الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مستقبل روشن ہے، ہندوستان کے لئے مستقبل ڈی آئی آر- وی ہے: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر


اختراعات، فعالیت، کارکردگی – یہ ڈی آئی آر- وی پروگرام کے مستقبل کے منتر ہیں: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

ڈی آئی آر- وی ایکو سسٹم اب صرف فعالیت کے بارے میں نہیں ہے، یہ نیا معیار قائم کرنے کے بارے میں ہے: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے آئی آئی ٹی مدراس کے ذریعے منعقد ڈیجیٹل انڈیا آر آئی ایس سی- وی (ڈی آئی آر- وی) سمپوزیم سے خطاب کیا

Posted On: 06 AUG 2023 5:02PM by PIB Delhi

ہنرمندی و کاروبار اور الیکٹرانکس و آئی ٹی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے چنئی میں آئی آئی ٹی مدراس کے ذریعے منعقد ڈیجیٹل انڈیا آر آئی ایس سی  وی (ڈی آئی آر- وی) سمپوزیم سے ورچوئل طور پر خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انھوں نے ڈی آئی آر- وی کے لئے سرکار کے وژن پر زور دیا، جس کا مقصد موجودہ وقت میں مؤثر پبلک  پرائیویٹ شراکت داری اور آئی آئی ٹی مدراس جیسے اہم تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون کرکے آر آئی ایس سی  وی کے لئے ایک مضبوط ایکو سسٹم کی تعمیر کرنا ہے۔

پچھلے سال لانچ کئے گئے ڈی آئی  وی پروگرام کا مقصد جدید مائیکرو پروسیسر کی تعمیر کرکے ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم کو بڑھاوا دینا ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ کس طرح ڈی آئی آر  وی صنعت میں ہر کھلاڑی کے لئے تکنیکی مواقع پیدا کرے گا اور ہندوستان کے تکنیکی اہداف کو حاصل کرنے میں اہم رول ادا کرے گا۔

جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ ’’آج ہندوستان کے لئے مستقبل روشن ہے اور وہ مستقبل ہے ڈی آئی آر  وی۔ ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ یہ پہل ہندوستان کے تکنیکی شعبے کی تفسیر کرے گی اور کئی تکنیکی مواقع پیش کرے گی۔ یہ ہندوستان میں ہمارے انجینئروں اور اسٹارٹ اپس کی بہتری اور اختراعات سے متعارف ہوگا۔ اختراعات، فعالیت اور کارکردگی  یہ ڈی آئی آر - وی پروگرام کے لئے آنے والے برسوں کے منتر ہیں۔ حکومت ہند ڈی آئی آر- وی کو ہندوستانی آئی ایس اے (انسٹرکشن سیٹ آرکیٹکچر) بنانے کے لئے پوری طرح عہد بند ہے۔‘‘

وزیر موصوف نے ایسے سودیشی پروگراموں کی اہمیت پر زور دیا اور ذکر کیا کہ مسلسل بڑھتی ڈیجیٹلائزیشن اور نئے ایپلی کیشن کے لئے  سیلیکان چپس کی مانگ بڑھ رہی ہے، جسے ابھی تلاش کیا جانا باقی ہے۔

جناب راجیو چندر شیکھر نے مزید کہا کہ ’’جیسے جیسے 5 جی اور 6 جی کی آمد کے ساتھ انٹرنیٹ مزید پیچیدہ ہوجائے گا، نئے ایپلی کیشن کی تلاش کی جائے گی۔ سیلیکان چپس، سیمی کنڈکٹر اور دیگر سسٹم کے لئے جگہ تلاش کرنے کے زیادہ مواقع ہوں گے۔ جب ہم کارکردگی اور ایپلی کیشن کے بارے میں بات کرتے ہیں تو میں ایک ایسا مستقبل دیکھتا ہوں جہاں کئی ڈیجیٹل مصنوعات، جن کا ہم آج استعمال کرتے ہیں، خواہ وہ کلاؤڈ، ڈیٹا سینٹر، موبائل ڈیوائس، ٹیبلیٹ، کلاؤڈ خدمات کے لئے سرور، خودکار ٹیکنالوجی، سینسر، آئی او ٹی، 5 جی، یا 6 جی نیٹ ورک ہوں، ہم ان سب میں ڈی آئی آر- وی پر مبنی چپس، ڈیوائس اور سسٹم دیکھیں گے۔‘‘

