کامرس اور صنعت کی وزارتہ

لوک سبھا نے پارلیمنٹ میں جن وشواس  (ترمیمی دفعات ) بل 2023کو منظوری دی


اس بل کا مقصد، رہن سہن میں سہولت اورکاروبار کرنے میں سہولت کو مزید فروغ دینا ہے

اس بل میں 19وزارتوں /محکموں کے زیرانتظام  42مرکزی قوانین کو ناقابل تعزیرقراردینے کی غرض سے 183دفعات میں ترمیم کرنے کی تجویز پیش کی گئی  ہے

Posted On: 27 JUL 2023 7:12PM by PIB Delhi

جن وشواس (ترمیمی دفعات) بل 2023 کو آج یہاں لوک سبھا میں منظور کر لیا گیا۔

یہ بل پہلی بار 22 دسمبر 2022 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسے پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کے پاس بھیجا گیا تھا۔ جن وشواس (ترمیمی دفعات) بل، 2022 پر مشترکہ کمیٹی نے تمام 19 وزارتوں/محکموں کے ساتھ ساتھ قانون ساز محکمہ اور قانونی امور کے محکمے کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔ کمیٹی نے 9جنوری 2023 اور 17فروری 2023 کے درمیان سلسلے وار9  نشستوں کے ذریعے بل کا شق بہ شق جا ئزہ لیا۔ کمیٹی نے بالآخر 13مارچ 2023 کو منعقدہ اجلاس میں اپنی رپورٹ منظور کر لی۔

کمیٹی کی رپورٹ بالترتیب 17 مارچ 2023  کوراجیہ سبھا اور 20 مارچ 2023 کو  لوک سبھا کے سامنے  پیش کی  گئی ہے۔ کمیٹی نے بل میں مزید چند ترامیم کی سفارش کی۔ کمیٹی نے 7 عمومی سفارشات بھی پیش کیں، جن میں سے 6 سفارشات کو تمام متعلقہ وزارتوں/ محکموں نے  منظور کر لیا ہے۔

جن وشواس (ترمیمی دفعات) بل، 2023 کے ذریعے، 19 وزارتوں/محکموں کے زیر انتظام 42 مرکزی ایکٹ میں کل 183 دفعات کو  ناقابل تعزیر قرار دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ناقابل تعزیر قراردینے کے عمل کو  مندرجہ ذیل طریقے سے حاصل کرنے کی تجویز ہے: -

(i) بعض دفعات میں قید اور/یا جرمانہ دونوں کو ختم کرنے کی تجویز ہے۔

(ii) بعض دفعات میں  قید کو ہٹانے اور جرمانے کو  برقرار رکھنے کی تجویز ہے۔

(iii)بعض  دفعات میں قید کو ہٹانے اور جرمانے میں اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔

(iv) کچھ دفعات میں قید اور جرمانے کو سزا میں تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔

(v) چند دفعات میں جرائم کو مرکب کرنے کی تجویز ہے۔

مندرجہ بالا کے مؤثر نفاذ کے لیے، بل میں ایسے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں جیسے کہ (الف) جرمانوں اور  سزا پر عملی نظرثانی جو کیے گئے جرم کے مطابق ہو؛ (ب) فیصلہ کرنے والے  افسران کا قیام؛ (ج) اپیلوں کی سماعت کرنے والی اپیلیٹ اتھارٹیز کا قیام؛ اور (د) جرمانے اورسزا کی مقدار میں وقتاً فوقتاً اضافہ

یہ بھی یقینی بنایا جاتا ہے کہ سزا کادرجہ اور نوعیت جرم کی شدت کے مطابق ہو۔

ترمیمی بل کے فوائد درج ذیل  اجاگرکئے گئے ہیں:

1. ترمیمی بل مجرمانہ دفعات کو معقول بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرے گا کہ شہری، کاروبار ی ادارے اور سرکاری محکمے معمولی، تکنیکی یا طریقہ کار کی خرابیوں کی بناپر قید کے خوف کے بغیر کام کریں۔

2. ارتکاب جرم کے تعزیری نتیجے کی نوعیت جرم کی سنگینی کے مطابق ہونی چاہیے۔ یہ بل جرم/خلاف ورزی کی شدت اور مقررہ سزا کی شدت کے درمیان توازن قائم کرتا ہے۔ مجوزہ ترامیم قانون کی سختی کو کم کئے  بغیر کاروباری اداروں  اور شہریوں کے ذریعہ قانون کی پابندی کو یقینی بناتی ہیں۔

