مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

سوچھ بھارت مشن -شہری  2.0 کی منصوبہ بندی اور عمل آوری

Posted On: 31 JUL 2023 2:03PM by PIB Delhi

ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب کوشل کشور نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں  بتایا کہ شہروں میں صفائی  ستھرائی اور فضلات کے انتظام کے مجموعی نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے ہاؤسنگ اور شہری اُمور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) سالانہ سروے ’سوچھ سرویکشن‘ کا انعقاد کرتی ہے۔ اس کے علاوہ شہروں کو تیسرے فریق کی  ایجنسیوں کے ذریعے سالانہ کھلے میں رفع حاجت سے پاک (اوڈی ایف) اور کچرے سے پاک شہر (جی ایف سی) سرٹیفیکیشن کے ذریعے بھی جانا جاتا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سوچھ بھارت مشن- شہری (ایس بی ایم-یو ) کی پیش رفت کاجائزہ لینے کاعمل وقتاً فوقتاً  نگرانی کرنے اور ویڈیو کانفرنسز، ویبینرز، ورکشاپس وغیرہ کے ذریعے نیز مخصوص ایس بی ایم-یو پورٹل کے ذریعے بھی انجام دیا جاتا ہے۔

سوچھ بھارت مشن(ایس بی ایم-یو) 2.0یکم  اکتوبر 2021 کو پانچ سال کی مدت کے لیے شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد 100فیصد کچرے کے وسیلوں  کو الگ کرنے، گھر گھر جاکر کوڑے جمع کرنے اور کچرے کے سائنسی انتظام کے ذریعے تمام شہروں کے لیے کوڑا کرکٹ سے پاک حیثیت حاصل کرنا ہے۔ اس میں کچرے کو  سائنسی طریقے سے کچرے کے ڈھیر  میں ٹھکانا لگانا بھی شامل ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی غیر صاف شدہ  مَل  کیچڑ یا استعمال شدہ پانی ماحولیات میں خارج نہ ہو اور تمام استعمال شدہ پانی (بشمول سیوریج اور سیپٹیج، گرے واٹر اور کالا پانی) محفوظ طریقے سے منتقل اور  صاف کیا جاسکے اور اسے زیادہ سے زیادہ دوبارہ استعمال کے قابل بنایا جاسکے ، ایک لاکھ سے کم آبادی والے شہروں کے لیے استعمال شدہ پانی کے انتظام (یو ڈبلیو ایم) کا نیا جزو شامل کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد تمام قدیم  کچرا پھینکنے کی جگہوں کی صفائی ستھرائی اور انہیں گرین زون میں تبدیل کرنا ہے۔

سوچھ بھارت مشن- شہری (ایس بی ایم- یو) 2.0 کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مختلف قسم کے میونسپل ٹھوس فضلات (ایم ایس ڈبلیو) بندوبست  پلانٹس جیسے کچرے سے کھاد (ڈبلیو ٹی سی)تیار کرنے ، کچرے سے توانائی (ڈبلیو ٹی ای) پیدا کرنے  ، بایو-میتھینیشن، میٹریل ریکوری فیسیلٹیز (ایم آر ایف) اور روایتی کچرا پھینکنے کی جگہوں کی صفائی ستھرائی ، تعمیراتی سرگرمیوں نیز انہدامی سرگرمیوں والے فضلات وغیرہ کے پلانٹس کے قیام کے لیے مالی امداد دی جاتی ہے۔  مزید برآں یو ڈبلیو ایم جزو کے تحت سی ایس فنڈز (i) سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس(ایس ٹی پی) / ایس ٹی پی کے ساتھ ساتھ مل کیچڑٹریٹ منٹ پلانٹس (ایف ایس ٹی پی) ، (ii) انٹرسیپشن اور ڈائیورژن (آئی اینڈ ڈی) ڈھانچے کا بچھانا بشمول پمپنگ اسٹیشن اور پمپنگ مین/گریویٹی مین ایس ٹی پی تک (iii) مناسب تعداد میں سیپٹک ٹینک کو صاف کرنے والے آلات کی خریداری کے پلانٹس کے قیام کے لیے دیے جاتے ہیں۔

سوچھ بھارت مشن شہری (ایس بی ایم-یو) 2.0 کےیو ڈبلیو ایم اور ایس ڈبلیو ایم اجزا کے لیے بالترتیب 15883 کروڑ  روپئے اور  10884.80 کروڑ  روپئے اضافی مرکزی امداد (اے سی اے) کے طور پر مختص کیے گئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

(U: 7759)



(Release ID: 1944278) Visitor Counter : 98