وزیر موصوف نے بتایا کہ ہندوستان کے اعلیٰ فعالیت کے کمپوٹنگ کے سبھی اہداف کے مرکز میں ڈی آئی آر  وی کو رکھنا کیوں کر ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’حالانکہ میں ایکس- 86 اور اے آر ایم اسپیس  سیکٹر میں سرگرمیاں اور پروگرام جاری رکھ سکتے ہیں۔ ہماری خاص توجہ ڈی آئی آر- وی پروگرام پر ہے۔ ہم یہ عہد دینے کے لئے تیار ہیں کہ سی- ڈی اے سی کی قیادت میں اور مختلف پبلک  پرائیویٹ شراکت داری کے ذریعے حمایت یافتہ ہمارے اعلیٰ فعالیت کے کمپیوٹنگ اہداف کے مرکز میں ڈی آئی آر- وی ہوگا۔‘‘

جناب راجیو چندر شیکھر نے بنیادی فعالیت سے آگے بڑھنے اور نئے عالمی معیار قائم کرنے والے جدید ترین سسٹم کو تیار کرنے میں زیادہ کوشش کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

انھوں نے کہا کہ ’’انڈیا ٹیکیڈ میں ہماری خواہش ان تین شعبوں تک پھیلی ہوئی ہے: آئی او ٹی کے ساتھ آٹوموٹیو صنعتی شعبہ، فعالیت اور اعلیٰ فعالیت کمپیوٹر  سمیت کمپیوٹنگ۔ ہمارا ہدف یہ یقینی بنانا ہے کہ ڈی آئی آر  وی کے ان تینوں باب میں سنجیدہ موجودگی ہو۔ یہ کہنے کے علاوہ کہ ہم اس پروگرام کی حمایت کریں گے، حقیقی پیغام یہ ہے کہ ڈی آئی آر- وی کمیونٹی اور ایکو سسٹم سے توقع اب صرف فعالیت کے بارے میں نہیں ہے۔ آج ہم محض فنکشنل سسٹم نہیں چاہتے، ہم ایسا فنکشنل سسٹم چاہتے ہیں جو دیگر تقابلی سسٹم اور آئی ایس اے کے مقابلے نئے معیار قائم کرنے کے معاملے میں بھی سرفہرست ہوں۔‘‘

جناب راجیو چندر شیکھر نے آئی آئی ٹی چنئی اور سی- ڈی اے سی کے درمیان شراکت داری کی ستائش کی، خاص طور سے ڈی آئی آر  وی پروگرام کے پس منظر میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح اس طرح سے تعاون بہتری اور اختراعات کے لئے ایک مرکز تیار کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’آئی آئی ٹی چنئی اور سی  ڈی اے سی کے درمیان تعاون نے یہ دکھایا ہے کہ آئی آئی چنئی دنیا بھر کے دیگر تمام تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ سیمی کنڈکٹر اور الیکٹرانک اختراعات کے اس تیزی سے بڑھتے ہوئے ایکو سسٹم کا حصہ بننے میں دلچسپی رکھنے والے کے لئے روشنی کا ایک ستون بن گئی ہے۔ آئی آئی ٹی چنئی تیزی سے اختراعات اور تعمیریت کا مرکز اور ڈی آئی آر- وی پر مرکوز مستقبل کی ٹیکنالوجی کا مرکز بنتا جارہا ہے۔‘‘

اس ایک روزہ سمپوزیم میں مختلف تکنیکی اختراعات کی نمائش کی گئی اور صنعتی دنیا سے اسٹارٹ اپس، طلباء اور تعلیمی ماہرین کی شراکت داری دیکھی گئی۔

******

ش  ح۔ ج ق۔ م ر

U-NO. 8009


(Release ID: 1946215) Visitor Counter : 124