جل شکتی وزارت

گنگا کی صاف صفائی کے لئے قومی مشن کے تحت 692 کروڑ مالیت کے  7 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی


اترپردیش کے لئے 661 کروڑ روپئے سے زیادہ مالیت کے   سیوریج  کے بندوبست سے متعلق   تین پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی

کمیٹی نے 60 شہروں کے لیے  شہری دریا کے بندوبست سے متعلق منصوبہ بندی کی تیاری کے لئے پروجیکٹ کو بھی منظوری دی

Posted On: 01 AUG 2023 11:56AM by PIB Delhi

گنگا کی صاف صفائی کے لئے قومی مشن (این ایم سی جی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کی 50 ویں میٹنگ این ایم سی جی کے ڈی جی جناب جی اشوک کمار کی صدارت میں منعقد ہوئی جہاں 692 کروڑ روپے مالیت کے سات پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔ سات پروجیکٹوں میں سے چار اتر پردیش اور بہار میں سیوریج  کے بندوبست سے  متعلق ہیں۔ این ایم سی جی نے اب تک تقریباً 38,126 کروڑ روپے مالیت کے کل 452 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے جن میں سے 254 مکمل ہو چکے ہیں۔

اتر پردیش میں سیوریج کے انتظام کے لیے میٹنگ کے دوران  661.74 کروڑ روپئے مالیت   کے تین پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی۔ ان میں لکھنؤ میں 100 ملین لیٹر یومیہ (ایم ایل ڈی) ایس ٹی پی کی تخلیق کے ساتھ ساتھ ہائیبرڈ انیوٹی موڈ (ایچ اے ایم) کے تحت انٹرسیپشن اور ڈائیورژن (آئی اینڈ ڈی) کام شامل ہیں۔ دریا آباد پیپل گھاٹ اور دریا آباد کوکہرا گھاٹ نالوں کے متوازن نکاسی اور پریاگ راج میں 50 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی کی تعمیر کے آئی اینڈ ڈی کے لیے ایک اور پروجیکٹ کو منظوری دی گئی۔ اس پروجیکٹ کی لاگت تقریباً 186.47 کروڑ روپے  ہے۔جس سے پریاگ راج میں سیوریج ڈسٹرکٹ-اے میں نینی ایس ٹی پی کی موجودہ ٹریٹمنٹ کی صلاحیت 80 ایم ایل ڈی تک بڑھ جائے گی۔ ایک چھوٹے پروجیکٹ میں، ہاپوڑ میں 6 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی، آئی اور ڈی اور دیگر کام کاج کو بھی منظوری دی گئی تھی تاکہ ہاپوڑ شہر کے نالے کو دریائے کالی میں بہنے سے روکا جا سکے، جو دریائے گنگا کی معاون ندی ہے۔

دو ایس ٹی پیز (5 اور 7 ایم ایل ڈیز) جس کی تخمینہ لاگت 74.64 کروڑ  روپے ہے،  بہار کے رکسول ٹاؤن کے لیے 50 ویں ای سی کی میٹنگ میں  آئی اور ڈی کے کام کاج کے ساتھ بالترتیب پپرا گھاٹ ڈرین اور چھٹیا گھاٹ ڈرین کے ٹیپنگ کے لیے   منظوری دی گئی۔ یہ پروجیکٹ دریائے سرسیا میں آلودگی کو کم کرے گا جو نیپال سے نکلتی ہے اور مشرقی چمپارن ضلع کے رکسول میں بہار میں داخل ہوتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001J608.jpg

