خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

بچوں کی دیکھ بھال  کے اداروں  کی نگرانی کے لیےبلا رکاوٹ معائنہ کا مانیٹرنگ ایپ  ماسی پورٹل

Posted On: 02 AUG 2023 4:18PM by PIB Delhi

 خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  بچو ں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن  (این سی پی سی آر ) نے ملک بھر میں بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں  (سی سی آئیز) اور ان کے معائنہ کے طریقہ کار کی بر وقت نگرانی کے لیے ایک ایپلی کیشن 'MASI' – تیار کیا ہے جو  بچوں کو انصاف دلانے سے متعلق قانون 2015 (جس میں 2021 میں ترمیم کی گئی تھی) کے تحت فراہم کردہ سی سی آئیز کے معائنے کے طریقہ کار کا موثر اور موثر کام کاج اور نظام کی ہمہ وقتی نگرانی میں  اس جامع ایپلی کیشن کو تیار کرنے کی وجہ ہے۔یہ  ایپ مانیٹرنگ پورٹل سے منسلک ہے جہاں خودبخود رپورٹیں تیار ہوتی ہیں۔ 'MASI' بچوں کی بہبود کی کمیٹیوں،ریاستی معائنہ کمیٹیوں، ضلعی معائنہ کمیٹیوں، بچوں کے انصاف بورڈز کے اراکین اور ریاستی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال کے ذریعے متحد معائنہ کے قابل بناتا ہے جیسا کہ جےجے  ایکٹ، 2015 کے تحت طے کیا گیا ہے۔ یہ کسی بھی مذکورہ  اتھارٹیز کے ذریعے ملک بھر میں تمام  سی سی آئیزکے معائنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ جیسے ہی سوالنامہ بھرا  جاتا ہے اور اتھارٹی کے ذریعہ جمع کرایا جاتا ہے تبھی مکمل رپورٹیں خود بخود پورٹل پر تیار ہوجاتی ہیں۔

24جولائی 2023 تک 32 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے MASI پورٹل پر 4268 معائنہ مکمل کئے گئے۔بچوں کے انصاف (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ، 2015، یہ لازمی بناتا ہے کہ  ہر ضلع میں کم از کم ایک بچوں کی بھلائی سے متعلق   کمیٹی (سی ڈبلیو سی) قائم کی جائے تاکہ اتھارٹی بچوں کی دیکھ بھال، تحفظ، علاج، نشوونما اور باز آباد کاری کے معاملات کو نمٹا سکے اور بچوں کو  بنیادی ضرورتیں  فراہم کرسکے اور انسانی حقوق کا تحفظ  کرسکے۔بچوں کی فلاح و بہبود سے متعلق  کمیٹی کی بناوٹ اور کام کاج جوینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ، 2015 کے مطابق ہے اور ان کے ضابطوں کے بھی مطابق ہے۔ مشن وتسالیہ اسکیم ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہر ضلع میں سی ڈبلیو سی  کے قیام میں سہولت فراہم کرنے اور ان کے موثر کام کو یقینی بنانے کے لیے بنیادی ڈھانچہ اور مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ بچوں کی بھلائی سے متعلق کمیٹی جووینائل جسٹس ایکٹ، 2015/ قواعد جس میں وقتاً فوقتاً ترمیم کی جاتی ہے، میں وضع کئے گئےکام کاج اور  روڈز ادا کرتی ہے۔

مشن وتسالیہ اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، چلڈرن ہوم / وتسلیاسدن میں سی ڈبلیو سی کے لیے 300 مربع فٹ کے دو کمروں کے قیام کے لیے 9,25,800/- روپے کی مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ ان میں سی سی آئی  کا ایک مربوط ہوم کمپلیکس چلڈرن وم آبزرویشن ہوم، اسپیشل ہوم، تحفظ کا مقام کے ساتھ ساتھ جےجے قانون نفاذ کے لئے واحد حدود کے اندر جے جے بی اور سی ڈبلیو سی کے لئے دفاتر شامل ہیں۔   جس کے لئے اسکیم کے تحت  تعمیر کی منظوری دی گئی ہے۔

جہاں ایک موجودہ چلڈرن ہوم کے پاس احاطے میں مطلوبہ جگہ دستیاب ہے، وہی سی ڈبیلو سی  کو فراہم کی جاتی ہے۔ تاہم، ضلع میں جہاں کوئی چلڈرن ہوم نہیں ہے یا موجودہ چلڈرن ہوم میں سی ڈبلیو سی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، وہاں سی ڈبلیو سی کے لیے مناسب جگہ کرائے پر لینے کے لیے مشن وتسالیہ اسکیم کے تحت فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔ سی ڈبلیو سی اپنی نشستیں ایک کمرے میں رکھتا ہے جبکہ دوسرا کمرہ بچوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے انتظار گاہ کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

*****

ش ح۔ ح ا۔ ج

UNO-7876



(Release ID: 1945116) Visitor Counter : 100