کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلہ کی وزارت کام کاج  میں پائیداری کو یقینی بنانے  کے لئےسی پی ایس ایز  کے ذریعے بڑے پیمانے پر متنوع بنانے کے عمل کو فروغ دے رہی ہے


این ایل سی آئی ایل دو حرارتی بجلی گھر  قائم کرے گا

توقع ہے کہ گھٹم پور تھرمل بجلی گھر اتر پردیش کو 1478.28 میگاواٹ اور آسام کو 492.72 میگاواٹ بجلی فراہم کرے گا

این ایل سی آئی ایل کا تلابیرا، اڈیشہ بجلی گھرتمل ناڈو کو 1450 میگاواٹ، پڈوچیری کو 100 میگاواٹ اور کیرالہ کو 400 میگاواٹ بجلی فراہم کرے گا۔

کول انڈیا لمیٹڈ،  دو حرارتی بجلی گھر  قائم کرے گا جس کی تکمیل کا ہدف 2028 ہے

Posted On: 07 AUG 2023 11:41AM by PIB Delhi

کوئلے کی وزارت، ہندوستان کے کوئلے کے شعبے کے مستقبل  کے تقاضوں اور ضروریات کی تکمیل کے لئے، سی پی ایس ایز کے درمیان بڑے پیمانے پر متنوع بنانے کے عمل  کو سرگرمی سے  فروغ دے رہی ہے۔ اس کے مطابق، این ایل سی آئی ایل دو حرارتی بجلی گھر  قائم کرنے کے لئے  پوری طرح تیار ہے۔ایک بجلی گھر کانپور کے قریب گھٹم پور میں لگایا جا رہا ہے، جو 19,406 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے اور یہ3 ضرب 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔ یہ پروجیکٹ این ایل سی آئی ایل اور حکومت اتر پردیش کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ ہے اور یہ اتر پردیش کو 1478.28 میگاواٹ اور ریاست آسام کو 492.72 میگاواٹ بجلی فراہم کرے گا۔ یہ منصوبہ عملدرآمد کے مرحلے میں ہے اور اس بجلی گھر  کے پہلے مرحلے  کی تکمیل کے بعداس سال کے آخر تک بجلی کی پیداوار شروع ہونے کی امید ہے۔

اس کے علاوہ، این ایل سی آئی ایل نے اڈیشہ میں تلبیرا میں 3 ضرب 800میگاواٹ کے پٹ ہیڈ حرارتی بجلی گھر کی تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے۔ پروجیکٹ کی لاگت کا تخمینہ 19,422 کروڑ روپے ہے اور یہ تمل ناڈو کو 1450 میگاواٹ، پڈوچیری کو 100 میگاواٹ اور کیرالہ کو 400 میگاواٹ بجلی فراہم کرے گا۔ یہ منصوبہ اس سال کے آخر تک شروع ہونے کی امید ہے اور 29-2028 تک مکمل ہو جانے کا امکان ہے۔

کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) بھی دو حرارتی بجلی گھر قائم کر رہی  ہے۔ ایک، مدھیہ پردیش حکومت کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے طور پر امر کنٹک کے قریب واقع ہے۔ اس بجلی گھر کی منصوبہ بند صلاحیت ایک ضرب 660 میگاواٹ ہوگی، جس کی تخمینہ لاگت 5,600 کروڑ  روپے ہے۔ فی الحال، پروجیکٹ منظوری کے اعلی درجے کے مرحلے میں ہے اور سی آئی ایل کا ذیلی ادارہ ایس ای سی ایل، ایکویٹی کے طور پر 857 کروڑ روپےکے بقدر  سرمایہ کاری کرے گا۔ اس پروجیکٹ کو ایس ای سی ایل اور مدھیہ پردیش پاور جنریٹنگ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان مشترکہ منصوبے کے ذریعے انجام دیا جائے گا۔ اس منصوبے کا کام اس مالی سال کے آخر تک شروع ہونے کی امید ہے، جس کی تکمیل کا ہدف 2028 ہے۔ اس منصوبے کے لیے پہلے ہی درکار  زمین کا بندوبست کر لیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ،سی آئی ایل کی ایک اور ذیلی کمپنی، مہاندی کول فیلڈز لمیٹڈ (ایم سی ایل)، ، نے مہاندی بیسن پاور لمیٹڈ کو ایک مکمل ملکیت والے ماتحت ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔ ایم سی ایل اپنی بسندھرا کانوں  کے قریب 2 ضرب 800 میگاواٹ کا حرارتی بجلی گھر قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ پٹ ہیڈ بجلی گھر، جس کی تخمینہ لاگت 15,947 کروڑ روپے ہے،  مختلف ریاستوں سے 4000 میگاواٹ کے پاور پرچیز ایگریمنٹس (پی پی اے) کے لیے سود وصول کیا ہے۔ اس منصوبے پر کام اگلے سال کے وسط میں شروع ہونے کی توقع ہے اور 2028 تک تکمیل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

کوئلہ کی وزارت نے سی آئی ایل کے تمام ذیلی اداروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ نئے پٹ ہیڈحرارتی بجلی گھر  کے قیام کے لئے  مناسب ڈی کولڈ یعنی ایسی  زمین  جہاں سے کوئلہ نکال لیا گیا ہے، تلاش کریں۔ پٹ ہیڈ پر پاور پلانٹس لگانا زیادہ لاگت والا ہے، جس کی عارضی طور پر مقررہ لاگت تقریباً2.5 روپے، جبکہ  متغیر لاگت 1.25 فی یونٹ ہے، جس کے سبب 4 روپے فی یونٹ سے کم میں بجلی پیدا کرنا ممکن ہو رہا ہے۔ یہ فیصلہ اس صورت میں کیا گیا ہے،  جب مستقبل میں کوئلے کے سرپلس ہونے کا امکان ہے، اور اس کا مقصد نئے تھرمل پاور پلانٹس کے قیام کے ساتھ سی آئی ایل اور این ایل سی آئی ایل کے کاموں میں پائیداری کو یقینی بنانا ہے۔

بجلی کی وزارت  کی پالیسیوں کے مطابق،  حرارتی بجلی گھر  کے ساتھ ساتھ قابل تجدید توانائی کی مطلوبہ صلاحیت بھی پیدا کی گئی ہے تاکہ تھرمل اور سولر کے امتزاج سے بجلی کی پیداوار کو بڑھایا جا سکے۔ اس سے سبھی صارفین کو سستے طریقے سے کفایتی بجلی کی فراہمی میں مدد ملے گی۔

***

 

ش ح۔ ع م ۔ ک ا

U NO 8021

 


(Release ID: 1946308) Visitor Counter : 139