شہری علاقوں میں پانی کے موثر بندوبست کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر، تقریباً 20 کروڑ روپے کی لاگت سے دو مرحلوں میں 60 سے70 شہری دریائے بندوبست کے منصوبوں (یو آر ایم پیز) کی تیاری کے منصوبے کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ پہلے سال کے دوران، 25 یو آر ایم پیز  تیار کیے جائیں گے اور دوسرے سال کے دوران 35 یو آر ایم پیز  تیار کیے جائیں گے۔ پہلا مرحلہ گنگا طاس کی 5 اہم ریاستوں کے 25 شہروں کا احاطہ کرے گا اور یہ 25 شہر دہرادون، ہریدوار، رشیکیش، ہلدوانی اور اتراکھنڈ میں نینی تال؛ اتر پردیش میں لکھنؤ، وارانسی، آگرہ، سہارنپور اور گورکھپور؛ بہار میں پٹنہ، دربھنگہ، گیا، پورنیا اور کٹیہار؛ جھارکھنڈ میں رانچی، آدتیہ پور، میدنی نگر، گرڈیہ اور دھنباد اور مغربی بنگال میں آسنسول، درگاپور، سلی گوڑی، نودیپ اور ہاوڑہ ہیں۔ یہ پروجیکٹ نمامی گنگا کے تحت ریور سٹیز الائنس (آر سی اے) کا حصہ ہے، جو شہروں کو تعاون کرنے، مل کر کام کرنے، ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے، علم  کے اشتراک کے مواقع فراہم کرتا ہے، اس طرح گیان بھاگیداری کی راہ ہموار ہوتی ہے، جس کی وجہ سے انقلابی تبدیلی ممکن ہوسکے گی ۔  یہ منصوبہ عالمی بنک کی مالی معاونت سے حاصل کیا جائے گا۔ آر سی اے جو 2021 میں 30 ممبروں سے شروع ہوا تھا اب اس کے 140 سے زیادہ ممبران ہیں جن میں بین الاقوامی شہر بھی شامل ہیں۔

اپنی نوعیت کے پہلے پروجیکٹ میں، ایک پروجیکٹ کو ایم ایس سی  کی شروعات کے لیے منظور کیا گیا تھا۔ گنگا ایکوالیف کنزرویشن مانیٹرنگ سنٹر، وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، دہرادون میں میٹھے پانی سے متعلق ماحولیات اور تحفظ کے کورس  کی شروعات کی گئی ہے جو دس سال کے لئے ہے اور جس کی تخمینہ لاگت 6.86 کروڑ روپئے ہے۔ اس تجویز کا مقصد ہندوستان میں میٹھے پانی کے وسائل اور اس کی حیاتیاتی تنوع کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے میٹھے پانی سے متعلق ماحولیات میں مہارت حاصل کرنے کے ساتھ  ماہرین ماحولیات اور علاقائی  بائیولوجسٹ کا ایک کیڈر تیار کرنا ہے۔ یہ پروجیکٹ میٹھے پانی سے  متعلق ماحولیات اور تحفظ کے شعبے میں سائنسی علم اور ہنر مند پیشہ ور افراد کی ضرورت کو پورا کرتا ہے۔ اس کا مقصد ہندوستان میں میٹھے پانی  کے ماحولیاتی نظام کو مؤثر طریقے سے منظم کرنا اور محفوظ کرنے کے لیے علاقائی  محققین اور ماحولیات کے ماہرین کی ایک نئی نسل کو تربیت دینا ہے۔ یہ پروجیکٹ دو سالہ ایم ایس سی  آفر کرے گا۔ میٹھے پانی کی ماحولیات اور تحفظ کا کورس چار سمسٹروں پر محیط ہے۔  یہ نصاب میٹھے پانی کے ماحولیاتی نظام کے مختلف پہلوؤں، ان کی حیاتیاتی تنوع، اور ان ماحولیاتی نظاموں پر محرکات کے اثرات کا احاطہ کرے گا۔ مغربی بنگال کے کھڑگپور کے بارکولا میں برقی شمشان کی تعمیر کے ایک منصوبے کو بھی 50ویں ای سی میں منظوری دی گئی  ۔

این ایم سی جی (ایڈمن) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناب ایس پی وشیشٹھ،  این ایم سی جی، (مالیات) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر (فنانس) جناب  بھاسکر داس گپتا،این ایم سی جی  کےایگزیکٹو ڈائریکٹر (تکنیکی)، جناب  ڈی پی متھوریہ،     جوائنٹ سکریٹری  محترمہ ریچا  مشرااورآبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی احیا کے محکمہ ، جل شکتی کی وزارت کے مالیاتی مشیر اور ریاستوں کے سینئر افسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔

************

ش ح - ع ح    ۔ م  ص

 (U: 7814 )



(Release ID: 1944645) Visitor Counter : 76