3. تکنیکی/طریقہ کار کی خامیوں اور معمولی غلطیوں کی بناپرتجویز کردہ مجرمانہ نتائج، انصاف کی فراہمی کے نظام  میں رکاوٹ ڈالتے  ہیں اور سنگین جرائم کے بارے میں فیصلہ کرنے کے عمل کو  پس پشت  ڈال دیتے ہیں۔ بل میں تجویز کردہ کچھ ترامیم مناسب انتظامی فیصلہ سازی کے طریقہ کار کو متعارف کرانے کے لیے ہیں،  جو جہاں بھی قابل اطلاق اور قابل عمل ہوں۔ یہ نظام انصاف پر غیر ضروری دباؤ کو کم کرنے، مقدمات کے التوا کو کم کرنے اور زیادہ موثر اور موثر انصاف کی فراہمی میں مددکے لئے بہت موثرثابت ہوگا اور دوررس اثرات کا حامل ہوگا۔

4. شہریوںاور سرکاری ملازمین کے بعض زمروں کو متاثر کرنے والی دفعات کو  ناقابل تعزیرقراردینے  کے سبب انھیں  معمولی خلاف ورزیوں پر قید کے خوف کے بغیر زندگی گزارنے میں مدد ملے گی۔

5. اس قانون سازی کا نفاذ، قوانین کو معقول اور منطقی بنانے، رکاوٹوں کو ختم کرنے اور کاروباری اداروں کی  ترقی کو تقویت دینے کے سفر میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ یہ قانون سازی،  مختلف قوانین میں مستقبل کی ترامیم کے لیے رہنما اصول کے طور پر کام کرے گی۔ ایک مشترکہ مقصد کے ساتھ مختلف قوانین میں یکجا ترامیم سے حکومت اور کاروبار  ی اداروں دونوں کے لیے  وقت اور لاگت کی  یکساں بچت ہوگی۔

وزارت/محکمہ کے لحاظ سے  42 ایکٹس کی فہرست

(جن وشواس (ترمیمی دفعات) بل، 2023 کے تحت شامل)

 

نمبرشمار

ایکٹس کے نام

وزارتوں /محکموں کے نام

  1.  

The Agricultural Produce (Grading and Marking) Act, 1937

D/o Agriculture, & Farmers Welfare

  1.  

The Marine Products Export Development Authority Act, 1972

D/o Commerce

  1.  

The Rubber Act, 1947

  1.  

The Tea Act, 1953

  1.  

The Spices Board Act, 1986

  1.  

The Legal Metrology Act, 2009

D/o Consumer Affairs

  1.  

The Cantonments Act 2006

D/o Defence

  1.  

The Government Securities Act, 2006

D/o Economic Affairs

  1.  

The High Denomination Banknotes (Demonetization) Act, 1978

  1.  

The Public Debt Act, 1944

  1.  

The Aadhaar (Targeted Delivery of Financial and Other Subsidies, Benefits and Services) Act, 2016

M/o Electronics and Information Technology

  1.  

The Information Technology Act, 2000

  1.  

The Air (Prevention and Control of Pollution) Act, 1981

M/o Environment, Forest and Climate Change

  1.  

The Environment Protection Act, 1986

  1.  

The Indian Forest Act, 1927

  1.  

The Public Liability Insurance Act, 19941

  1.  

The Deposit Insurance and Credit Guarantee Corporation Act, 1961

D/o Financial Services

  1.  

The Factoring Regulation Act, 2011

  1.  

The National Bank for Agriculture and Rural Development Act, 1981

  1.  

The National Housing Bank Act, 1987

  1.  

The Payment and Settlement Systems Act, 2007

  1.  

The Food Corporations Act, 1964

D/o Food & Public Distribution

  1.  

The Warehousing Corporation Act, 1962

  1.  

The Drugs and Cosmetics Act, 1940

D/o Health & Family Welfare

  1.  

The Food Safety and Standards Act, 2006

  1.  

The Pharmacy Act, 1948

  1.  

The Metro Railways (Operation and Maintenance) Act, 2002

M/o Housing & Urban Affairs

  1.  

The Press and Registration of Books Act, 1867

M/o Information & Broadcasting

  1.  

The Cinematography Act, 1952

  1.  

The Cable Television Networks (Regulation) Act, 1995

  1.  

The Merchant Shipping Act, 1958

M/o Ports, Shipping & Waterways

  1.  

The Indian Post Office Act, 1898

D/o Posts

  1.  

The Boilers Act, 1923

Department for Promotion of Industry & Internal Trade

  1.  

The Copyright Act, 1957

  1.  

The Geographical Indications of Goods Act, 1999

  1.  

The Industries (Development and Regulation) Act, 1951

  1.  

The Patents Act, 1970

  1.  

The Trade Marks Act, 1999

  1.  

The Railways Act, 1989

M/o Railways

  1.  

The Motor Vehicles Act, 1988

M/o Road Transport & Highways

  1.  

The Prevention of Money-laundering Act, 2002

D/o Revenue

  1.  

The Collection of Statistics Act, 2008

M/o Statistics & Programme Implementation

 

***********

(ش ح ۔ع م ۔ع آ)

U -7753

 



(Release ID: 1944236) Visitor Counter : 101


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil