہ ہمیں سچائی کے ادراك سے روکتی ہے۔ انہوں نےما گردھا‘  كے رُخ پر قدیم ہندوستانی اپنیشدوں کا بھی حوالہ دیا جس کا ترجمہ ہے كہکوئی لالچ نہ ہونے دو۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بدعنوانی سے سب سے زیادہ غریب اور پسماندہ طبقے متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے وسائل کا استعمال کو متاثر ہوتا ہے، مارکیٹوں میں بگاڑ آتا ہے، سروس کی فراہمی متاثر ہوتی ہے اور بالآخر لوگوں کے معیار زندگی تباہ ہو جاتا ہے۔ ارتھ شاستر میں کوٹیلیہ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ ریاست کے وسائل کو بڑھا کر اپنے لوگوں کی بہبود كا داءرہ  زیادہ سے زیادہ وسیع  کرے۔ انہوں نے اس مقصد کے حصول کے لیے بدعنوانی سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یہ حکومت کا اپنے عوام کے تئیں مقدس فریضہ ہے۔

ہندوستان کی بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی سخت پالیسی ہےوزیر اعظم نے اس ریمارکس كے ساتھ کہا کہ ہندوستان ایک شفاف اور جوابدہ ماحولیاتی نظام بنانے کے لیے ٹیکنالوجی اور ای گورننس کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلاحی اسکیموں اور سرکاری منصوبوں میں رساو بند اور خلاء کو پُر کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا اس کے نتیجے میں  ہندوستان میں کروڑوں لوگوں نے اپنے بینک کھاتوں میں 360 بلین ڈالر سے زیادہ کی براہ راست فائدہ کی منتقلی حاصل کی ہے اور 33 بلین ڈالر سے زیادہ کی بچت میں مدد کی ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت نے کاروبار کے لیے مختلف طریقہ کار کو آسان بنایا ہے۔ انہوں نے  سرکاری خدمات کے آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن کی مثال دی ہے جس سے کرائے کے حصول کے مواقع ختم ہو گئے ہیں۔ ہماری گورنمنٹ كی ای-مارکیٹ پلیس، یا جی ای ایم پورٹل نے سرکاری خریداری میں زیادہ شفافیت آئی ہے”  2018 میں اکنامک آفنڈرز ایکٹ کے نفاذ کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت معاشی مجرموں کا جارحانہ تعاقب کر رہی ہے، انہون نے  معاشی مجرموں اور مفروروں سے 1.8 بلین ڈالر سے زائد کے اثاثوں کی بازیابی کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ایکٹ کا بھی ذکر کیا جس نے 2014 سے اب تک 12 بلین ڈالر سے زائد مالیت کے مجرموں کے اثاثے ضبط کرنے میں مدد کی ہے۔

وزیر اعظم نے 2014 میں اپنے پہلے ہی جی -20 سربراہی اجلاس میں تمام جی 20 ممالک اور گلوبل ساؤتھ کے لیے مفرور اقتصادی مجرموں کے چیلنجوں پر بات کرنے کو یاد کیا۔ انہوں نے 2018 میں جی -20 سربراہی اجلاس میں مفرور اقتصادی مجرموں کے خلاف کارروائی اور اثاثوں کی وصولی کے لیے نو نکاتی ایجنڈا پیش کرنے کا بھی ذکر کیا اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ورکنگ گروپ کی جانب سے فیصلہ کن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے تین ترجیحی شعبوں پر کارروائی پر مبنی اعلیٰ سطحی اصولوں کا خیرمقدم کیا، یعنی معلومات کے تبادلے کے ذریعے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں تعاون، اثاثہ جات کی وصولی کے طریقہ کار کو مضبوط بنانا، اور انسداد بدعنوانی حکام کی دیانتداری اور تاثیر کو بڑھانا۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان غیر رسمی تعاون پر ایک مفاہمت طے پا گئی ہے جس سے جرائم پیشہ افراد کو سرحد عبور کرنے پر قانونی خامیوں کا فائدہ اٹھانے سے روکا جا سکے گا۔

بروقت اثاثہ جات کا سراغ لگانے اور جرائم سے حاصل ہونے والی آمدنی کی نشاندہی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اپنے اندرون ملک اثاثوں کی وصولی کے طریقہ کار کو بڑھانے کے لیے ممالک کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب مودی نے تجویز پیش کی کہ جی 20 ممالک غیر ملکی اثاثوں کی بازیابی میں تیزی لانے کے لیے عدم سزا پر مبنی ضبطی کا استعمال کرکے ایک مثال قائم کر سکتے ہیں اور کہا کہ یہ مناسب عدالتی عمل کے بعد مجرموں کی جلد واپسی اور حوالگی کو یقینی بنائے گا۔ یہ بدعنوانی کے خلاف ہماری مشترکہ جنگ کے بارے میں ایک مضبوط اشارہ بھیجے گا۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ جی 20 ممالک کی اجتماعی کوششیں بدعنوانی کے خلاف جنگ میں نمایاں مدد کر سکتی ہیں اور بین الاقوامی تعاون میں اضافہ اور بدعنوانی کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے والے مضبوط اقدامات کے نفاذ کے ذریعے بہت بڑا فرق لایا جا سکتا ہے۔

جناب مودی نے بدعنوانی کے خلاف جنگ میں آڈٹ اداروں کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے معززین پر زور دیا کہ وہ ہمارے انتظامی اور قانونی نظام کو مضبوط بنانے کے ساتھ اقدار کے نظام میں اخلاقیات اور دیانتداری کے کلچر کو فروغ دیں۔ صرف ایسا کر كے ہی  ہم ایک منصفانہ اور پائیدار معاشرے کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ آخر میں انہوں نے كہا كہ میں آپ سب کے حق میں ایک نتیجہ خیز اور کامیاب میٹنگ کی خواہش کرتا ہوں۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1948075) Visitor Counter : 138